بھارت میں ڈاکٹر ذاکر نائیک کے اسلامک ریسرچ سینٹر سے ایک شخص گرفتار
پولیس نے اسلامک ریسرچ سینٹر کے رکن ارشد قریشی کو مبینہ طور پر نوجوانوں کو داعش میں بھرتی کرنے کے الزام میں گرفتار کیا
بھارت میں معروف مذہبی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک کے اسلامک ریسرچ سینٹر سے تعلق رکھنے والے ایک رکن کو نوجوانوں کو داعش میں بھرتی کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کیرالہ پولیس نے مہاراشٹرا کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے ساتھ مل کر سی ووڈز کے علاقے میں چھاپہ مار کر اسلامک ریسرچ سینٹر کے رکن ارشد قریشی کو مبینہ طور پر نوجوانوں کو داعش میں بھرتی کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔ ۔ دوسری جانب اسلامک ریسرچ سینٹر کے ترجمان نے واقعے پر کسی قسم کا بیان دینے سے گریز کیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ڈاکٹر ذاکر نائیک نے دہشتگردی کو ہوا دینے کا الزام مسترد کردیا
پولیس نے ارشد قریشی کو بیلاپور مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا جہاں سے ان کو 4 روزہ راہدری ریمانڈ پر مہاراشٹرا کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے حوالے کردیا گیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ڈھاکا ریسٹورینٹ حملہ؛ بھارت میں ذاکر نائیک کے خلاف تحقیقات کا آغاز
واضح رہے کہ بنگلادیش کےدارالحکومت ڈھاکا میں سفارتی علاقے میں واقع غیرملکی کیفے پر کئے جانے والے حملے کے الزام میں گرفتار 2 افراد نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بیانات سے متاثر ہونے کا بیان دیا تھا جس کے بعد بھارت میں اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں جب کہ بنگلا دیش نے ڈاکٹرذاکر نائک کے ''پیس ٹی وی'' پر پابندی لگادی تھی۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق کیرالہ پولیس نے مہاراشٹرا کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے ساتھ مل کر سی ووڈز کے علاقے میں چھاپہ مار کر اسلامک ریسرچ سینٹر کے رکن ارشد قریشی کو مبینہ طور پر نوجوانوں کو داعش میں بھرتی کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا۔ ۔ دوسری جانب اسلامک ریسرچ سینٹر کے ترجمان نے واقعے پر کسی قسم کا بیان دینے سے گریز کیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ڈاکٹر ذاکر نائیک نے دہشتگردی کو ہوا دینے کا الزام مسترد کردیا
پولیس نے ارشد قریشی کو بیلاپور مجسٹریٹ کے روبرو پیش کیا جہاں سے ان کو 4 روزہ راہدری ریمانڈ پر مہاراشٹرا کے انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے حوالے کردیا گیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: ڈھاکا ریسٹورینٹ حملہ؛ بھارت میں ذاکر نائیک کے خلاف تحقیقات کا آغاز
واضح رہے کہ بنگلادیش کےدارالحکومت ڈھاکا میں سفارتی علاقے میں واقع غیرملکی کیفے پر کئے جانے والے حملے کے الزام میں گرفتار 2 افراد نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کے بیانات سے متاثر ہونے کا بیان دیا تھا جس کے بعد بھارت میں اس حوالے سے تحقیقات جاری ہیں جب کہ بنگلا دیش نے ڈاکٹرذاکر نائک کے ''پیس ٹی وی'' پر پابندی لگادی تھی۔