امریکا میں دنیا کے پہلے اسٹیلتھ ڈرون طیارے کی تجرباتی مشقوں کا آغاز
اسٹیلتھ ڈرون 40 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے
امریکہ میں دنیا کے پہلے اسٹیلتھ ڈرون کی سمندر میں تجرباتی مشقوں کا آغاز ہو گیا ہے۔
ایکس 49 بی امریکی بحریہ کا تیار کردہ ایسا پہلا اسٹیلتھ ڈرون طیارہ ہے جو ریموٹ کنٹرول کے بغیر چلنے کی صلاحیت رکھتا ہے، یہ طیارہ مصنوعی ذہانت کے نظام یعنی آرٹیفیشیل انٹیلیجنس کی مدد سے کام کرتا ہے۔
ایکس 49 بی خود سے ہدف کا تعین کرنے کے بعد جی پی ایس ٹیکنالوجی اور سینسرز کی مدد سے اپنی پرواز کو کنٹرول کرتا ہے، اسٹیلتھ ڈرون کو امریکی فوج کے مستقبل کے ہتھیاروں میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے اس کی شکل لڑاکا طیارے جیسی ہے اور یہ آزادانہ طور پر نگرانی اور حملہ کرنے کا کام کرسکتا ہے، اسٹیلتھ ڈرون 40 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
امریکی بحریہ حکام کے مطابق فی الحال اس کو تجرباتی مشقوں کے بعد جاسوسی کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا جبکہ آئندہ چند سالوں میں اس کا استعمال حملہ کرنے کے لیے بھی ہو گا۔
ایکس 49 بی امریکی بحریہ کا تیار کردہ ایسا پہلا اسٹیلتھ ڈرون طیارہ ہے جو ریموٹ کنٹرول کے بغیر چلنے کی صلاحیت رکھتا ہے، یہ طیارہ مصنوعی ذہانت کے نظام یعنی آرٹیفیشیل انٹیلیجنس کی مدد سے کام کرتا ہے۔
ایکس 49 بی خود سے ہدف کا تعین کرنے کے بعد جی پی ایس ٹیکنالوجی اور سینسرز کی مدد سے اپنی پرواز کو کنٹرول کرتا ہے، اسٹیلتھ ڈرون کو امریکی فوج کے مستقبل کے ہتھیاروں میں سے ایک قرار دیا جا رہا ہے اس کی شکل لڑاکا طیارے جیسی ہے اور یہ آزادانہ طور پر نگرانی اور حملہ کرنے کا کام کرسکتا ہے، اسٹیلتھ ڈرون 40 ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
امریکی بحریہ حکام کے مطابق فی الحال اس کو تجرباتی مشقوں کے بعد جاسوسی کرنے کے لیے استعمال کیا جائے گا جبکہ آئندہ چند سالوں میں اس کا استعمال حملہ کرنے کے لیے بھی ہو گا۔