موبائل فون ڈیٹا کی ترسیل دُگنی
پھر بھی دنیا بھر کے ٹیلی کام ادارے خسارے میں!
سوئیڈن سے تعلق رکھنے والے ایک ٹیلی کام گروپ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق رواں برس کی تیسری سہ ماہی کے اختتام تک موبائل ڈیٹا کی ترسیل گذشتہ برس کی نسبت دگنی ہوچکی ہے۔
ماہرین کے مطابق تیزرفتاری سے بڑھتی ہوئی اس ترسیل کی بنیادی وجہ بہتر اور تیز رفتار ''ویڈیو اسٹریمنگ'' کا ہونا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ موبائل ڈیٹا کی ترسیل تیسری سہ ماہی کے اختتام پر رواں برس کی دوسری سہ ماہی سے 16فی صد زاید ہے، جو حیرت انگیز رفتار ہے۔ اگرچہ موبائل ڈیٹا کی ترسیل کی رفتار کے بڑھنے کا رجحان گذشتہ چھے سال سے جاری ہے، تاہم پہلی مرتبہ ماہرین نے ڈیٹا ٹریفک کو ایک سال میں دگنی سطح پر پہنچتے ہوئے دیکھا ہے اگرچہ موبائل ڈیٹا کی ترسیل پر کمپیوٹر اور ٹیبلٹ PCکی اجارہ داری تھی۔ تاہم اسمارٹ فونز میں موجود 4G ٹیکنالوجی نے بھی اپنا لوہا منوالیا ہے۔
واضح رہے کہ موجودہ برس تیسری سہ ماہی تک فروخت ہونے والے موبائل فونز میں سے چالیس فی صد اسمارٹ فونز تھے، جس کی اہم وجہ اسمارٹ فونز کا مختلف آپریٹنگ سسٹم، گیم ایپلیکیشنز اور سوشل میڈیا ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ ہونا ہے۔ اس سہولت کے باعث صارف اپنے اسمارٹ فون پر تمام دن نہ صرف ٹی وی نشریات دیکھ سکتا ہے، بل کہ آن لائن کھیلوں سے بھی لطف اندوز ہوتا رہتا ہے۔ اس ٹیلی کام گروپ کے سینئر وائس پریذیڈنٹ اور منصوبہ بندی کے شعبے کے سربراہDouglas Gilstrap نے رواں برس عالمی سطح پر موبائل فون صارفین کی تعداد6.6 بلین تک پہنچے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
یاد رہے کہ دنیا بھر کے موبائل ڈیٹا ٹریفک کا چالیس فی صد ایرکسن ٹیلی کام کے نیٹ ورک کے ذریعے سفر کرتا ہے۔ دل چسپ امریہ ہے کہ تیزی سے بڑھتے ہوئے موبائل ڈیٹا نیٹ ورک کے باوجود ایرکسن ٹیلی کام خود کو خسارے میں دکھاتے ہوئے رواں برس کے اختتام پر اپنے 1550ملازمین کو فارغ کرنے کا اعلان کرچکی ہے۔ اسی طرح دنیا کی پچاسی فی صد آبادی کو موبائل فون کی سہولت دینے والے ٹیلی کام ادارے مثلاً نوکیا، الکا ٹیل، چائنا ZTEکارپوریشن، سیمنس وغیرہ بھی اعداد شمار کے لحاظ سے خسارے میں جارہے ہیں۔
ماہرین کے مطابق تیزرفتاری سے بڑھتی ہوئی اس ترسیل کی بنیادی وجہ بہتر اور تیز رفتار ''ویڈیو اسٹریمنگ'' کا ہونا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ موبائل ڈیٹا کی ترسیل تیسری سہ ماہی کے اختتام پر رواں برس کی دوسری سہ ماہی سے 16فی صد زاید ہے، جو حیرت انگیز رفتار ہے۔ اگرچہ موبائل ڈیٹا کی ترسیل کی رفتار کے بڑھنے کا رجحان گذشتہ چھے سال سے جاری ہے، تاہم پہلی مرتبہ ماہرین نے ڈیٹا ٹریفک کو ایک سال میں دگنی سطح پر پہنچتے ہوئے دیکھا ہے اگرچہ موبائل ڈیٹا کی ترسیل پر کمپیوٹر اور ٹیبلٹ PCکی اجارہ داری تھی۔ تاہم اسمارٹ فونز میں موجود 4G ٹیکنالوجی نے بھی اپنا لوہا منوالیا ہے۔
واضح رہے کہ موجودہ برس تیسری سہ ماہی تک فروخت ہونے والے موبائل فونز میں سے چالیس فی صد اسمارٹ فونز تھے، جس کی اہم وجہ اسمارٹ فونز کا مختلف آپریٹنگ سسٹم، گیم ایپلیکیشنز اور سوشل میڈیا ٹیکنالوجی سے ہم آہنگ ہونا ہے۔ اس سہولت کے باعث صارف اپنے اسمارٹ فون پر تمام دن نہ صرف ٹی وی نشریات دیکھ سکتا ہے، بل کہ آن لائن کھیلوں سے بھی لطف اندوز ہوتا رہتا ہے۔ اس ٹیلی کام گروپ کے سینئر وائس پریذیڈنٹ اور منصوبہ بندی کے شعبے کے سربراہDouglas Gilstrap نے رواں برس عالمی سطح پر موبائل فون صارفین کی تعداد6.6 بلین تک پہنچے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
یاد رہے کہ دنیا بھر کے موبائل ڈیٹا ٹریفک کا چالیس فی صد ایرکسن ٹیلی کام کے نیٹ ورک کے ذریعے سفر کرتا ہے۔ دل چسپ امریہ ہے کہ تیزی سے بڑھتے ہوئے موبائل ڈیٹا نیٹ ورک کے باوجود ایرکسن ٹیلی کام خود کو خسارے میں دکھاتے ہوئے رواں برس کے اختتام پر اپنے 1550ملازمین کو فارغ کرنے کا اعلان کرچکی ہے۔ اسی طرح دنیا کی پچاسی فی صد آبادی کو موبائل فون کی سہولت دینے والے ٹیلی کام ادارے مثلاً نوکیا، الکا ٹیل، چائنا ZTEکارپوریشن، سیمنس وغیرہ بھی اعداد شمار کے لحاظ سے خسارے میں جارہے ہیں۔