کپتان کو تینوں شعبوں میں کمزوریاں کھٹکنے لگیں

پہلی اننگز میں ہی 600کے قریب رنز بن جائیں تو مقابلہ آسان نہیں رہ جاتا،مصباح


Sports Desk July 26, 2016
ایجبسٹن کی سلو وکٹ پر ٹیم نئی حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اترے گی ۔ فوٹو : اے ایف پی

NAUDERO: پاکستانی کپتان مصباح الحق کو کھیل کے تینوں شعبوں میں کمزوریاں کھٹکنے لگیں، ان کا کہنا ہے کہ اولڈ ٹریفورڈ ٹیسٹ میں میزبان ٹیم نے ہمارے لیے واپسی کا کوئی راستہ نہیں چھوڑا،پہلی اننگز میں ہی 600کے قریب رنز بن جائیں تو مقابلہ آسان نہیں رہ جاتا، ایجبسٹن کی سلو وکٹ پر نئی حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اترینگے۔

تفصیلات کے مطابق اولڈ ٹریفورڈ میں شکست کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کپتان مصباح نے کہا کہ میزبان ٹیم نے ہمارے لیے میچ میں واپسی کا کوئی راستہ نہیں چھوڑا،ٹاس جیتنے کے بعد پہلی اننگز میں ہی 600کے قریب رنز بن جائیں تو مقابلہ مشکل ہوجاتا ہے،حریف کو 350 تک محدود نہ کرنے کے بعد اسی نوعیت کا نتیجہ سامنے آسکتا تھا، جواب میں ہمیں بھی کم ازکم 350سے 400تک رنز بنانا چاہیے تھے، ایسا نہ کرنے پر ہی ہم بقا کی جنگ ہار گئے تھے،انھوں نے یاسر شاہ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ لیگ اسپنر میچ کے تیسرے روز قدرے شکستہ پچ پر زیادہ موثر ثابت ہوتے ہیں لیکن انگلینڈ نے ٹاس جیت کر اس کا بھرپور فائدہ بھی اٹھایا، کک اور روٹ نے بہترین کارکردگی دکھائی،دوسری طرف ہمارے بیٹسمین اچھے آغاز کو بڑے اسکور میں تبدیل نہ کرسکے،ہمیں تینوں شعبوں میں اپنی کمزوریوں پر قابو پاتے ہوئے اگلے میچز میں ڈٹ کر مقابلے کیلیے سخت محنت کرنا ہوگی۔

انھوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم کی ایک خوبی مشکل صورتحال سے اُبھرنا بھی ہے،کھلاڑیوں میں صلاحیتیں ہیں،امید ہے کہ کم بیک کرتے ہوئے بہتر کھیل پیش کرینگے، کپتان نے کہا کہ ایجبسٹن میں نیا میچ اور نیا امتحان ہوگا، وہاں کی سلو وکٹ پر کارآمد حکمت عملی کے ساتھ میدان میں اتریں گے۔فاتح قائد الیسٹر کک نے کہا کہ ٹیم نے لارڈز کی غلطیوں سے سبق سیکھ کر جس انداز میں پاکستانی بولرز اور خاص طور پر یاسر شاہ کا سامنا کیا، ہمارے لیے یہ بڑی خوش آئند بات ہے،روٹ نے نمبر 3پر بیٹنگ کرتے ہوئے اپنے کردار سے انصاف کیا، انھوں نے کہا کہ پچ میں پیس اور باؤنس ہمارے بولرز کیلیے سازگار تھا جس کا بھرپور فائدہ اٹھایا، جوئے روٹ نے کہا کہ الیسٹرکک نے بہتر بیٹنگ سے میرے لیے مثال چھوڑی، خوش ہوں کہ کارکردگی ٹیم کے کام آئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں