آئل ٹینکر اونرز نے دہرے ٹیکسوں کیخلاف احتجاج کی دھمکی دیدی

ملک میں 23 ہزار آئل ٹینکرز روزانہ فرنس آئل اور پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی کرتے ہیں

ملک میں 23 ہزار آئل ٹینکرز روزانہ فرنس آئل اور پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی کرتے ہیں فوٹو فائل

آل پاکستان آئل ٹینکرز اونرز ایسوسی ایشن نے دہرے ٹیکسوں کے خلاف خیبر سے کراچی تک احتجاجی تحریک چلانے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں ملک بھر کے ہزاروں ٹینکرز کا اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کیا جائے گا، لانگ مارچ کی تاریخ کو حتمی شکل دینے اوراحتجاجی لائحہ عمل مرتب کرنے کے لیے رواں ہفتے اجلاس طلب کر لیا گیا ہے۔

یہ بات آل پاکستان آئل ٹینکرز اونرز ایسوسی ایشن کے مرکزی چیئرمین اسلم خان نیازی نے ''ایکسپریس'' کو دیے گئے خصوصی انٹرویو میں بتائی۔ اسلم خان نیازی نے کہا کہ وفاقی حکومت کے بعد اب صوبوں نے بھی رواں مالی سال کے بجٹ میں ٹیکسز لگا دیے ہیں حالانکہ ہم 2 روپے فی کلو گرام لیڈ اینڈ ریٹ ٹوکن ٹیکس ہم مرکز کو دیتے ہیں، اب ایس آر او 126پر عملدرآمد کرنے کے بجائے 4روپے ٹوکن ٹیکس کر دیا گیا ہے، حکومتی فیصلہ سراسر زیادتی ہے، اگر ہمارا مطالبہ نہ مانا گیا تو پورے ملک کی انڈسٹری جام کر دیں گے، ہم ایوی ایشن، ٹرانسپورٹ، پاور ہاؤسز کا تیل بھی روک دیں گے۔


انہوں نے کہا کہ حکومت ہمارے ریفنڈ بھی نہیں دیتی جبکہ 60 فیصد سے زائد ٹیکسز عائد کیے ہوئے ہیں، حکمران پورے ملک کو ٹرانسپورٹ کے سر پر چلانا چاہتی ہے، آئل انڈسٹری ہم سے ایڈوانس ٹیکسز وصول کر لیتی ہے، اربوں کے ٹیکسز دیتے ہیں لیکن کوئی پرسان حال نہیں ہے، آئل ٹینکرز واحد انڈسٹری ہے جو گراس پر ڈھائی فیصد انکم ٹیکس ایڈوانس ادا کرتی ہے، اگر کوئی حادثہ ہو جائے تو بھی ٹیکس وصول کرلیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں 23 ہزار آئل ٹینکرز روزانہ فرنس آئل اور پٹرولیم مصنوعات کی سپلائی کرتے ہیں اور 1 لاکھ خاندان اس شعبے سے وابستہ ہیں۔ اسلم خان نیازی نے مطالبہ کیا کہ لال پیر، کیپکو اور دیگر اسٹیشنز پر فرنس آئل میں ریل اور روڈ کی ترسیل میں توازن پیدا کیا جائے اور جو تناسب 30 فیصد ریل اور 70 فیصد روڈ کا طے ہو چکا ہے اس پر لوڈنگ اور ان لوڈنگ کے وقت سختی سے عمل کیا جائے،آئل ٹینکرز کو ہفتوں انتظار میں نہ کھڑا کیا جائے، جن اسٹیشنز پر پی ایس او کا کام دوسری کمپنیوں جیسے اٹلس پاور، چونیاں پاورز وغیرہ کو ملا ہے کو پی ایس او میں واپس لانے کی حکمت عملی تیار کی جائے۔
Load Next Story