پاكستان اور افغانستان كو مشتركہ چيلنجز سے مل کر نبردآزما ہونا ہوگا وزیر اعظم

دونوں ممالک کی حكومتيں اب مشترکہ مسائل کا حل تلاش كرنے كے لئے بات چيت كررہی ہيں، وزیر اعظم


APP November 30, 2012
وزيراعظم نے اميد ظاہر كی كہ دونوں ممالک كے درميان علما كانفرنس كے انعقاد پراتفاق دو طرفہ تعلقات كے استحكام ميں مثبت كردارادا كرے گا۔ فوٹو: پی پی آئی

وزيراعظم راجہ پرويز اشرف نے كہا ہے كہ پاكستان اور افغانستان كو دہشت گردی اور منشيات كی لعنت كے مشتركہ چيلنجز درپيش ہيں اور دونوں ممالک كو ان چيلنجوں سے مل كر نبرد آزما ہونے كی ضرورت ہے۔


وزیر اعظم نے افغان وزير خارجہ ڈاكٹر زلمے رسول سے ملاقات ميں گفتگو كرتے ہوئے کہا کہ ایک پر امن اور مستحكم افغانستان خود پاكستان كے قومی مفاد ميں ہے۔


وزيراعظم نے اميد ظاہر كی كہ دونوں ممالک كے درميان علما كانفرنس كے انعقاد پراتفاق دو طرفہ تعلقات كے استحكام ميں مثبت كردارادا كرے گا۔


راجہ پرویز اشرف نےاعلیٰ امن كونسل كے چيئرمين صلاح الدين ربانی كے حاليہ دورہ اسلام آباد كا حوالہ ديتے ہوئے اسے كامياب قرار ديا۔ افغان وزير خارجہ نے كہا كہ اعلیٰ امن كونسل كا دورہ كامياب رہا اور دونوں حكومتيں اب مشترکہ مسائل کا حل تلاش كرنے كے لئے بات چيت كررہی ہيں۔


اس سے قبل زلمے رسول نے پاکستانی ہم منصب حنا ربانی کھر سے بھی ملاقات کی جس کے بعد جاری کئے گئے مشترکہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان مزید طالبان قیدیوں کو رہا کر کے افغانستان کے حوالے کرے گا اور اس حوالے سے جوائنٹ کمیشن کو بھی فعال کیا جائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں