آئی ایم ایف کا پاکستان پر بجٹ خسارے میں کمی لانے پر زور

افراط زر کی شرح بلند، معاشی نمو کمزور، تجارتی توازن غلط سمت میں بڑھ رہا ہے۔

ٹیکس نیٹ بڑھانے کیلیے مختصرمدتی اقدامات، سبسڈیز کم کی جائیں، ایگزیکٹو بورڈ۔ فوٹو: رائٹرز/فائل

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان پر مشکلات کا شکار معیشت کے فروغ کیلیے بھاری بھرکم بجٹ خسارے کو کم کرنے پر زور دیا ہے۔

گزشتہ روز جاری بیان میں عالمی ادارے نے کہا کہ پاکستانی معاشی نمو اب بھی کمزور ہے، افراط زر کی شرح بلند اور تجارتی توازن غلط سمت میں بڑھ رہا ہے۔ پاکستان پر ایگزیکٹوبورڈ کی بحث ومباحثے کا ذکر کرتے ہوئے آئی ایم ایف نے کہا کہ صورتحال عالمی غیریقینی ماحول اور مشکل مقامی حالات کے ساتھ قدرتی آفات کے منفی اثرات سے بگڑ رہی ہے۔




یاد رہے کہ پاکستان میں مسلسل 3 سال سے سیلابوں کے باعث لاکھوں افراد متاثر ہوئے اور اقتصادی نمو پر بھی اس کے تباہ کن اثرات مرتب ہوئے، کمزور مالیاتی انفلوز اور قرض ادائیگیوں نے مرکزی بینک کے غیرملکی زرمبادلہ ذخائرکو 10 ارب ڈالر کی مناسب سطح سے گرا دیا ہے۔

بیان کے مطابق آئی ایم ایف کے ڈائریکٹرز نے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں زور دیا کہ میکرواکنامک بحالی اور بیرونی استحکام کیلیے بڑے بجٹ خسارے کو کم کرنا ضروری ہے۔ آئی ایم ایف کے مطابق گزشتہ سال پاکستان کا بجٹ خسارہ جی ڈی پی کا 8.5 فیصد رہا تھا جو 4 فیصد کے اصل ہدف سے کہیں زیادہ ہے۔



عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال پاکستان کا بجٹ خسارہ سکڑ کر 6.4 فیصد رہ جائے گا جبکہ معاشی نمو 0.5 فیصد کمی سے 3.2 فیصد رہے گی۔ آئی ایم ایف ڈائریکٹرز نے پاکستانی حکام پر زور دیا کہ اہم ٹیکس کو توسیع دینے کیلیے مختصرمدتی اقدامات کریں اور پسماندہ طبقات کا تحفظ کرتے ہوئے سبسڈیز میں کمی کریں۔
Load Next Story