سندھ گیمز ناقص حکمت عملی کے سبب شدید بدنظمی کا اندیشہ

انعقاد میں1 روز رہنے کے باوجود میدانوں سمیت کھلاڑیوں کے رہائشی مقامات پر تزئین وآرائش کا کام ہی شروع نہیں ہوسکا

تمام انتظامات مکمل کرلیے، پلیئرز کو بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں گی، افتتاحی و اختتامی تقاریب نیاز اسٹیڈیم میں ہی ہونگی، آرگنائزنگ سیکریٹری کا دعویٰ۔ فوٹو فائل

آرگنائزنگ کمیٹی کی ناقص حکمت عملی کے سبب سندھ گیمز کے موقع پر شدید بدنظمی کا اندیشہ پیدا ہوگیا۔

انعقاد میں محض ایک روز باقی رہنے کے باوجود میدانوں سمیت کھلاڑیوں کے رہائشی مقامات پر تزئین وآرائش کا کام ہی شروع نہیں ہو سکا، فٹبال ایسوسی ایشن کی جانب سے بائیکاٹ، افتتاحی و اختتامی تقاریب کے لیے نیاز اسٹیڈیم اور کھلاڑیوںکی رہائش کیلیے اسکول نہ ملنے کے باعث آرگنائزرز کی مشکلات میں اضافہ ہو گیا،اس تمام صورتحال کے باوجود آرگنائزنگ سیکریٹری نے تمام انتظامات مکمل کیے جانے کا دعویٰ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ کھیل کی جانب سے 2 سے 4دسمبر تک حیدرآباد میں شیڈول صوبائی سطح کے سب سے بڑے مقابلے کہلائے جانے والے سندھ گیمز کا انعقادکیا جا رہا ہے،آرگنائزنگ کمیٹی کی ناقص حکمت عملی کے باعث گیمز کے بدنظمی کا شکار ہونے کا خدشہ ہوگیا، ایونٹ میں صوبے کے پانچوں ریجنز کراچی، حیدرآباد، میرپور خاص، سکھر اور لاڑکانہ کے دو ہزار سے زائد مرد و خواتین کھلاڑیوں سمیت آفیشلز شرکت کرتے ہیں۔




انھیں سہولتیں دینے اور کھیلوںکے کامیاب انعقادکیلیے کئی ماہ قبل میدانوں سمیت کھلاڑیوں کے رہائشی مقامات کی تزئین و آرائش و دیگر تیاریوںکا سلسلہ شروع کر دیا جاتا ہے لیکن انعقاد میں صرف ایک روز رہ گیااورکوئی ایسی سرگرمی دکھائی نہیں دی ،آرگنائزنگ کمیٹی نے مختلف کھیلوں کیلیے پبلک اسکول، بورڈ اسٹیڈیم، محبوب گرائونڈ، کمپری ہینسیو ہائی اسکول، قاضی اکبر اسکول، اسکیٹنگ کلب، قاسم آباد اسپورٹس کمپلیکس، مہران آرٹس کونسل سمیت دیگر مقامات کا انتخاب کیا، اس میں صرف چند میدان کھیلنے کے قابل جبکہ کئی کی حالت انتہائی خراب ہے۔

اسی طرح آرگنائزنگ کمیٹی کی جانب سے مہمان کھلاڑیوں اور آفیشلزکو ٹھہرانے کے لیے پبلک اسکول، کمپری ہینسیو ہائی اسکول، شاہ لطیف گرلزکالج ، ڈگری گرلز کالج، مہران گرلز ہائی اسکول قاسم آباد سمیت دیگر مقامات کو منتخب کیا گیا،ان کی حالت بھی کھیلوں کے میدانوں جیسی ہی ہے۔ دوسری جانب آرگنائزنگ کمیٹی نے افتتاحی و اختتامی تقاریب نیاز اسٹیڈیم میں منعقد کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کی اجازت کے لیے میٹرو پولیٹن کارپوریشن حیدرآباد کے ڈائریکٹر ایڈمن کی جانب سے پی سی بی کے چیف آپریٹنگ آفیسرسبحان احمد کو خط ارسال کیا گیا۔



بورڈ کے جی ایم ڈی سی آپریشنز کی جانب سے موصول شدہ خط میں ڈومیسٹک کرکٹ کی مصروفیات کی بنا پر نیاز اسٹیڈیم دینے سے انکار کر دیا گیا،پبلک اسکول کی انتظامیہ نے بھی کھلاڑیوں کو رہائش فراہم کرنے سے معذرت کر لی، ماضی کی طرح اس بار بھی سندھ گیمز کی کوئی تشہر نہیں کی گئی جس کی وجہ سے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ صرف کھلاڑی اور آفیشلز ہی ٹوٹے پھوٹے، تباہ حال اور مرمت سے محروم میدانوں میں موجود رہیں گے، گیمز سے لطف اندوز ہونے اور کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے شائقین دستیاب نہیں ہوں گے۔

دوسری جانب گیمز کے آرگنائزنگ سیکریٹری و ایس او اے کے سیکریٹری احمد علی راجپوت نے دعویٰ کیا کہ گیمزکے حوالے سے تمام تر انتظامات مکمل کرلیے گئے ہیں، سندھ اسپورٹس بورڈ ہاسٹل میں نمائندہ ''ایکسپریس'' سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ سندھ گیمز میں مقابلوں کے لیے منتخب شدہ میدانوں کی تزئین وآرائش کا کام مکمل ہوچکا، کھلاڑیوں کو رہائش کی بہتر سہولیات فراہم کی جائیں گی،انھیں شہرکے مختلف اسکولز،کالجز اور ہاسٹلز میں ٹہرانے کا انتظام کیا گیا ہے، انھوں نے کہا کہ افتتاحی و اختتامی تقاریب نیاز اسٹڈیم میں ہی منعقدکی جائے گی،انتظامات کے لیے کام شروع کر دیا گیا ہے، احمد علی راجپوت نے بتایا کہ افتتاحی تقریب میں گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد اور اختتامی تقریب میں وزیر اعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ مہمان خصوصی ہونگے۔
Load Next Story