برطانوی خاتون کی ہلاکت پر چوہدری نثار کا نوٹس والد سمیت قریبی رشتے داروں سے تفتیش

آر پی او راولپنڈی اور ڈی پی او جہلم اپنی نگرانی میں واقعے کی فوری اور شفاف تفتیش کریں،وزیرداخلہ کا حکم


ویب ڈیسک July 27, 2016
سمیعہ کا پوسٹ مارٹم ہوچکا ہے جس کی رپورٹ چند روز میں آجائے گی،پولیس فوٹو: فائل

وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے منگلا میں برطانوی خاتون کی مبینہ ہلاکت کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او راولپنڈی کو اپنی نگرانی میں واقعہ کی فوری اور شفاف تفتیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

گزشتہ ہفتے منگلا ڈیم کے قریب واقع گاؤں پندوری میں گزشتہ ہفتے مبینہ طور پر ہلاک ہونے والی برطانوی خاتون سمیعہ کے معاملے پر وفاقی حکومت بھی حرکت میں آگئی۔ معاملے کی شفاف تحقیقات کے لیے برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ کی جانب سے وزیر اعظم نوازشریف کو خط لکھنے کے بعد وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے بھی واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔

چوہدری نثار علی خان نے آر پی او راولپنڈی اور ڈی پی او جہلم کو اپنی نگرانی میں واقعے کی فوری اور شفاف تفتیش کرنے کا حکم دیا ہے۔ انہوں نے متعلقہ پولیس افسران کو ہدایت کی کہ انصاف اور قانون کے تقاضوں کی مکمل پاسداری کرتے ہوئے جلد از جلد تفتیش مکمل کی جائے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں: خاتون شہری کی ہلاکت پر برطانوی رکن پارلیمنٹ کا وزیراعظم نوازشریف کو خط

دوسری جانب پولیس نے متوفی خاتون کے والد چوہدری شاہد اور دیگر رشتے داروں کے بیانات قلم بند کرلیے ہیں جب کہ خاتون کے پہلے شوہر چوہدری شکیل کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ پولیس کا کہنا ہےکہ سمیعہ شاہد کی پوسٹ مارٹم رپورٹ اور فرانزک لیباریٹری کو بھجوائے گئے نمونوں کی رپورٹ اب تک موصول نہیں ہوئی ۔ رپورٹس موصول ہونے کے بعد صورت حال واضح ہو جائے گی اورمعاملے کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچادیا جائے گا۔

واضح رہے کہ سمیعہ شاہد گزشتہ ہفتے اپنے پہلے شوہر چوہدری شکیل کے گھر میں مردہ پائی گئی تھیں، پوسٹ مارٹم کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ان کی موت کو زہر خورانی کا نتیجہ قرار دیتےہوئے رپورٹ درج کرلی گئی تھی تاہم بعد میں برطانوی نژاد ایک اور شہری مختار کاظم نے دعویٰ کیا کہ سمیعہ نے اپنے پہلے شوہر سے طلاق لینےکے بعد اس سے شادی کی تھی اور سمیعہ کے والدین اس بات سے خوش نہیں تھے اس لئے اسے شک ہے کہ میری بیوی کو غیرت کے نام پرقتل کیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں