سی این جی کاروبارہےہم مناسب منافع مانگتے ہیں شجاع انور
قیمتوں کا فارمولہ وزارت کو بھجوادیا،نوٹیفیکیشن آنے پراسٹیشن کھولنا پڑینگے، ترجمان اوگرا
وائس چیئرمین سی این جی ایسوسی ایشن شجاع انور نے کہاہے کہ سی این جی سٹیشن کے ایک کاروباری ادارہ ہے ہم کاروبار کرنے کو تیارہیں لیکن نقصان پر کوئی بھی کام نہیں کیاجاتا۔
ہم اوگراسے مناسب منافع مانگ رہے ہیں۔پروگرام ''تکرار'' میں اینکر پرسن عمران خان سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ سارا معاملہ اصل میں عوام سے سی این جی چھیننے کی سازش ہے ۔ حکومت نے ٹیکس میں کوئی کمی نہیں کی، سارا بوجھ سٹیشن مالکان پر ڈال دیا ہے اگر آج اچھے فیصلے نہ کئے گئے تو کنزیومر ختم ہوجائیگا،انڈسٹری بھی تباہ ہوجائیگی۔
ترجمان اوگراکرنل (ر)فرخ ندیم نے کہاکہ ہم نے تمام فریقین کے ساتھ تین میٹنگز کی ہیں ،سپریم کورٹ نے ہمارے ذمے جو کام لگایا تھا وہ ہم نے پورا کرکے قیمتوں کا فارمولہ وزارت کو بھجوادیا ہے اور جب ادھر سے جواب آئیگا تو نوٹیفیکیشن جاری کردیں گے پھر سی این جی سٹیشن مالکان کے لیے سٹیشن کھولنا لازم ہوجائیگا۔سی این جی مالکان پہلے بھی تو اتنا منافع لیتے رہے ہیں اب یہ تھوڑا کم بھی تو لے سکتے ہیں۔
ٹیکسٹائل ایکسپورٹرزایسوسی ایشن کے ترجمان اصغر علی نے کہا ہم فارن ایکسچینجکماتے ہیں لیکن ہمیں بھی گیس پوری نہیں ملتی ہم ایکسپورٹرزہیں اور بلاتعطل گیس ملنی چاہئے۔پروگرام میں مختلف لوگوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جب عدالت نے حکم دیا ہے تو حکومت کا کام ہے کہ اس پر عمل کرائے ۔
ایک رکشہ ڈرائیور نے کہاکہ میں بچے سکول چھوڑ کر لائن میں لگا اور اب سکول میں چھٹی ہوگئی ہے لیکن گیس نہیں ملی ۔ایک خاتون نے کہاکہ تین سے ساڑھے تین گھنٹے ہوگئے ہیں لائن میں لگے لیکن ابھی تک باری نہیں آئی ۔ایک بزرگ نے کہاکہ اس لائن میں سب غریب لوگ ہیں جن کی چھوٹی گاڑیاں ہیں بڑی گاڑیوں والے اس لائن میں نہیں ہیں ان کو کوئی فرق نہیں پڑا ۔
ہم اوگراسے مناسب منافع مانگ رہے ہیں۔پروگرام ''تکرار'' میں اینکر پرسن عمران خان سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ سارا معاملہ اصل میں عوام سے سی این جی چھیننے کی سازش ہے ۔ حکومت نے ٹیکس میں کوئی کمی نہیں کی، سارا بوجھ سٹیشن مالکان پر ڈال دیا ہے اگر آج اچھے فیصلے نہ کئے گئے تو کنزیومر ختم ہوجائیگا،انڈسٹری بھی تباہ ہوجائیگی۔
ترجمان اوگراکرنل (ر)فرخ ندیم نے کہاکہ ہم نے تمام فریقین کے ساتھ تین میٹنگز کی ہیں ،سپریم کورٹ نے ہمارے ذمے جو کام لگایا تھا وہ ہم نے پورا کرکے قیمتوں کا فارمولہ وزارت کو بھجوادیا ہے اور جب ادھر سے جواب آئیگا تو نوٹیفیکیشن جاری کردیں گے پھر سی این جی سٹیشن مالکان کے لیے سٹیشن کھولنا لازم ہوجائیگا۔سی این جی مالکان پہلے بھی تو اتنا منافع لیتے رہے ہیں اب یہ تھوڑا کم بھی تو لے سکتے ہیں۔
ٹیکسٹائل ایکسپورٹرزایسوسی ایشن کے ترجمان اصغر علی نے کہا ہم فارن ایکسچینجکماتے ہیں لیکن ہمیں بھی گیس پوری نہیں ملتی ہم ایکسپورٹرزہیں اور بلاتعطل گیس ملنی چاہئے۔پروگرام میں مختلف لوگوں نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ جب عدالت نے حکم دیا ہے تو حکومت کا کام ہے کہ اس پر عمل کرائے ۔
ایک رکشہ ڈرائیور نے کہاکہ میں بچے سکول چھوڑ کر لائن میں لگا اور اب سکول میں چھٹی ہوگئی ہے لیکن گیس نہیں ملی ۔ایک خاتون نے کہاکہ تین سے ساڑھے تین گھنٹے ہوگئے ہیں لائن میں لگے لیکن ابھی تک باری نہیں آئی ۔ایک بزرگ نے کہاکہ اس لائن میں سب غریب لوگ ہیں جن کی چھوٹی گاڑیاں ہیں بڑی گاڑیوں والے اس لائن میں نہیں ہیں ان کو کوئی فرق نہیں پڑا ۔