انتخابی فہرستیں ووٹرز کو پرچیاں گھروں پر بھیجنے کا فیصلہ
تجرباتی طورپر4دسمبرکوسندھ وپنجاب کے9 حلقوںمیں ووٹرز کو ووٹ اورپولنگ اسٹیشن کی پرچیاںارسال کی جا ئینگی
KARACHI:
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئندہ عام انتخابات میں ووٹروں کی سہولت کیلیے ان کے گھرکے پتوں پر ووٹر لسٹ میں درج نام اور پولنگ اسٹیشن کی معلومات کی پرچیاں پاکستان پوسٹ کے ذریعے گھرگھر بھیجنے کافیصلہ کیاہے۔
مذکورہ سہولت کے ساتھ ہر ووٹرکوشناختی کارڈکا نمبر 8300 پر ایس ایم ایس کرنیکی سہولت بھی میسر ہوگی،الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق کمیشن نے یہ فیصلہ سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کو پولنگ اسٹیشن کی حدود میں ووٹروںکی سہولت کیلیے پرچیاں بانٹنے کا جواز ختم کر نے کیلیے کیا ہے۔الیکشن کمیشن نے ضابطۂ اخلاق میں پولنگ اسٹیشنوںکی حدود میں چار سوگزکے اندر ووٹروں میں پرچیاں بانٹنے پر پابندی کا اعلان کیا تھا۔الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق پرچیاں بذریعہ ڈاک ارسال کرنے کیلیے الیکشن کمیشن محکمۂ ڈاک کے اخراجات ادا کریگا۔
کمیشن نے اس سہولت کو عام انتخابات میں استعمال کرنے کیلئے طے کیا تھا لیکن مذکورہ سہولت کو ریہرسل کے طورپر4دسمبرکو پنجاب اور سندھ کے9 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے موقع پر استعمال کیا جا رہا ہے اوران تمام نو حلقوں میں ووٹروں کے گھر کے پتوں پر پرچیاں ارسال کر دی گئی ہیں جن میں ووٹروں کاسیریل نمبراور پولنگ اسٹیشن کا نام درج ہے تاہم اگر ناموں کی پرچیاں بذریعۂ ڈاک نہ پہنچ سکیں تو ووٹر پولنگ اسٹیشن پر جانے سے پہلے شناختی کارڈکے نمبر لکھ کر8300 پر ایس ایم ایس کر دے تو اسے ووٹ کے ساتھ پولنگ اسٹیشن کی معلومات بھی ایس ایم ایس کر دی جائیں گی۔
4دسمبرکو قومی اسمبلی کے دو حلقوں این اے107 گجرات، این اے 162 ساہیوال، پی پی25جہلم ، پی پی 92 گوجرانوالہ، پی پی 122سیالکوٹ، پی پی129 سیالکوٹ، پی پی 132 نارووال، پی پی 226 ساہیوال اور پی ایس 21نوشہرو فیروز شامل ہیں۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے آئندہ عام انتخابات میں ووٹروں کی سہولت کیلیے ان کے گھرکے پتوں پر ووٹر لسٹ میں درج نام اور پولنگ اسٹیشن کی معلومات کی پرچیاں پاکستان پوسٹ کے ذریعے گھرگھر بھیجنے کافیصلہ کیاہے۔
مذکورہ سہولت کے ساتھ ہر ووٹرکوشناختی کارڈکا نمبر 8300 پر ایس ایم ایس کرنیکی سہولت بھی میسر ہوگی،الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق کمیشن نے یہ فیصلہ سیاسی جماعتوں کے کارکنوں کو پولنگ اسٹیشن کی حدود میں ووٹروںکی سہولت کیلیے پرچیاں بانٹنے کا جواز ختم کر نے کیلیے کیا ہے۔الیکشن کمیشن نے ضابطۂ اخلاق میں پولنگ اسٹیشنوںکی حدود میں چار سوگزکے اندر ووٹروں میں پرچیاں بانٹنے پر پابندی کا اعلان کیا تھا۔الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق پرچیاں بذریعہ ڈاک ارسال کرنے کیلیے الیکشن کمیشن محکمۂ ڈاک کے اخراجات ادا کریگا۔
کمیشن نے اس سہولت کو عام انتخابات میں استعمال کرنے کیلئے طے کیا تھا لیکن مذکورہ سہولت کو ریہرسل کے طورپر4دسمبرکو پنجاب اور سندھ کے9 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے موقع پر استعمال کیا جا رہا ہے اوران تمام نو حلقوں میں ووٹروں کے گھر کے پتوں پر پرچیاں ارسال کر دی گئی ہیں جن میں ووٹروں کاسیریل نمبراور پولنگ اسٹیشن کا نام درج ہے تاہم اگر ناموں کی پرچیاں بذریعۂ ڈاک نہ پہنچ سکیں تو ووٹر پولنگ اسٹیشن پر جانے سے پہلے شناختی کارڈکے نمبر لکھ کر8300 پر ایس ایم ایس کر دے تو اسے ووٹ کے ساتھ پولنگ اسٹیشن کی معلومات بھی ایس ایم ایس کر دی جائیں گی۔
4دسمبرکو قومی اسمبلی کے دو حلقوں این اے107 گجرات، این اے 162 ساہیوال، پی پی25جہلم ، پی پی 92 گوجرانوالہ، پی پی 122سیالکوٹ، پی پی129 سیالکوٹ، پی پی 132 نارووال، پی پی 226 ساہیوال اور پی ایس 21نوشہرو فیروز شامل ہیں۔