افغانستان میں 330 شدت پسندوں کی ہلاکت کا دعویٰ داعش سے جھڑپیں 5 امریکی فوجی زخمی

جھڑپوں میں12 افغان فوجی بھی مارے گئے، داعش کے خاتمے تک ان کا پیچھا کرتے رہیں گے، امریکی جنرل جان نکلسن


Net News/News Agencies July 29, 2016
قندوز میں فضائی کارروائی کے دوران23 طالبان ہلاک ہوئے، ننگرہار میں امریکی ڈرون حملوں میں داعش کے 8 جنگجو ہلاک ہوگئے،ہلمند سے طالبان کے2 اہم کمانڈرگرفتار فوٹو: رائٹرز/فائل

ISLAMABAD: افغانستان میں جاری آپریشن اور امریکی ڈرون حملے میں 330 شدت پسندوںکی ہلاکت کادعویٰ کیاگیاہے جبکہ جھڑپوں میں 12 افغان فوجی بھی مارے گئے،5 امریکی فوجی زخمی بھی ہوئے۔

افغان وزارت دفاع کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ننگرہار اورملحقہ علاقوںمیںآپریشن شاہین کے دوران اب تک داعش کے300 عسکریت پسندہلاک اور 100سے زائدزخمی ہو چکے ہیں۔ بیان کے مطابق سرحدی علاقوںکوعسکریت پسندوںسے پاک کرنے تک یہ آپریشن جاری رہے گا۔ شمالی صوبے قندوز میں فضائی کارروائی کے دوران 23 طالبان کی ہلاکت کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔

طالبان کے کئی ٹھکانوں کو بھی تباہ کردیا گیا۔ ملک کے مختلف علاقوں میں کارروائیوں میں 12 افغان فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے۔ صوبہ ننگرہار میں امریکی ڈرون حملوں میں داعش کے 8 جنگجو ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔ افغان انٹیلی جنس نے ہلمند میں کارروائی کے دوران طالبان کے2 اہم کمانڈروں کو گرفتارکرلیا۔ امریکی سینئر جنرل جان نکلسن نے کہا کہ افغانستان میںداعش کے جنگجوئوںکے عراق اورشام میں مرکزی گروپ کے ساتھ براہ راست تعلقات ہیں۔

جنرل نکلسن نے کہاکہ عراق اور شام میں داعش کے مرکزی گروپ نے افغانستان میں دہشت گرد گروہ کے وفاداروں کی درخواستوں کو قبول کرلیا ہے۔ امریکی جنرل جان نکلسن نے کہا کہ ننگرہارمیںافغان فورسز کے ساتھ داعش کے جنگجوئوںکے خلاف لڑتے ہوئے 5 امریکی فوجی زخمی ہوگئے، زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔ انھوںنے کہا کہ داعش کے خاتمے تک ہم ان کا پیچھا کرتے رہیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں