امریکا پالیسیاں تیار کرتے وقت پاکستانی جمہوری اداروں کی مضبوطی پیش نظر رکھے نواز شریف

پاکستان کیلیے پالیسی پر نظرثانی کرتے ہوئے باہمی احترام واعتماد...

پاکستان کیلیے پالیسی پر نظرثانی کرتے ہوئے باہمی احترام واعتماد کے اصولوں پر عمل کیا جائے، ہماری معیشت کا غیر ملکی امداد پر کم سے کم انحصار رہے.۔فائل فوٹو

مسلم لیگ ن کے صدر نوازشریف نے کہا ہے کہ امریکا پاکستان کے بارے میں اپنی پالیسی پر نظرثانی کرتے ہوئے باہمی احترام اور اعتماد کے اصولوں پر عمل کرے کیونکہ صرف ایسی پالیسی کے ذریعے ہی دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔

امریکا کے سبکدوش سفیر کیمرون منٹر سے الوداعی ملاقات میں انھوں نے کہا کہ امریکا کو پاکستان کے بارے میں اپنی پالیسیاں وضع کرتے وقت اس بات کو پیش نظر رکھنا ہوگا کہ پاکستان کے جمہوری ادارے مضبوط ہوں اور یہاں کی معیشت کا غیرملکی امداد پر کم سے کم انحصار رہے۔


انھوں نے پاک امریکا تعلقات میں پیشرفت کیلیے جمہوری اداروں کے فیصلوں کی پاسداری کو بھی ناگزیر قرار دیا۔ پنجاب ہائوس میں ہونے والی ملاقات میں سینیٹر اسحاق ڈار، سینیٹر پرویز رشید اور انوشہ رحمٰن نے بھی شرکت کی، ملاقات میں نیٹو سپلائی کی بحالی، پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات اور ایم او یو کے حوالے سے معاملات زیر غور آئے، ترجمان ن لیگ نے بتایا کہ نوازشریف نے منٹر کی بطور سفیر خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ امریکا پاکستان سے متعلق اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کرتے ہوئے، ملکی خود مختاری اور سالمیت کا احترام کرے۔

پالیسی پر نظرثانی اور احترام کی پالیسی سے ہی تعاون کے فروغ، پاک امریکا تعلقات کی بحالی اور خطے میں امن اور استحکام کا مقصد حاصل ہوسکتا ہے، ہر ملک کو اپنے قومی مفادات عزیز ہوتے ہیں، دوطرفہ مفادات کے تحفظ ہی سے اعتماد کا فقدان دورکیا جاسکتا ہے۔ یہی امر تعاون کی بحالی کا واحد ذریعہ ہے۔ خطے میں امن و استحکام کے وسیع تر مفاد کا تقاضا ہے کہ عالمی امن کے سلسلے میں پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرتے ہوئے باہمی احترام کی پالیسی کو فروغ دیا جائے۔

امریکی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان صحیح سمت میں آگے بڑھ رہا ہے اور جمہوریت کی طرف گامزن ہے۔ آئی این پی کے مطابق گجرات سے سابق ایم پی اے حاجی ناصر کی قیادت میں ایک وفد سے گفتگو میں نوازشریف نے کہا کہ کرپٹ حکمرانوں کی سیاست عوام کی خدمت اور ملک کی بھلائی نہیں لوٹ مار کی ہے، عدلیہ کے ساتھ حکومتی محاذ آرائی جمہوریت اور ملک کے مفاد میں نہیں۔ دریں اثنا این این آئی نے بتایا کہ نوازشریف اس سال بھی رمضان کا آخری عشرہ اپنے اہلخانہ کے ساتھ سعودی عرب میں گزاریںگے۔

Recommended Stories

Load Next Story