بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں صورتحال بہت سنگین ہے سرٹونی بلڈری
مسئلہ کشمیر بدستور یورپی پارلیمنٹ کے ایجنڈے پرموجود ہے اوراسے سالہا سال تک حل طلب نہیں رکھاجاسکتا ہے,سرٹونی بلڈری.
برطانوی پارلیمنٹ کے رکن سر ٹونی بلڈری نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر بدستور یورپی پارلیمنٹ کے ایجنڈے پرموجود ہے اوراسے سالہا سال تک حل طلب نہیں رکھاجاسکتا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق برطانوی دارالعوام کے رکن سر ٹونی بلڈری نے بن بری حلقے سے تعلق رکھنے والے رائے دہندگان کی طرف سے دستخط شدہ عرضداشتوں کے جواب میں ایک تفصیلی مراسلے میں کہا ہے کہ یورپی یونین مسئلہ کشمیر کے حل میں ایک اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک ایسا تنازع ہے جس پر یورپی یونین اثر انداز ہو سکتی ہے کیونکہ بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مستقل نشست کا خواہش مند ہے جس کے لیے اسے یورپی یونین کے ملکوں کی حمایت درکار ہے ۔ رکن پارلیمنٹ نے کشمیر کو ایک المیہ قراردیتے ہوئے کہاکہ61 برس بعد بھی کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق نہیں مل سکا ہے۔ انھوں نے تشویش ظاہر کی کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں صورتحال بہت سنگین ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق برطانوی دارالعوام کے رکن سر ٹونی بلڈری نے بن بری حلقے سے تعلق رکھنے والے رائے دہندگان کی طرف سے دستخط شدہ عرضداشتوں کے جواب میں ایک تفصیلی مراسلے میں کہا ہے کہ یورپی یونین مسئلہ کشمیر کے حل میں ایک اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر ایک ایسا تنازع ہے جس پر یورپی یونین اثر انداز ہو سکتی ہے کیونکہ بھارت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مستقل نشست کا خواہش مند ہے جس کے لیے اسے یورپی یونین کے ملکوں کی حمایت درکار ہے ۔ رکن پارلیمنٹ نے کشمیر کو ایک المیہ قراردیتے ہوئے کہاکہ61 برس بعد بھی کشمیری عوام کو اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق نہیں مل سکا ہے۔ انھوں نے تشویش ظاہر کی کہ بھارت کے زیر انتظام کشمیر میں صورتحال بہت سنگین ہے۔