فلسطینی مزاحمت کاروں کو تہران کی مدد حاصل ہے ایرانی جنرل

اسرائیل کے درمیان حالیہ لڑائی میں ایرانی فوجی قیادت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کو براہ راست ہدایات دیتی رہی ہے۔

اسرائیل کے درمیان حالیہ لڑائی میں ایرانی فوجی قیادت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کو براہ راست ہدایات دیتی رہی ہے۔ فوٹو: رائٹرز

ایرانی مجلس شوریٰ کے رکن اور پاسداران انقلاب کے سابق رہنما جنرل جودا کریمی قدوسی نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میںفلسطینی مزاحمت کاروں اور اسرائیل کے درمیان حالیہ لڑائی میں ایرانی فوجی قیادت حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کو براہ راست ہدایات دیتی رہی ہے۔


کسی ایرانی جنرل کا یہ پہلا اعتراف ہے۔ اس سے قبل ایرانی قیادت مزاحمت کاروں کی مدد کے الزامات مسترد کرتی چلی آئی ہے۔ باسیج ملیشیا کے ہیڈکواٹرز میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاسداران انقلاب کے رہنما نے کہا کہ فلسطینی وزیر اعظم اسماعیل ھنیہ یا حماس کے پولٹ بیوروکے سربراہ خالد مشعل کے بدلتے ہوئے موقف سے شاکی القسام بریگیڈاب ان دونوں کے احکامات کے تابع نہیں رہی۔ غزہ کی حالیہ جنگ میں ایرانی فوجی قیادت انھیں ہدایات دیتی رہی ہے۔

جنرل کریمی کے بقول حماس کی سیاسی قیادت نے خود کو دوسرے ملکوں کے ہاتھوں فروخت کر دیا لیکن القسام بریگیڈ ہمارے ہاتھ کی چھڑی ہے۔ایرانی عہدیدار نے انکشاف کیا کہ الفجر5 میزائل ٹیکنالوجی غزہ کے مزاحمت کاروں تک تہران نے پہنچائی اور جنگ کے دوران مزاحمت کاروں نے یہ راکٹ اسرائیلی فوج پراستعمال کیے ہیں۔
Load Next Story