بھارتی سپریم کورٹ نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر حکومت سے رپورٹ طلب کرلی

حکومت نے اگر عدالتی کارروائی کے سوال کا جواب سیاسی انداز میں دیا تو عدالت سخت رویہ اختیار کرے گی،بھارتی سپریم کورٹ


ویب ڈیسک July 30, 2016
مقبوضہ وادی کی صورتحال گھنٹوں اور دنوں کے لحاظ سے بدل رہی ہے، بھارتی سپریم کورٹ،فوٹو: فائل

بھارتی حکومت نے جہاں مقبوضہ کشمیر میں نہتے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ رکھے ہیں وہیں بھارت کی سپریم کورٹ کو اچانک وادی میں بگڑتی صورتحال کا خیال آگیا ہے اور اس نے حکومت سے اس حوالے سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں تحریک آزادی کے کمانڈر بُرہان وانی کی شہادت کے بعد وادی میں تحریک آزادی زور پکڑ گئی ہے اور اس دوران عوام کی جدوجہد کو کچلنے کے لیے قابض بھارتی افواج نے نہتے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ دیئے جس میں اب تک 60 سے زائد کشمیری شہید اورہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔ مقبوضہ وادی میں کرفیو کے نفاذ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں جب کہ وادی میں انٹرنیٹ اور موبائل فون سمیت دیگر مواصلاتی نظام کو بھی معطل کردیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق اس حوالے سے جموں و کشمیر کے ایک وکیل کی جانب سے دائر کی گئی درخواست کا کوئی نوٹس نہیں لیا گیا تاہم سپریم کورٹ نے خود نوٹس لیتے ہوئے حکومت سے رپورٹ طلب کرلی ہے اور چیف جسٹس ٹی ایس ٹھاکر نے اپنی سربراہی میں ایک بنچ قائم کردیا ہے۔ علاوہ ازیں سپریم کورٹ نے مقبوضہ وادی میں گورنر راج لگانے کی بھی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی ہے جس میں کہا گیا تھا کہ وادی میں امن و امان کی خراب صورتحال کے بعد بہتر ہے کہ وہاں گورنر راج لگا دیا جائے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق بینچ نے اپنے نوٹس میں بھارتی نائب اٹارنی جنرل سے کہا ہےکہ وہ جموں کشمیر میں جاری سرگرمیوں کے زمینی حقائق سے آگاہ کریں۔ عدالت نے کہا کہ رپورٹ میں سیاسی لہجہ اور مؤقف نہیں ہونا چاہیے اور اگر عدالتی کارروائی کے سوال کا جواب سیاسی انداز میں دیا جائے گا تو عدالت سخت رویہ اختیار کرے گی۔ عدالت نے مقبوضہ وادی کی صورتحال کو مختلف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ گھنٹوں اور دنوں کے لحاظ سے بدل رہی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔