آئین میں درج ہے ریاستی امور منتخب نمائندے چلائینگے وزیراعظم

انسداددہشت گردی کے موجودہ قانون میںکئی سقم ہیں،وزیرقانون سے گفتگو، این آروکیس میںممکنہ جواب اوردیگرقانونی امورپرمشاورت


ایکسپریس July 23, 2012
اسلام آباد:وزیراعظم راجا پرویز اشرف سے وزیر قانون فاروق ایچ نائیک ملاقات کررہے ہیں۔ فوٹو ایکسپریس

وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے کہا ہے کہ آئین میںواضح طور پر درج ہے کہ منتخب نمائندے ہی ریاست کے امورچلائیں گے،نہ صرف عدلیہ کی آزادی بلکہ آزاد عدالتی نظام پر پختہ یقین رکھتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انھوں نے وزیر قانون فاروق ایچ نائیک سے گفتگو کرتے ہوئے کیا جنہوں نے وزیراعظم ہاؤس میں ان سے ملاقات کی، ملاقات میں عدلیہ سے متعلق اہم امور پر مشاورت کی گئی ۔

پرویز اشرف کا کہنا تھا کہ حکومت قانون کی بالادستی پر یقین رکھتی ہے ،آئین کے تحت تمام اداروں کی حدود کا تعین کیاگیا ہے جس میں عدلیہ ،انتظامیہ اورمقننہ کا دائرہ کار واضح ہے۔مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ آئین کے تحت حکومت چلا رہے ہیں،آئین میں واضح طور پر درج ہے کہ منتخب نمائندے ہی ریاستی امور چلائیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ فاٹا میں بلدیاتی انتخابات کے حوالے سے قانون سازی کے امورپرمشاورت مکمل کرلی گئی ہے ، فاٹا میںمقامی حکومتوں کے قیام سے قبائلی عوام کو قومی دھارے میں شامل ہونے کا موقع ملے گا ، مقامی سطح پر ان کے مسائل حل ہوں گے اور وہ سیاسی لحاظ سے بااختیار ہوں گے۔ملاقات میں قانونی امور اور عدالت میں زیرالتواء مقدمات پر بھی تبادلہ خیال کیاگیا، وزیراعظم نے انسداد دہشت گردی کے نئے قانون کے حوالے سے اب تک ہونے والی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کے موجودہ قانون میں کئی سقم ہیں جس سے دہشت گرد فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ وزیر قانون نے بجلی وگیس کی چوری کے خلاف قانون سازی پر بھی بریفنگ دی۔ آن لائن کے مطابق ملاقات میں 25جولائی کواین آر او عملدرآمد کیس میں وزیر اعظم کی جانب سے دائر ممکنہ جواب کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا ۔وزیر اعظم نے وزیر قانون کو اس حوالے سے حکومتی اتحادیوں اور پارٹی کے سینئر رہنمائوں کے علاوہ قانون دانوں سے بھی بھرپور مشاورت کرنے کی ہدایت کی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں