کراچیمنگھوپیرمیں رینجرزکا آپریشندستی بم بنانے کی فیکٹری پکڑی گئی170افرادگرفتار

گرفتار افراد میں کالعدم لشکرجھنگوی اورکالعدم تحریک طالبان کے ارکان بھی شامل ہیں،2ہیلی کاپٹرمسلسل فضائی نگرانی کرتے رہے

ٹارگٹڈ آپریشن میں رینجرز کے ایک ہزار جوانوں اور افسران نے حصہ لیا فوٹو: فائل

منگھو پیر میں ہائی ویلیو ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران دستی بم بنانےکی فیکٹری پکڑی گئی،آپریشن کے دوران کالعدم لشکر جھنگوی اور کالعدم تحریک طالبان کےارکان سمیت 170 افرادکو گرفتارکرلیاگیا۔

رینجرزنےمنگھوپیرکےعلاقےمیں ٹارگٹڈآپریشن جمعہ اورہفتہ کی رات ساڑھےتین بجے شروع کیا جس میں رینجرز کے جوانوں ، خواتین کمانڈوز اورانسداددہشت گردی اسکواڈنے حصہ لیا۔آپریشن میں ہیلی کاپٹروں اوربکتر بنداے پی سی کابھی استعمال کیاگیا۔رینجرز نے منگھو پیر کنواری کالونی اور منگھوپیر روڈ کے ساڑھےتین کلومیٹر کے علاقے کوگھیرے میں لے کر چھ گھنٹے تک گھر گھر تلاشی لی۔


رینجرزنے دوسرے مرحلے میں سلطان آباد اور پختون آبادمیں بھی چھاپہ مار کارروائی کی جس میں دو ہیلی کاپٹرزکی مددسےمنگھوپیر کی پہاڑیوں میں بنائی گئی تین سرنگ نما کمین گاہیں بھی دریافت کی گئیں جہاں دہشت گردوارداتوں کےلئےبم بنایا کرتےتھے۔رینجرزنےدہشت گردوں کی کمین گاہوں سے بھاری مقدار میں دھماکا خیز مواد، بم بنانے میں استعمال ہونے والی ڈیوائسز اوراسلحہ بر آمد کرلیا۔

رینجرزکے مطابق زیرحراست افراد میں سے 13 انتہائی خطرناک دہشت گردہیں جن میں مرادعلی شاہ عرف مرادو، کامران علی عرف کاکی مجاہد عرف رانا ، شاہد عرف قاری ، گل زمین،جنت گل اور گل بخت شامل ہیں۔حراست میں لئےگئے دہشت گردوں کاتعلق کالعدم تنظیموں سےبتایاجارہاہے جنہیں نامعلوم مقام پر منتقل کرکے تفتیش کی جارہی ہے۔

ذرائع کےمطابق منگھو پیر کے علاقے میں کارروائی رینجرز ہیڈ کوارٹرزپرحملے میں ملوث دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر کی گئی ۔

Recommended Stories

Load Next Story