کالاباغ ڈیم سندھ کو کسی صورت قبول نہیںسیدقائم علی شاہ
کالاباغ ڈیم کے ایشو پرکوئی نہيں بول رہا اورجس قانون میں ترمیم ہوسکتی ہے اس کے خلاف ہڑتالیں کی جارہی ہیں،وزیراعلیٰ سندھ
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ سندھ کے عوام کوکالاباغ ڈیم کسی صورت قبول نہیں۔
سکھر ایئرپورٹ پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سید قائم علی شاہ نے کہا کہ کالاباغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق لاہورہائی کورٹ کا فیصلہ انتہائی نامناسب ہے جسے سندھ کے عوام کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی ویسے ہی قلت ہے، کالاباغ ڈیم سندھ کے عوام کی زندگی وموت کا سوال ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا عدالت نے کالاباغ ڈیم سے متعلق فیصلہ دے کر مردہ گھوڑے کو اکھاڑہ ہے جو افسوس کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ،خیبرپختونخوا اوربلوچستان کی اسمبلیاں ڈیم کے خلاف قراردادیں پاس کرچکی ہیں۔
سید قائم علی شاہ نے کہا کہ کالاباغ ڈیم کے ایشو پر کوئی نہيں بول رہا اور جس قانون میں ترمیم ہوسکتی ہے اس کے خلاف ہڑتالیں کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیاکے دیگرممالک کی طرح نیا جدید سیکیورٹی سسٹم کراچی ميں بھی لگایا جارہا ہے جس سے جرائم کو کنٹرول کرنے ميں مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ لاہورہائی کورٹ نے کالا باغ ڈیم سے متعلق فیصلے میں وفاقی حکومت کو حکم دیا تھا کہ ڈیم کی تعمیر کے سلسلے میں مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کی روشنی میں عملی اقدامات کئے جائیں۔
سکھر ایئرپورٹ پر میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے سید قائم علی شاہ نے کہا کہ کالاباغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق لاہورہائی کورٹ کا فیصلہ انتہائی نامناسب ہے جسے سندھ کے عوام کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پانی کی ویسے ہی قلت ہے، کالاباغ ڈیم سندھ کے عوام کی زندگی وموت کا سوال ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا عدالت نے کالاباغ ڈیم سے متعلق فیصلہ دے کر مردہ گھوڑے کو اکھاڑہ ہے جو افسوس کی بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ،خیبرپختونخوا اوربلوچستان کی اسمبلیاں ڈیم کے خلاف قراردادیں پاس کرچکی ہیں۔
سید قائم علی شاہ نے کہا کہ کالاباغ ڈیم کے ایشو پر کوئی نہيں بول رہا اور جس قانون میں ترمیم ہوسکتی ہے اس کے خلاف ہڑتالیں کی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ دنیاکے دیگرممالک کی طرح نیا جدید سیکیورٹی سسٹم کراچی ميں بھی لگایا جارہا ہے جس سے جرائم کو کنٹرول کرنے ميں مدد ملے گی۔
واضح رہے کہ لاہورہائی کورٹ نے کالا باغ ڈیم سے متعلق فیصلے میں وفاقی حکومت کو حکم دیا تھا کہ ڈیم کی تعمیر کے سلسلے میں مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کی روشنی میں عملی اقدامات کئے جائیں۔