حکومت کا جائیداد کی 3 سال قبل فروخت پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ

جائیداد کی قیمتوں کا فیڈرل بورڈ آف ریونیو کرے گا، وزیر خزانہ اسحاق ڈار

جائیداد کی قیمتوں کا فیڈرل بورڈ آف ریونیو کرے گا، وزیر خزانہ اسحاق ڈار، فوٹو؛ فائل

حكومت اور رئیل اسٹیٹ ایسوسی ایشن میں پراپرٹی ویلیوایشن اور ٹیكس كے معاملات طے پا گئے جس کے بعد حكومت نے پراپرٹی كی ویلیو ایشن كا اختیار اسٹیٹ بینك سے لے كر ایف بی آر كو دے دیا جب کہ 5 کی بجائے 3 سال سے پہلے جائیداد فروخت کرنے پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔



وفاقی حكومت كی جانب سے بجٹ میں فنانس ایكٹ كے ذریعے جائیداد كی فروخت پر كیپٹل گین اور ود ہولڈنگ ٹیكس وصولی كے حوالے سے غیر منقولہ جائیداد كی قیمتوں كے تعین كا اختیار اسٹیٹ بینك كے مقرر كردہ پینل كو دے یا تھا جس كے خلاف رئیل اسٹیٹ ایجنٹس نے آواز اٹھائی اور حكومت نے معاملہ مذاكرات كے ذریعے حل كرنے كی دعوت دی جس پروزیراعظم كے مشیر برائے ریونیو ہارون اختر كی سربراہی میں ایف بی آر اور رئیل اسٹیٹ سیكٹر كے نمائندوں پر مشتمل 13 ركنی كمیٹی قائم كی گئی جس نے اپنی اپنی تجاویز تیار كركے اور نظر ثانی شُدہ پراپرٹی كے فیئر ماركیٹ پرائس پر مبنی ٹیبل تیار كركے پیش كیے جنہیں فائنل كرنے کے لیے ٹیكنیكل كمیٹیاں قائم ہوئیں اور ان كمیٹیوں كی سفارشات كی روشنی میں حكومت اور رئیل اسٹیٹ سیكٹر كے نمائندوں كے درمیان معاہدہ طے پاگیا۔



وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے رئیل اسٹیٹ سیكٹر كے نمائندوں كے ہمراہ میڈیا سے گفتگو كرتے ہوئے اعلان كیا كہ پراپرٹی كی ویلیو ایشن اور ٹیكسیشن كے معاملے پر حكومت و رئیل اسٹیٹ سیكٹر كے اسٹیك ہولڈرز كے درمیان معاملہ طے پاگیا ہے جس كے تحت یہ فیصلہ ہوا ہے كہ آئندہ ایف بی آر اسٹیك ہولڈرز كی مشاورت سے سالانہ بنیادوں پر غیر منقولہ جائیداد كی كم از كم قیمتوں كا تعین كیا كرے گا اور ہر علاقے كیلئے مقرر كردہ كم ازكم قیمتوں كا نوٹیفكیشن جاری كیا كرے گا۔ انہوں نے بتایا كہ اب مذاكرات میں جو نظر ثانی شُدہ كم ازكم قیمتیں طے پائی ہیں وہ 30 جون 2017 تك کے لیے لاگو ہوں گی اور آئندہ انہی قیمتوں پر كیپٹل گین ٹیكس اور ود ہولڈنگ ٹیكس كی وصولی ہوگی، اس كے علاوہ انكم ٹیكس آرڈیننس كی سیكشن 111 پر عملدرآمد بھی انہی قیمتوں كے تناظر میں ہوگا۔




وزیر خزانہ نے بتایا كہ ود ہولڈنگ ٹیكس سے چھوٹ كی حد بھی 30 لاكھ روپے سے بڑھا كر 40 لاكھ روپے كردی گئی ہے جس كے تحت اب 30 لاكھ كی بجائے 40 لاكھ روپے سے زائد مالیت كی جائیداد كی فروخت پر ود ہولڈنگ ٹیكس لاگو ہوگا جب كہ غیر منقولہ جائیداد كی فروخت پر ٹیكس سے چھوٹ كی معیاد 5 سال سے كم كر كے 3 سال كر دی گئی۔ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے كہا طے شدہ فیصلوں پر عملدرآمد کے لیے قانون سازی كی جائے گی اور كوئی كام قانون سے ہٹ كر نہیں كیا جائے گا، اگر آرڈیننس كرنا پڑا تو آرڈیننس كے ذریعے اطلاق كردیا جائے گا اور پھر اسے پارلیمنٹ میں پیش كیا جائے گا جس كے ذریعے باقاعدہ قانون میں ترمیم كی جائے گی۔ ایك سوال كے جواب میں انہوں نے بتایا كہ یكم جولائی 2016 سے پہلے خریدی جانے والی جائیداد كی فروخت كا معاملہ بھی حل كردیا گیا ہے، اب یكم جولائی 2016 سے پہلے خریدی جانے والی جائیداد اگر 3 سال كے دوران فروخت كی جاتی ہے تو اس كی فروخت كردہ موجودہ ویلیو پر 5 فیصد كپیٹل گین ٹیكس ادا كرنا ہوگا۔



اسحاق ڈار نے كہا كہ جن علاقوں كے لیے غیر منقولہ جائیداد كی ویلیو ایشن كا تعین نہیں ہوسكا ہے وہاں ابھی ڈی سی ریٹ كی نافذ العمل رہیں گے مگر یہ چند علاقے ہیں بڑے شہروں كے لیے غیر منقولہ جائیداد كی كم ازكم قیمتوں كا تعین ہوچكا ہے۔ انہوں نے كہا كہ جو اقدامات اٹھائے گئے ہیں یہ وفاق كی جانب سے اٹھائے گئے ہیں اور صوبوں سے بھی كہا جائے گا كہ وہ بھی اپنے ڈی سی ریٹ ایف بی آر كے نوٹیفكیشن كے مطابق مقرر كریں اس سے صوبوں كے ریونیو میں بھی اضافہ ہوگا۔



وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ مذاكرات كے دوران رئیل اسٹیٹ ایجنٹس سمیت تمام اسٹیك ہولڈرز نے مثبت كردار ادا كیا اور انہوں نے تسلیم كیا كہ ڈی سی ریٹ كم ہیں انہیں بڑھنا چاہیئے لہٰذا حكومت نے باہمی مذاكرات كے ذریعے خوش اسلوبی سے معاملہ حل كرلیا ہے۔ اسحاق ڈار نے بتایا كہ غیر منقولہ جائیداد كی فروخت پر ٹیكس سے چھوٹ كی معیاد 5 سال سے كم كركے 3 سال كر دی گئی ہے اس پر 10 فیصد كپیٹل گین ٹیكس كو كم كركے 3 حصوں میں تقسیم كر دیا گیا، پہلے سال 10 فیصد، دوسرے سال ساڑھے 7 فیصد اور تیسرے سال 5 فیصد ٹیكس عائد ہو گا، خریدی گئی جائیداد كی 3 سال كے بعد فروخت پر ٹیكس نہیں ہوگا۔

Load Next Story