پنجاب پولیس نے بچوں کے اغوا کی روک تھام کیلیے پالیسی تشکیل دیدی
ریلوے اسٹیشن، لاری اڈوں ، درباروں اور پبلك پاركس پر سی سی ٹی وی كیمرے نصب کرنے کا فیصلہ۔
پنجاب پولیس نے صوبے میں بچوں کی گمشدگی اور اغوا کی وارداتوں کی روک تھام کے لیے پالیسی تشکیل دے دی۔
سینٹرل پولیس آفس میں آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں پالیسی كے بارے میں تمام فیلڈ افسران كو ہدایات جاری كردی گئی ہیں اور افسران كو اس سلسلے میں یہ حكم بھی دیا گیا ہے كہ وہ اس پالیسی پر سختی سے عمل درآمد كریں گئے جس كے مطابق ہر ایس ایچ او اس بات كا پابند ہو گا كہ وہ كسی بھی بچے كی گمشدگی یا اغوا كی درخواست موصول ہوتے ہی فوراً مقدمہ درج كرے گا، خاص طور پرجب درخواست نامعلوم افرا د كے خلاف ہو گی، مقدمہ درج نہ كرنے میں كسی بھی قسم كی غفلت، كوتاہی اور عدم دلچسپی پر متعلقہ ایس ایچ او كے خلاف كاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پنجاب میں ڈیڑھ سال کے دوران 1808 بچے اغوا ہوئے
پالیسی كے مطابق متعلقہ ایس ایچ او اور تفتیشی افسر مدعیوں كے ساتھ مستقل رابطے میں رہیں گے۔ اس كے علاوہ ریلوے اسٹیشن، لاری اڈوں ، درباروں اور پبلك پاركس پر سی سی ٹی وی كیمرے نصب كرنے كے ساتھ ساتھ بلیئرڈ اور ویڈیو گیمز كے كلبوں پر بچوں كی نگرانی اور اغوا كی كاروائیوں كو روكنے كے لیے ہر تھانے كی حدود میں مؤثر پیٹرولنگ كو یقینی بنایا جائے گا۔ پالیسی كے مطابق ایسی تمام دكانیں اور ماركیٹیں جہاں پر كم عمر بچے مزدوری اور ملازمت كرتے ہیں ان کی كی نگرانی بھی پالیسی كا حصہ ہے، فیلڈ افسران كو پیشہ ور بھكاریوں كے خلاف بھی قانون كے مطابق كاروائی كے احكامات بھی جاری كیے گئے ہیں۔
سینٹرل پولیس آفس میں آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کی زیر صدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں پالیسی كے بارے میں تمام فیلڈ افسران كو ہدایات جاری كردی گئی ہیں اور افسران كو اس سلسلے میں یہ حكم بھی دیا گیا ہے كہ وہ اس پالیسی پر سختی سے عمل درآمد كریں گئے جس كے مطابق ہر ایس ایچ او اس بات كا پابند ہو گا كہ وہ كسی بھی بچے كی گمشدگی یا اغوا كی درخواست موصول ہوتے ہی فوراً مقدمہ درج كرے گا، خاص طور پرجب درخواست نامعلوم افرا د كے خلاف ہو گی، مقدمہ درج نہ كرنے میں كسی بھی قسم كی غفلت، كوتاہی اور عدم دلچسپی پر متعلقہ ایس ایچ او كے خلاف كاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: پنجاب میں ڈیڑھ سال کے دوران 1808 بچے اغوا ہوئے
پالیسی كے مطابق متعلقہ ایس ایچ او اور تفتیشی افسر مدعیوں كے ساتھ مستقل رابطے میں رہیں گے۔ اس كے علاوہ ریلوے اسٹیشن، لاری اڈوں ، درباروں اور پبلك پاركس پر سی سی ٹی وی كیمرے نصب كرنے كے ساتھ ساتھ بلیئرڈ اور ویڈیو گیمز كے كلبوں پر بچوں كی نگرانی اور اغوا كی كاروائیوں كو روكنے كے لیے ہر تھانے كی حدود میں مؤثر پیٹرولنگ كو یقینی بنایا جائے گا۔ پالیسی كے مطابق ایسی تمام دكانیں اور ماركیٹیں جہاں پر كم عمر بچے مزدوری اور ملازمت كرتے ہیں ان کی كی نگرانی بھی پالیسی كا حصہ ہے، فیلڈ افسران كو پیشہ ور بھكاریوں كے خلاف بھی قانون كے مطابق كاروائی كے احكامات بھی جاری كیے گئے ہیں۔