پاکستان اورامریکا کے درمیان تعلقات میں آنے والا تناؤختم ہوگیا

پاکستان نے ان امریکی رابطوں پر ہونے والی مشاورت کے بعد امریکا کو تعلقات میں بہتری کا عندیہ دیا ہے

پاکستان نے ان امریکی رابطوں پر ہونے والی مشاورت کے بعد امریکا کو تعلقات میں بہتری کا عندیہ دیا ہے:فوٹو: فائل

امریکی ڈرون حملے میں افغان طالبان کے امیر ملا اخت منصور کی ہلاکت کے بعد پاکستان اور امریکا کے درمیان تعلقات میں آنے والا تنا ؤموثر ''پس پردہ سفارتی رابطوں'' کے سبب ختم ہوگیا ہے۔

دونوں ممالک کے اعلیٰ حکومتی حکام نے تمام مسائل کو باہمی رابطوں اور مذاکرات سے حل کرنے پر اتفاق کرلیا ہے ۔دونوں ممالک نے اس بات کو بھی طے کیا ہے کہ دہشت گرد اور امن دشمن گروپس کے خلاف کارروائیوں کیلیے انٹلی جنس تعاون بڑھانے سمیت افغان مفاہمتی عمل کو چار ملکی رابطہ کار گروپ کی پالیسی کے مطابق حل کیا جائے گا۔


پاکستان اور امریکا کے اعلیٰ حکومتی حکام جلد ایک دوسرے کے ممالک کا دورہ کریں گے اور دوطرفہ امورتعلقات کومزید بڑھانے پر بات چیت کی جائے گی ۔وفاقی حکومت کے اہم ترین ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ ڈرون حملے کے بعد پاکستان کے سخت موقف کے بعد امریکی حکام نے دونوں ممالک کے تعلقات میں آنے والے تناؤ کے خاتمے موثر سفارتی رابطے کیے ہیں ۔ان رابطوں کے سبب اعلیٰ امریکی حکومتی عہدیدار کی پاکستان کے اہم حکام سے رابطے کے بعد تعلقات کی بہتری کیلیے اہم سفارتی پیغام دیا گیا ہے ۔اس پیغام میں امریکا نے پاکستان کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید بڑھانے اور پاکستان کے ساتھ تمام شعبوں کے تعاون کی یقین دہانی کرائی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ان امریکی رابطوں پر ہونے والی مشاورت کے بعد امریکا کو تعلقات میں بہتری کا عندیہ دیا ہے اور واضح کیا ہے کہ پاکستان امریکا کے ساتھ بہتر تعلقات کا چاہتا ہے لیکن ڈرون حملے پاکستان کی حدود میں نہیں ہونے چاہیں ۔اگر امریکا نے آئندہ ڈرون حملے کی پالیسی جاری رکھی تودوطرفہ تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں ۔امریکا نے ڈرون حملے کی پالیسی پر بھی پاکستان کے تحفظات دور کرنے کا بھی اشارہ دیا ہے ۔امریکا نے پاکستان کو آگاہ کیا ہے کہ پاکستان کے مطالبے پر امریکا افغانستان میں پاکستان دشمن دہشت گرد گروپس کے خلاف کارروائیاں جاری رکھے گا۔
Load Next Story