22 ماہ کے پلان میں ن لیگ کی کمزورپوزیشن والے علاقے ترجیح

وفاقی حکومت پختونخوا کے فنڈ نہیں دے رہی مگر میگا پروجیکٹس کے لیے اس کے پاس پیسے ہیں، ایم پی اے تحریک انصاف

وفاقی حکومت پختونخوا کے فنڈ نہیں دے رہی مگر میگا پروجیکٹس کے لیے اس کے پاس پیسے ہیں، ایم پی اے تحریک انصاف :فوٹو: پی پی آئی/فائل

وفاقی حکومت کے آئندہ 22 ماہ کیلیے مرتب کردہ نئے منصوبے کے تحت میگا پروجیکٹس ان علاقوں میں شروع کیے جائیںگے جہاں ن لیگ کی سیاسی پوزیشن کمزور ہے۔

ن لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ خیبرپختونخوا، سندھ اور اندرون بلوچستان میں انفرااسٹرکچر کے منصوبوںسمیت میگا پروجیکٹس ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کیلیے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ ن لیگ کے ایک سینئر رہنماکاکہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں پنجاب کے علاوہ دیگرصوبوں میں بہت سی موٹرویز، ایکسپریس ویزاور سڑکیں بنائی جائیںگی۔

وزیراعظم سیکریٹریٹ کے ذرائع کے مطابق ترجیحی منصوبوں میں سڑکوں کے علاوہ 3 پاور پروجیکٹس اور 3 ہوائی اڈے بھی شامل ہیں۔ خیبرپختونخوا میں ہزارہ ایکسپریس وے، ایبٹ آبادتا مانسہرہ ایکسپریس وے ترجیحی منصوبوں میں شامل ہیں، اسلام آبادتا پشاور موٹروے کی مرمت بھی کی جائے گی۔ بلوچستان میں بیلاتا آواران ہائی وے، بسمہ تاخضدار ہائی وے اور کوئٹہ تا خضدار ہائی وے ترجیحی منصوبے ہیں جبکہ گوادرتا ہوشاب موٹروے مکمل ہے، اسے آپریشنل کیا جائے گا۔


سندھ کے رتو ڈیروتا گوادر موٹروے، سکھرتا حیدرآباد موٹروے، ککرتاکراچی موٹروے اور لاہورتا کراچی موٹروے کے منصوبوں کو ترجیحی فہرست میں رکھا گیا ہے۔ پنجاب میں ڈی جی خان تا کاکڑ موٹروے، لاہورتا کراچی موٹروے، ملتان تا فیصل آباد موٹروے، ملتان تا ڈی جی خان موٹروے و دیگر منصوبے مکمل کیے جائیں گے۔ ایکسپریس ٹریبیون سے گفتگو میں ن لیگ کے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ ان منصوبوں کیلیے بجٹ میںرقوم رکھی گئی ہیں، نئے فنڈ کی ضرورت نہیں۔

تحریک انصاف کے ایم پی اے سردار ادریس کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت پختونخوا کے فنڈ نہیں دے رہی مگر میگا پروجیکٹس کے لیے اس کے پاس پیسے ہیں۔ وزیر قانون پنجاب رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ عوام نے تحریک انصاف کی دھرنا سیاست مستردکردی، انھیں چاہیے کہ وہ خیبرپختونخوامیں فلاحی منصوبوں پرتوجہ دیں۔

 
Load Next Story