بھارت میں گھر والوں کے سامنے ماں اور کم سن بیٹی سے اجتماعی زیادتی
ہوس کے پجاریوں نےگھروالوں کویرغمال بناکر لوٹ مار کی پھرگھرکے مردوں کے سامنے خاتون اور 13 سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کی
دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کے دعوے دار بھارت میں انسانی حقوق کی صورت حال اتنی خراب ہے کہ خواتین کا اکیلے یا رات کے وقت گھر سے نکلنا محال ہے۔ ہر سال کم سن بچیوں سمیت ہزاروں خواتین اجتماعی زیادتی کا شکار ہوجاتی ہیں اور اس کی واضح مثال بھارتی ریاست اتر پردیش میں پیش آنے والا واقعہ ہے جس میں ہوس کے پجاری 5 افراد نے ماں اور بیٹی کو ان کے گھر والوں کے سامنے زیادتی کا نشانہ بناڈالا لیکن پولیس اب تک کسی بھی مجرم کو گرفتار نہیں کرسکی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارتی فوجی افسر کی افغان طالبہ سے زیادتی
جرمن ویب سائیٹ کے مطابق بھارت کے دارالحکومت نئی دلی کے قریب ریاست اتر پردیش کے قصبے بلند شہر میں 5 افراد نے ایک گاڑی کو روکا اور اس میں سوار افراد کو یرغمال بناکر کھیتوں میں لے گئے، مسلح افراد نے یرغمال بنائے گئے افراد کے قبضے سے تمام نقدی، زیورات اور دیگر قیمتی سامان لوٹا اور پھر مردوں کو باندھ کر کر ان کے سامنے ہی دو خواتین کو زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔ زیادتی کا نشانہ بننے والی دونوں خواتین ماں بیٹیاں ہیں جب کہ بیٹی کی عمر 13 سال بتائی جارہی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارت میں ایک اور غیر ملکی سیاح خاتون سے زیادتی
پولیس نے گھر والوں کی مدعیت میں مقدمہ تو درج کرلیا ہے تاہم اب تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے ملزمان کی تلاش کے لئے تفتیشی ماہرین کی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی جا چکی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارتی فوجی افسر کی افغان طالبہ سے زیادتی
جرمن ویب سائیٹ کے مطابق بھارت کے دارالحکومت نئی دلی کے قریب ریاست اتر پردیش کے قصبے بلند شہر میں 5 افراد نے ایک گاڑی کو روکا اور اس میں سوار افراد کو یرغمال بناکر کھیتوں میں لے گئے، مسلح افراد نے یرغمال بنائے گئے افراد کے قبضے سے تمام نقدی، زیورات اور دیگر قیمتی سامان لوٹا اور پھر مردوں کو باندھ کر کر ان کے سامنے ہی دو خواتین کو زیادتی کا نشانہ بناڈالا۔ زیادتی کا نشانہ بننے والی دونوں خواتین ماں بیٹیاں ہیں جب کہ بیٹی کی عمر 13 سال بتائی جارہی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: بھارت میں ایک اور غیر ملکی سیاح خاتون سے زیادتی
پولیس نے گھر والوں کی مدعیت میں مقدمہ تو درج کرلیا ہے تاہم اب تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے ملزمان کی تلاش کے لئے تفتیشی ماہرین کی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی جا چکی ہے۔