فرانس اور اٹلی میں مسلمانوں کی عیسائی عبادات میں شرکت

مقتول پادری والے چرچ میں درجنوں مسلمانوں نے عیسائیوں کیساتھ اظہاریکجہتی کیا

فرانس بھر میں بین المذاہب اجتماعات،اٹلی میں بھی مسلمان گرجا گھروں میں گئے ۔ فوٹو : اے ایف پی

فرانس میں داعش کے شدت پسندوں کے ہاتھوں قتل ہونے والے 85 سالہ پادری فادر جیکس ہیمل کے بعد فرانس بھر میں مسلمانوں نے عیسائیوں کے ساتھ مل کرمشترکہ عبادات میں شرکت کی۔


گزشتہ روز اتوار کو 100 سے زائد مسلمانوں نے نارمن قصبے کے قریب واقع اس روئن چرچ میں جا کر تقریباً 2 ہزار کیتھولک عیسائیوں کے ساتھ مشترکہ عبادات میں شرکت کی جہاں پر پادری کا گلا کاٹ کر اسے قتل کیا گیاتھا۔ اس کے علاوہ بھی فرانس میں مختلف بین المذہبی اجتماعات منعقد کیے گئے جہاں فرانس میں بسنے والے مسلمانوں اور مسیحیوں نے ایک ساتھ شرکت کی۔ اٹلی میں اسلامک کنفیڈریشن نامی تنظیم کے سیکریٹری جنرل جلیل بو بکر نے سینٹ جین ارو چیپل کے منبر سے خطاب کیا اور مسیحیوں اور مسلمانوں کے درمیان مشترکہ اقدار پر زور دیا۔ادھر اٹلی میں بھی مسلمان، عیسائیوں کیساتھ یکجہتی کے اظہار کیلیے گرجا گھروں میں جا رہے ہیں۔

اتوار کو اٹلی کی مسلمان سوسائٹی کی طرف سے مختلف وفود فرانسیسی مسلمانوں کی طرح، مذہبی رسومات کی ادائیگی سے قبل مختلف گرجا گھروں میں گئے۔ علاوہ ازیں مقامی مسلمان رہنما روم اورمیلان سمیت اٹلی کے مختلف شہروں میں واقع گرجا گھروں میں وفد کی صورت میں جاکرعیسائی پادریوں اوررہنماؤں سے ملاقاتوں میں ان کے ساتھ یکجہتی کااظہارکریں گے۔
Load Next Story