پاکستانی سفیربدلتے ہوئے عالمی حالات کے تناظرمیں زیادہ فعال کردار ادا کریں سرتاج عزیز
پاکستانی سفیروں کی 3 روزہ کانفرنس میں دنیا بھرمیں وقوع پذیرواقعات کی روشنی میں خارجہ پالیسی کے امورپرغور کیاجائے گا۔
وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز نے دیگر ممالک میں تعینات پاکستانی سفیروں پر زور دیا کہ وہ بدلتے ہوئے علاقائی اور عالمی حالات کے تناظر میں ملکی مفاد اور موقف کو اجاگر کرنے کے لیے زیادہ فعال کردار ادا کریں۔
سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق دفتر خارجہ میں پاکستانی سفیروں کی 3 روزہ کانفرنس شروع ہوگئی جب کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کانفرنس کے افتتاحی سیشن کی صدارت کی۔ اس موقع پر امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی،اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی، چین میں تعینات سفیر مسعود خالد، بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنرعبدالباسط، ویانا میں پاکستانی سفیرعائشہ ریاض، یورپی یونین میں پاکستانی سفیر نغمانہ ہاشمی، افغانستان میں پاکستانی سفیر ابرار حسین، اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر تہمینہ جنجوعہ اور روس میں تعینات پاکستانی سفیر قاضی خلیل اللہ نے شرکت کی۔
سفیروں کی تین روزہ کانفرنس میں موجودہ عالمی حالات خاص طور پرمقبوضہ کشمیر اورافغانستان کی صورتحال کی روشنی میں خارجہ پالیسی کے امور پر غورکیا جائے گا جب کہ چین، روس، امریکا، افغانستان اور یورپی یونین کے ساتھ پاکستان کے تعلقات، آئندہ سارک سربراہ اجلاس اور نیو کلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت سے متعلق امور بھی زیرغور آئیں گے۔
سرکاری نشریاتی ادارے کے مطابق دفتر خارجہ میں پاکستانی سفیروں کی 3 روزہ کانفرنس شروع ہوگئی جب کہ مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کانفرنس کے افتتاحی سیشن کی صدارت کی۔ اس موقع پر امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی،اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر ملیحہ لودھی، چین میں تعینات سفیر مسعود خالد، بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنرعبدالباسط، ویانا میں پاکستانی سفیرعائشہ ریاض، یورپی یونین میں پاکستانی سفیر نغمانہ ہاشمی، افغانستان میں پاکستانی سفیر ابرار حسین، اقوام متحدہ میں پاکستانی سفیر تہمینہ جنجوعہ اور روس میں تعینات پاکستانی سفیر قاضی خلیل اللہ نے شرکت کی۔
سفیروں کی تین روزہ کانفرنس میں موجودہ عالمی حالات خاص طور پرمقبوضہ کشمیر اورافغانستان کی صورتحال کی روشنی میں خارجہ پالیسی کے امور پر غورکیا جائے گا جب کہ چین، روس، امریکا، افغانستان اور یورپی یونین کے ساتھ پاکستان کے تعلقات، آئندہ سارک سربراہ اجلاس اور نیو کلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت سے متعلق امور بھی زیرغور آئیں گے۔