بالی ووڈ ہو یا ہالی ووڈ کام فلم کی ڈیمانڈ کے مطابق ہی کرنا پڑتا ہے سارا لورین

کسی بھی کردار کو  محنت سے نبھانا اور اس میں حقیقت کارنگ بھرنا ہی سچے فنکارکی اولین ذمے داری ہوتی ہے، سارہ لورین

بالی ووڈ اب دنیا کی مقبول ترین فلم انڈسٹریوں میں سے ایک ہے، اداکارہ۔ فوٹو : فائل

WASHINGTON:
معروف اداکارہ وماڈل سارہ لورین نے کہا ہے کہ کردارکی ڈیمانڈ کوانتہائی محنت، لگن اور ایمانداری کے ساتھ پورا کرنے والا ہی بہترین اداکارمانا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے ایک فنکارکوکامیابی ملتی ہے اوروہ شہرت کے ساتھ ساتھ اپنی منفرد پہچان بناتاہے۔

میں نے پاکستان میں قیام کے دوران ٹی وی انڈسٹری کے لیے بہت سے ڈراموں میں اداکاری کے جوہر دکھائے اورجس طرح سے میں نے ڈراموں میں ہمیشہ منفرد کرداروں کو ترجیح دی تھی اسی طرح میں نے بالی ووڈ میں آنے کے بعد بہت سی آفرز میں سے اس فلم کا انتخاب کیا جس میں مجھے اپنی فنکارانہ صلاحیتیں دکھانے کا بھرپور موقع مل رہا ہے۔


ان خیالات کااظہار انھوں نے ''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ سارہ لورین نے کہا کہ زندگی کے تمام شعبوں میں جب آپ پہلی مرتبہ کام کرنے لگتے ہیں توآپ کی کوشش ہوتی ہے کہ آپ کا پہلا کام ایسا ہوکہ لوگ اسے ہمیشہ یاد رکھیں۔ یہی وجہ ہے کہ مجھے فلمساز مہیش بھٹ نے ایک اچھا اور مرکزی کردار آفر کیا جس کو میں نے قبول کیا اورپھراپنی صلاحیتوں سے بہترکام کرتے ہوئے بالی ووڈ میں جگہ بنائی۔ جہاں تک بات فلم میں بولڈ مناظر اورفوٹوشوٹس کی ہے توبالی ووڈ ہویا ہالی ووڈ، وہاں پربننے والی فلموںکی ڈیمانڈ کے مطابق ہی کام کرنا پڑتا ہے۔

انھوں نے کہا کہ بالی ووڈ اب دنیا کی مقبول ترین فلم انڈسٹریوں میں سے ایک ہے۔ وہاں بننے والی فلموں میں دنیا کے بیشترممالک کے فنکار کام کررہے ہیں۔ اسی طرح پاکستان سے تعلق رکھنے والے متعدد فنکاربھی بالی ووڈ میں کام کرتے دکھائی دے رہے ہیں ۔ یہاں پرزندگی کے تمام موضوعات پرفلمیں بنائی جاتی ہیں اوران کرداروں میں حقیقت کارنگ بھرنا ایک سچے فنکارکی اولین ذمے داری ہوتی ہے۔

میں توایک ہی بات جانتی ہوں کہ آج دنیا بھرمیں جن فنکاروں کے نام کا طوطی بولتا ہے، ان سب نے اپنے کرداروں میں کچھ اس طرح سے حقیقت کے رنگ بھردیے تھے کہ انھیں لوگ آج بھی نہیں بھلاسکتے۔ مگربدقسمتی سے پراپیگنڈہ کرنے والے لوگ خود توکچھ نہیں کر پاتے، لیکن جو لوگ محنت اورلگن کے ساتھ کام کرتے ہوئے دیارغیرمیں پاکستان کانام روشن کرتے ہیںِ ان کے خلاف ایسی منفی تحریک چلاتے ہیں کہ سوائے بدنامی کے کچھ اورنہیں ملتا۔ انھوں نے کہا کہ اب ہماری عوام باشعورہوچکی ہے، انھیں اچھے اوربرے کی پہچان ہے۔ وہ بھی اب یہ بات سمجھتے ہیں کہ ایک فنکارکا کام کردارکی ڈیمانڈ کوپورا کرنا ہے، اگروہ ایسا نہیں کرے گا توپھرپیسہ وصول پرفارمنس کیسے دے گا۔
Load Next Story