خام تیل کی عالمی قیمتیں40ڈالر کے قریب آگئیں

مارکیٹ میں تیل کی بھرمار ہے جب کہ امریکا میں معاشی سست روی بھی نرخ گرنے کی وجہ ہے،ماہرین

امریکی آئل ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کے ستمبر میں ترسیل کیلیے نرخ 54 سینٹ گھٹ کر 41.06 ڈالر فی بیرل پر آگئے فوٹو: فائل

خام تیل کی عالمی قیمتوں میں کمی کا سلسلہ پیر کو بھی جاری رہا اور قیمتیں مزید کم ہو کر آہستہ آہستہ 40ڈالر کے قریب آ رہی ہیں۔


ماہرین کا کہنا ہے کہ مارکیٹ میں تیل کی بھرمار ہے جبکہ اوپیک کی پیداوار میں اضافے کی رپورٹس پر سرمایہ کاروں کے اوپر سپلائی سے متعلق خدشات مزید بڑھ رہے ہیں جبکہ امریکا میں معاشی سست روی بھی نرخ گرنے کی وجہ ہے۔ واضح رہے کہ اس وقت قیمتیں گزشتہ 3ماہ کی کم ترین سطح ہیں، رواں سال جون میں نرخ 50ڈالر کی حدعبور کر گئے تھے تاہم اس کے بعد سے کمی کا سلسلہ شروع ہوا اور اب نرخ اس سطح سے بھی 20فیصد نیچے آ چکے ہیں۔ ماہرین نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ قیمتیں جلد 40ڈالر فی بیرل تک گر جائیں گی تاہم پہلے کی طرح اس بار بھی 40 ڈالر فی بیرل کی سطح پر تیل کی قیمتوں کو سپورٹ ملنے کا امکان ہے۔

پیر کو دوپہر تک امریکی آئل ویسٹ ٹیکساس انٹرمیڈیٹ کے ستمبر میں ترسیل کیلیے نرخ 54 سینٹ گھٹ کر 41.06 ڈالر فی بیرل پر آگئے جبکہ یورپی برانڈ برینٹ نارتھ سی خام تیل کی اکتوبر میں فراہمی کے لیے قیمت 52سینٹ کی کمی سے 42.91ڈالر فی بیرل ہوگئی۔ سی ایم سی مارکیٹس میں چیف اسٹریٹجسٹ مائیکل میک کارتھی نے کہاکہ مارکیٹ میں واضح طور پر کمی کا رجحان ہے، طلب سے زائد سپلائی کے حوالے سے خدشات برقرار ہیں، امریکی آئل ڈبلیوٹی آئی کے لیے 40ڈالر فی بیرل اہم پوائنٹ ہوگا جہاں سے پہلے ہی طرح قیمتوں کو سپورٹ ملنے کی امید ہے۔ ای وائے میں تیل وگیس تجزیہ کار سنجیو گپتا نے کہاکہ امریکا میں معاشی سست روی کی وجہ سے بھی تیل کی مارکیٹس دباؤ میں ہے جبکہ کروڈ کے بڑے ذخائر اور اوپیک کی جولائی میں پیداوار بڑھنے کی رپورٹس بھی تشویش میں اضافے کی وجوہ ہیں۔ انرجی انفارمیشن پرووائیڈ ایس اینڈ پی گلوبل پلیٹس کے مطابق اوپیک کی جون میں پیداوار 32.73 ملین بیرل یومیہ تک پہنچ چکی ہے جو جون سے 3لاکھ بیرل زیادہ ہے۔
Load Next Story