پاکستان غیرمستقل مزاجی سے پیچھا چھڑانے کیلیے کوشاں

شان مسعود، اظہر علی اور یونس خان بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کی توجہ کا مرکز بنے رہے


Sports Desk August 02, 2016
لارڈز میں گرین کیپس ایک جنگجو کی طرح نظر آئے، اولڈ ٹریفورڈ میں کارکردگی بالکل برعکس تھی، بغیر لڑے ہارنے پر مایوسی ہوئی،کھیل کا معیار بہتر کرنا ہوگا، آرتھر ۔ فوٹو : اے ایف پی

پاکستانی ٹیم غیر مستقل مزاجی کی عادت سے پیچھا چھڑانے کیلیے کوشاں ہے، عزم نوکے ساتھ ایجبسٹن ٹیسٹ کی تیاریاں جاری ہیں،دوسرے روز بھی بھرپور کیچنگ پریکٹس کی گئی.

فیلڈنگ کوچ اسٹیو رکسن نے وکٹ کیپر سرفراز احمد کو خصوصی مشق کرائی، شان مسعود، اظہر علی اور یونس خان بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کی توجہ کا مرکز بنے رہے، یاسر شاہ سمیت اسپنرز نے بولنگ کوچ مشتاق احمد کی رہنمائی میں لائن و لینتھ بہتر بنانے پر کام کیا، پیسرز بھی نیٹ میں سرگرم نظر آئے۔

دریں اثنا ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے کہا ہے کہ لارڈز میں گرین کیپس ایک جنگجو کی طرح نظر آئے، اولڈ ٹریفورڈ میں کارکردگی بالکل برعکس تھی، بغیر لڑے ہارنے پر مایوسی ہوئی، بیٹسمینوں کے ایک ہی انداز میں وکٹیں گنوانے پر تشویش ہے،نئے معرکے میں کھیل کا معیار بہتر کرنا ہوگا، امید ہے تجربہ کار یونس ٹیم کیلیے عمدہ کارکردگی دکھانے میں کامیاب ہونگے، اسپنر یاسر شاہ کا پیس مناسب کرنے پرکام کیا گیا ہے، نئے معرکے میں مختلف روپ میں نظرآئیں گے، میزبان بیٹنگ لائن میں کمزور مہروں جیمز ونس اور گیری بیلنس کو جلد ٹھکانے لگانے کی کوشش کرینگے۔

تفصیلات کے مطابق اولڈ ٹریفورڈ میں شکست خوردہ پاکستان ٹیم عزم نو کے ساتھ ایجبسٹن ٹیسٹ کی تیاریوں میں مصروف ہے،لارڈز میں کامیابی سخت محنت سے حاصل ہوئی لیکن دوسرے معرکے میں کھلاڑی کسی موقع پر ڈٹ کر مقابلہ کرتے نظر نہیں آئے، انگلینڈ نے پہلی اننگز میں پہاڑ جیسا ٹوٹل حاصل کرنے کے بعد مہمان بیٹنگ لائن کا سخت امتحان لیا، فیلڈرز نے کیچز چھوڑ کر حریف کے حوصلے جوان کیے، یاسر شاہ جیسا ٹرمپ کارڈ بھی نہ چل سکا، پاکستان کی دونوں اننگز میں بیشتر بیٹسمین ثابت قدمی کو ترستے رہے، ووسٹر شائر کیخلاف ٹور میچ میں ریزرو بولرز بھی ناکام ہوئے، برمنگھم میں تیسرے معرکے کی تیاریوں میں مصروف مہمان ٹیم نے اتوار کو صرف فیلڈنگ پریکٹس پر توجہ دی، پیر کو وارم اپ کے بعد ایک سیشن کیچنگ پریکٹس کا کیا گیا۔

فیلڈنگ کوچ اسٹیو رکسن نے سرفراز احمد کو نیچے آتی گیندوں پر خاص مشق کرائی، بعد ازاں ہیڈ کوچ مکی آرتھر اور بیٹنگ کوچ گرانٹ فلاور کی توجہ شان مسعود پر مرکوز رہی، نیٹ میں اظہر علی اور یونس خان کو بھی صلاحیتیں نکھارنے کا موقع دیا گیا، اسپنرز یاسر شاہ، افتخار احمد اور ذوالفقار بابر نے مشتاق احمد کی رہنمائی میں پریکٹس کرتے ہوئے اپنی لائن اور لینتھ بہتر بنانے پرکام کیا، محمد عامر طویل سیشن کرتے دکھائی دیے،دیگر پیسرز بھی نیٹ میں سرگرم رہے۔ دریں اثنا پریس کانفرنس میں قومی ٹیم کی غیر مستقل مزاجی پر ہیڈ کوچ مکی آرتھر نے مایوسی کا اظہار کیا،انھوں نے کہاکہ لارڈز میں گرین کیپس ایک جنگجو کی طرح لڑے،اولڈ ٹریفورڈ میں کارکردگی بالکل برعکس تھی۔

ہم جس طرح ہارے واقعی مایوس کن تھا، شکست کوئی غیرمعمولی بات نہیں لیکن بالکل ہی نیچے گرجانا گوارا نہیں ہوتا، انھوں نے کہا کہ ہم نے کھلاڑیوں کو بتا دیاکہ ایجبسٹن میں کھیل کا معیار بہت بہتر کرنا ہوگا، پاکستان ٹیم اپنی غیر مستقل مزاجی کیلیے مشہور رہی لیکن ثابت قدمی لانا بطور کوچ اپنی ذمہ داری سمجھتا ہوں، بیٹسمینوں کے ایک ہی انداز میں وکٹیں گنوانے پر تشویش ہے، آرتھر نے کہا کہ دوسرے ٹیسٹ میں سامنے آنے والے مسائل پر پلیئرز سے تفصیلی بات چیت کی، ٹریک پر واپسی کیلیے سب ہر ممکن کوشش کررہے ہیں،بدھ کو ٹیسٹ کے آغاز پر میچ کی پہلی گیند سے ہی ایک نئے جذبے سے پرفارم کرنے کیلیے تیار ہیں۔

انھوں نے کہا کہ اوپننگ جوڑی کے بارے میں بڑی سوچ بچار کی لیکن فی الحال بیٹنگ آرڈر میں پلاننگ کو عام نہیں کرسکتے، یونس خان ایک تجربہ کار کھلاڑی اور جانتے ہیں کہ فارم میں واپس آنے کیلیے انھیں کیا درکار ہوگا، امید ہے کہ بطور پروفیشنل کرکٹروہ ٹیم کیلیے اچھی کارکردگی دکھانے میں کامیاب ہونگے،ایک سوال پر چیف کوچ نے کہا کہ اسپنر یاسر شاہ نے اولڈ ٹریفورڈ میں تیز گیندیں کیں جس کی وجہ سے بیٹسمینوں کو کھیلنے میں آسانی ہوئی۔

ان کا پیس مناسب کرنے پرکام کیا گیا ہے، نئے معرکے میں مختلف روپ میں نظرآئیں گے،ہم لیفٹ یا رائٹ آرم پیسرز کو ذہن میں لائے بغیر جو ٹیم کیلیے موزوں ہوگا اسے موقع دینگے۔ انھوں نے کہا کہ انگلینڈ کو بین اسٹوکس جیسے باصلاحیت آل راؤنڈر کی کمی محسوس ہوگی،میزبان بیٹنگ لائن میں جیمز ونس اور گیری بیلنس کمزور مہرے ہیں،ٹیلنٹ ہونے کے باوجود دونوں ٹیم میں جگہ پکی کرنے کیلیے فکر مند اور اعتماد کی بحالی کیلیے کوشاں ہیں،نئی گیند سے ان کو پریشان کرتے ہوئے ہم انگلینڈ کے دفاع میں شگاف ڈال سکتے ہیں،الیسٹر کک اور جوئے روٹ ورلڈ کلاس بیٹسمین ہیں،ان کیخلاف نئی حکمت عملی بنانا ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں