برمامیں مسلمانوں پرسنگین جنگی جرائم کاارتکاب کیاگیاایمنسٹی

سیکڑوں مسلمان زیرحراست ہیں،انھیں کہاں رکھاگیاہے کسی کوکچھ...


July 23, 2012
اینسٹی کا کہنا ہے کہ مسلمان آبادی پر حملوں کے دوران سنگین نوعیت کے جنگی جرائم کا ارتکاب کیاگیا۔ فوٹو: رائٹرز

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے الزام عائد کیاہے کہ برما کے مغربی صوبے اراکان میں مسلمان آبادی پر حملوں کے دوران سنگین نوعیت کے جنگی جرائم کا ارتکاب کیاگیا ہے،برمی انتظامیہ اور قانون نافذکرنیوالے اداروں نے دہشت گردوں کو مسلمانوں کی محصور بستیوں پر حملوں کی کھلی چھٹی دے رکھی تھی، ان حملوں میں ہزاروں مرد و خواتین، بچے اور بوڑھے نہایت بیدردی کے ساتھ شہیدکردیے گئے۔

عرب ٹی وی کے مطابق انسانی حقوق کی عالمی تنظیم نے برما میں مسلمانوں کے نہتے قتل عام پر وہاں کی حکومت اور انتظامیہ کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے قتل عام کا ذمے دار قراردیا ہے۔ انسانی حقوق گروپ کا کہنا ہے کہ برما کی حکومت کی طرف سے قتل عام کے جوجواز پیش کیے جارہے ہیں وہ کسی طور بھی قابل قبول نہیں ہیں۔

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ترجمان نے ایک بیان میں کہاکہ برما کی ریاست اراکان میں مسلم اکثریتی شہر روھینگیا کے سیکڑوں مسلمان زیر حراست ہیں،انھیں کہاں رکھا جارہا ہے، اس بارے میں کسی کو کچھ معلوم نہیں۔ برمی حکومت کے ترجمان وین میانگ کا کہنا ہے کہ شہر میں حالات پر سکون ہیں،ادھر ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ انتظامیہ نے مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث عناصر کے خلاف کسی قسم کی کارروائی نہیں کی اور مسلمانوں کے تعاقب میں سرگرم عناصر کو روھینگیا شہر میں محصور مسلمان آبادی پر حملوں کی اجازت دے رکھی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں