داعش کے شدت پسندوں کی نئی نسل تیارہورہی ہے یورپی رپورٹ

31 ہزار حاملہ خواتین، 50 برطانوی بچے اور بڑی تعداد میں ڈچ بچوں کی موجودگی کا انکشاف


INP August 02, 2016
شام اورعراق میں بچے خودکش حملوں کا ایندھن اور سزائے موت پر عمل درآمد کا ذریعہ ہیں فوٹو : فائل

یورپی یونین کی قانون نافذ کرنے والی ایجنسی 'یوروپول' نے کہاہے کہ عراق اور شام میں داعش کے زیرکنٹرول علاقوں میں 31 ہزارحاملہ خواتین اور 50 برطانوی بچے موجودہیں۔

غیرملکی میڈیا کے مطابق عراق اورشام میںداعش کے شدت پسندعناصرکے زیر کنٹرول علاقے میںپروان چڑھتے بچوںکامعاملہ سنگین ہوتاجارہاہے اورشدت پسندی کے ماحول میںپرورش ان ننھے پھولوںکو مستقبل میں دنیاکے لیے خطرہ بنارہی ہے۔ یوروپول کی سالانہ رپورٹ میں مستقبل میں یورپی یونین کے ممالک کوشدت پسندی میں فروغ کے نتائج سے بھی خبردار کیا گیا ہے۔

رپورٹ میں شام اور عراق میں بڑی تعداد میں ڈچ بچوں کی موجودگی کا بھی انکشاف کیا گیا ہے، ان میں ایک تہائی بچوں کی پیدائش داعش کے زیرحکومت ہوئی، تنظیم کی نظرمیںبچوں کی کھیپ خودکش حملوںکے ایندھن اورسزائے موت پرعمل درآمد کرنے والوںکی حیثیت رکھتی ہے۔ یوروپول کی رپورٹ کو داعش کی جانب سے جاری بچوںکے عسکری کیمپوںکی وڈیوزکے ساتھ رکھاجائے تورپورٹ کے اعدادوشمار واضح طورپرتنظیم کی حکمت عملی کی عکاسی کرتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں