رابعہ کی ہلاکت کا معاملہ لڑکی کو ہوٹل بلانے والا شخص پولیس کے سامنے پیش
سیکیورٹی ادارے میں ملازم ہوں اوررابعہ سے دوستی تھی، ہوٹل بلانے والے شخص کا پولیس کو بیان
فائیواسٹارہوٹل کے واش روم میں ہلاک ہونے والی لڑکی رابعہ کی موت کی وجہ خودکشی قرار دے دی گئی جب کہ اسے ہوٹل بلانے والا شخص بھی سامنے آگیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 29 جولائی کو لاہور کے مال روڈ پر واقع فائیو اسٹار ہوٹل کے واش روم سے مردہ حالت میں ملنے والی رابعہ نصیر کے اعضا اور دیگر شواہد کے روشنی میں فرانزک ماہرین نے اپنی رپورٹ پولیس کو بھیج دی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رابعہ کے ہاتھ میں وہاں سے ملنے والے پستول سے نکلنے والا بارود موجود تھا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس نے خودکشی کی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : لاہور میں ہوٹل سے لڑکی کی لاش برآمد
پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیشی ٹیم کے آنے سے قبل ہوٹل کی انتظامیہ نے لاش کو جائے وقوعہ سے ہٹایا تھا۔ اس کے علاوہ یہ سوال بھی حل طلب ہے کہ رابعہ نے جس پستول سے خودکشی کی وہ واش روم میں موجود کچرے کے ڈبے میں کیسے جاگرا۔
دوسری جانب رابعہ سے آخری مرتبہ فون پر بات کرنے والا شخص عامر خٹک پولیس کے سامنے پیش ہوگیا ہے، عامر خٹک نے اپنے ابتدائی بیان میں پولیس کو بتایا کہ وہ سیکیورٹی ادارے کا ملازم ہے اور اس کی رابعہ سے دوستی تھی، اسی نے ہی رابعہ کو ہوٹل بلایا لیکن وہ خود وہاں نہیں پہنچاتھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 29 جولائی کو لاہور کے مال روڈ پر واقع فائیو اسٹار ہوٹل کے واش روم سے مردہ حالت میں ملنے والی رابعہ نصیر کے اعضا اور دیگر شواہد کے روشنی میں فرانزک ماہرین نے اپنی رپورٹ پولیس کو بھیج دی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رابعہ کے ہاتھ میں وہاں سے ملنے والے پستول سے نکلنے والا بارود موجود تھا جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس نے خودکشی کی ہے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : لاہور میں ہوٹل سے لڑکی کی لاش برآمد
پولیس کا کہنا ہے کہ تفتیشی ٹیم کے آنے سے قبل ہوٹل کی انتظامیہ نے لاش کو جائے وقوعہ سے ہٹایا تھا۔ اس کے علاوہ یہ سوال بھی حل طلب ہے کہ رابعہ نے جس پستول سے خودکشی کی وہ واش روم میں موجود کچرے کے ڈبے میں کیسے جاگرا۔
دوسری جانب رابعہ سے آخری مرتبہ فون پر بات کرنے والا شخص عامر خٹک پولیس کے سامنے پیش ہوگیا ہے، عامر خٹک نے اپنے ابتدائی بیان میں پولیس کو بتایا کہ وہ سیکیورٹی ادارے کا ملازم ہے اور اس کی رابعہ سے دوستی تھی، اسی نے ہی رابعہ کو ہوٹل بلایا لیکن وہ خود وہاں نہیں پہنچاتھا۔