کیلوں سے بنی بولتی تصاویر

ماہر برطانوی فنکار ہزاروں کیلوں سے ایسی تصاویر تخلیق کرتا ہے جسے دیکھنے والا خود حیرت کی تصویر بن جاتا ہے۔

ماہر برطانوی فنکار ہزاروں کیلوں سے ایسی تصاویر تخلیق کرتا ہے جسے دیکھنے والا خود حیرت کی تصویر بن جاتا ہے۔

برطانوی آرٹسٹ مارکس لیوائن نے آرٹ کے لیے دنیا کا مشکل ترین اور صبر آزما طریقہ اختیار کیا ہے جس میں وہ لکڑی پر مختلف سائز کی آہنی کیلیں ٹھونک کر تصاویر بناتے ہیں جو دیکھنے والے کو حیرت میں مبتلا کردیتی ہیں۔



مارکس اپنے تخلیقی شاہکار کو پورٹریٹ یا تصاویر کی بجائے مجسمہ یا اسکلپچر کہتے ہیں۔ مارکس کے مطابق ایک تخلیق میں ہزاروں کیلیں استعمال ہوتی ہیں اور اسے مکمل کرنے میں ہفتوں سےلے کر کئی ماہ تک لگ جاتے ہیں۔ لکڑی کے بورڈ پر مختلف جگہوں پر وہ کم یا زیادہ کیلیں لگاتے ہیں اور کیلوں کی تصاویر زیادہ تر انسانوں پر مشتمل ہوتی ہے۔



اس کام کو سرانجام دینے کےلیے سب سے پہلے بورڈ پر کاغذ لگا کرمطلوبہ خاکہ بنالیا جاتا ہے اور اس کے بعد عین اسی مطابق میں مختلف زاویوں اور بلندیوں پر کیلیں ٹھونکی جاتی ہیں۔ پورٹریٹ مکمل ہونے کے بعد دور سے دیکھنے پر پینسل اسکیچ کی مانند دکھائی دیتا ہے اور دیکھنے والا مارکس کی مہارت کی داد دیئے بغیر نہیں رہتا۔




مارکس کا کہنا ہے کہ پہلے وہ لوہے کی کیلوں سے کچھ اور بنانا چاہتے تھے لیکن انہیں خیال آیا کہ اگر کیلوں سے انسانی بدن کے خدوخال اور نزاکت کو بنایا جائے تو یہ ایک حیرت انگیز تجربہ ہوگا۔ اسی بنا پر انہوں نے یہ محنت طلب راہ اختیار کی۔ ان کی تصاویر دنیا بھر میں مقبول ہورہی ہے اور مارکس کا کام آگے بڑھ رہا ہے۔



مارکس پتھر اور اسٹین لیس اسٹیل کے امتزاج سے اپنے پورٹریٹ بناتے ہیں تاہم سارے پورٹریٹ ایک خاص زاویئے سے اپنا اثر چھوڑتے ہیں ۔ مارکس نے دنیا کی مشہور شخصیات کے پورٹریٹ بناکر اور انہیں پیش کیا ہے۔

Load Next Story