مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق چاہتے ہیں وزیراعظم نوازشریف

ہم امن کے متلاشی ہیں تاہم دوستانہ تعلقات کی کوششوں کو کمزوری نہ سمجھا جائے، وزیراعظم نوازشریف


ویب ڈیسک August 03, 2016
مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں ، وزیراعظم نوازشریف، فوٹو؛ پی آئی ڈی

وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق چاہتے ہیں اور دنیا کو باور کرانا ہے کہ مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں جب کہ آج کشمیرمیں آزادی کی نئی لہر پیدا ہوچکی ہے۔

اہم ممالک میں تعینات پاکستانی سفیروں کی 3 روزہ کانفرنس کے اختتامی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ آج کا پاکستان 2013 سے کہیں زیادہ پرامن ، خوشحال اورمستحکم ہے، آج دنیا کے سامنے پاکستان کا مقدمہ پیش کرنا کہیں آسان ہے جب کہ سفیرعالمی برادری کو معاشی خوشحالی اورمحفوظ سرمایہ کاری کی طرف متوجہ کرسکتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ قومی،علاقائی ،عالمی شناخت نہ رکھنے والےممالک بین الاقوامی سطح پر تنہا ہوجاتے ہیں، سفیر دنیا کو باورکرائیں کہ پاکستان کا شمار ابھرتی ہوئی معیشتوں میں ہورہا ہے، ہمیں اپنی اقدار کے ساتھ عالمی تہذیبی اقدار کا خیال رکھنا ہے۔

وزیراعظم نے سفیروں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ تمام معاملات پر آپ کی اپروچ درست سمت میں ہے جب کہ کچھ مسائل قابل توجہ ہیں اور انہیں حل کرنے کی ضرورت ہیں،بہتر سفارتکاری سے پاکستان روشن، محفوظ اور مستحکم ہوگا، سفیرکی کامیابی یہی ہے کہ سبز پاسپورٹ عزت اور وقارکی علامت بن جائے اورسفیردنیا میں روشن پاکستان کا تشخص اجاگر کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ اقتصادی راہداری منصوبہ گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے، اس منصوبےکو خطے میں نئے تعلقات کی بنیاد بنانا چاہتے ہیں جب کہ چین ہمارا قابل بھروسہ دوست ملک ہے، اقتصادی راہداری منصوبوں پرچین کی حکومت اورعوام کےشکر گزار ہیں اور منصوبے سے خطے میں نیا ویژن لارہے ہیں۔

وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ کشمیرکواقوام متحدہ نے پاکستان اور بھارت کےدرمیان تنازع قراردیا ہے، مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق چاہتے ہیں اور دنیا کو باور کرانا ہے کہ مسئلہ کشمیر بھارت کا اندرونی معاملہ نہیں جب کہ آج کشمیرمیں آزادی کی نئی لہر پیدا ہوچکی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ خوشی ہے کہ تمام مسائل پر سفیروں کے درمیان ذہنی ہم آہنگی ہے، تصادم میں الجھنے سے سماجی اور معاشی میدان میں ترقی رک جائےگی، چاہتے ہیں پاکستان کو درپیش مسائل حل کی طرف جائیں نہ کہ مزید الجھیں اور پیچیدہ ہوں، اپنی سرزمین کسی ملک کے خلاف دہشت گردی کے لئے استعمال نہیں ہونےدیں گے، باہمی مفاد اورایک دوسرے کی خودمختاری کے احترام پریقین رکھتے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان دنیا میں دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہ ملک ہے جسے عدم استحکام، دہشت گردی سے نکال کرروشن خیال فضا میں لانا ہے، دہشت گردی کے خلاف سیکیورٹی فورسز اور عوام کی قربانیوں کی دنیا معترف ہے، نیشنل ایکشن پلان اور آپریشن ضرب عضب قوم اور ملک کی یکسوئی کا اظہار ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں