منگھوپیر سے ملنے والا دھماکا خیز مواد فارنسک لیبارٹری روانہ

مواد محرم الحرام میں دہشت گردی کیلیے استعمال کیے جانے والے بارود سے مماثلت رکھتا ہے


Staff Reporter December 02, 2012
مواد محرم الحرام میں دہشت گردی کیلیے استعمال کیے جانے والے بارود سے مماثلت رکھتا ہے. فوٹو فائل

رینجرز کی جانب سے منگھو پیر سلطان آباد میں میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران فیکٹری سے ملنے والا دھماکا خیز مواد ، کیمیکل ، موبائل فون اور دیگر سامان رپورٹ کے لیے فارنزک لیبارٹری بھجوا دیے گئے ہیں۔

حساس اداروں اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کو شبہ ہے برآمد ہونے والا بارود اور اسلحہ محرم الحرام کے دوران دہشت گردی کی وارداتوں میں استعمال ہونے والے بارود سے مماثلث رکھتا ، بم بنانے والی فیکٹری پہاڑ کے درمیان میں ایک گہری سرنگ میں بنائی گئی تھی۔

تفصیلات کے مطابق رینجرز کی جانب سے منگھو پیر سلطان آباد میں میں ٹارگٹڈ آپریشن کے دوران فیکٹری سے ملنے والا دھماکا خیز مواد ، کیمیکل ، موبائل فون ، سم اور برآمد ہونے والا دیگر سامان اور اسلحہ فارنسک لیبارٹری بھجوا دیا گیا ہے حساس اداروں نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ گزشتہ محرم الحرام اور اس سے قبل شہر میں ہونے والے بم دھماکوں ، ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کی دیگر وارداتوں میں جو بارود اور دھماکا خیز مواد استعمال کیا جاتا رہا ہے وہ برآمد ہونے والے بارود سے مماثلث رکھتا ہے۔

08

محرم الحرام کے دوران اورنگی ٹاؤن میں رینجرز کی چوکی سے بلاک میں بنا جو بارود اور موبائل فون ملا تھا وہ بھی برآمد ہونے والے موبائل فونز سے مماثلت رکھتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ رینجرز نے منگھو پیر سلطان آباد میں جو بم بنانے کی فیکٹری دریافت کی ہے وہ پہاڑی کے درمیان ایک سرنگ بنا کر اس میں بنائی گئی تھی ، سرنگ کی لمبائی بہت زیادہ بتائی جاتی ہے ، سرنگ میں مزید اسلحہ اور گولہ بارود کی موجودگی بتائی جاتی ہے۔

پولیس کے مطابق رینجرز کے آپریشن کے دوران گرفتار ہونے والے ملزمان اور وہاں سے برآمد ہونے والے دھماکا خیز مواد کا رات گئے تک کوئی مقدمہ درج نہیں کرایا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں