حکمرانوں کے احتساب تک کرپشن کے خلاف تحریک چلتی رہے گی عمران خان
نوازشریف کے بھارت میں کاروباری مفادات ہیں اس لیے مسئلہ کشمیر پر موثر آواز نہیں اٹھائی گئی، چیرمین تحریک انصاف
چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ 7 اگست کو تحریک احتساب پشاور سے شروع کررہے ہیں جو حکمرانوں کے احتساب تک چلتی رہے گی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 7 اگست کو پشاور سے اٹک تک مارچ کریں گے اور دوسرے مرحلے میں راولپنڈی سے اسلام آباد تک جائیں گے جس کے بعد آگے کا لائحہ عمل بتائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک حکمرانوں کا احتساب نہیں ہوگا تب تک یہ تحریک نہیں رکے گی کیوں کہ کرپشن کی وجہ سے پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں ہے جب کہ نیب اورالیکشن کمیشن کو بھی ٹیسٹ کررہے ہیں، نیب صرف چھوٹے چوروں کو پکڑتی ہے لیکن وزیراعظم کو طلب نہیں کرتی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: کرپٹ سیاسی ٹولہ جمہوریت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے، عمران خان
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ احتساب کی بات کررہے ہیں توکہا جارہا ہے فوج کو بلارہا ہوں جب کہ ہم تو جمہور کے پاس جارہے ہیں جو جمہوریت کا حسن ہے ، یہ لوگ فوج کو بدنام کررہے ہیں، جو کہتا ہے سڑکوں پرنکلنا جمہوریت کے خلاف ہے انہیں جمہوریت کا پتا ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے اندر وزیراعظم اور کابینہ پارلیمنٹ کو جواب دہ ہیں جب کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک انصاف اور دیگرجماعتیں الیکشن کمیشن میں گئی ہیں، نوازشریف جھوٹ بولنے پر ہی فارغ ہوسکتے ہیں اور ہم ٹی اوآرز کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں شرکت کرکے حکومت کو ایک اور موقع دے رہے ہیں۔
این اے 125 میں نادرا رپورٹ پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حامد خان کے حلقے میں بھی ڈیڑھ لاکھ ووٹوں کی تصدیق نہیں ہوئی اور صرف 57 ہزار ووٹوں کی تصدیق ہوئی جس سے ہمارے مؤقف کی ایک بار پھر تائید ہوئی، ہم پہلے دن سے حلقے کھولنے کا مطالبہ کررہے تھے اب تو چاروں حلقوں میں دھاندلی ثابت ہوگئی اگر اس وقت حلقے کھول دیئے جاتے تو ہم دھرنا ہی کیوں دیتے۔ انہوں نے کہا کہ 2013 کا الیکشن تاریخ میں سب سے بڑا فراڈ تھا جس میں الیکشن کمیشن بھی ملا ہوا تھا، حکمران اقتدار میں صرف پیسہ بنانے کے لیے آتے ہیں اور پھر خود کو کرپشن کیسز سے بچاتے ہیں جس کے لیے لوگوں کو رشوت دیتے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: وزیراعظم کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پرواضح بیان نہ آنا شرمناک ہے، عمران خان
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کشمیریوں پربھارت کی جانب سے ظلم کیا جارہا ہے اور ان پر بیلیٹ گن کا استعمال کیا جارہا ہے، یہ پاک بھارت معاملہ نہیں انسانی حقوق کا معاملہ ہے جو پاکستان صحیح طریقے سے اجاگر نہیں کرسکا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کے بھارت میں کاروباری مفادات ہیں اس لیے مسئلہ کشمیر پر مؤثر آواز نہیں اٹھائی گئی۔
دوسری جانب عمران خان کی پریس کانفرنس کے دوران خیبرپختونخوا سے آئی ہوئی ایجوکیشن آفیسر عذرا آفریدی نامی خاتون نے احتجاج کیا، تحریک انصاف کے رہ نما خاتون کو سمجھاتے رہے لیکن وہ بضد رہی جس پر عمران خان پریس کانفرنس چھوڑ کرچلے گئے۔ خاتون کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں گھوسٹ ملازمین کے خلاف رپورٹ تیارکرنے پر مجھے سزا دی گئی، اعلیٰ افسران نے مجھے ہراساں کیا اور مجھے میرے عہدے سے ہٹایا گیا جب کہ میرا تبادلہ ہری پور سے صوابی کردیا گیا اور میرے بچوں کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی۔ خاتون افسر نے تحریک انصاف کے وزیرتعلیم اورخیبرپختونخوا کے عہدیداروں پربھی کرپشن کے الزامات عائد کیے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 7 اگست کو پشاور سے اٹک تک مارچ کریں گے اور دوسرے مرحلے میں راولپنڈی سے اسلام آباد تک جائیں گے جس کے بعد آگے کا لائحہ عمل بتائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک حکمرانوں کا احتساب نہیں ہوگا تب تک یہ تحریک نہیں رکے گی کیوں کہ کرپشن کی وجہ سے پاکستان کا کوئی مستقبل نہیں ہے جب کہ نیب اورالیکشن کمیشن کو بھی ٹیسٹ کررہے ہیں، نیب صرف چھوٹے چوروں کو پکڑتی ہے لیکن وزیراعظم کو طلب نہیں کرتی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: کرپٹ سیاسی ٹولہ جمہوریت کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہے، عمران خان
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ احتساب کی بات کررہے ہیں توکہا جارہا ہے فوج کو بلارہا ہوں جب کہ ہم تو جمہور کے پاس جارہے ہیں جو جمہوریت کا حسن ہے ، یہ لوگ فوج کو بدنام کررہے ہیں، جو کہتا ہے سڑکوں پرنکلنا جمہوریت کے خلاف ہے انہیں جمہوریت کا پتا ہی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت کے اندر وزیراعظم اور کابینہ پارلیمنٹ کو جواب دہ ہیں جب کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک انصاف اور دیگرجماعتیں الیکشن کمیشن میں گئی ہیں، نوازشریف جھوٹ بولنے پر ہی فارغ ہوسکتے ہیں اور ہم ٹی اوآرز کمیٹی کے آئندہ اجلاس میں شرکت کرکے حکومت کو ایک اور موقع دے رہے ہیں۔
این اے 125 میں نادرا رپورٹ پر بات کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ حامد خان کے حلقے میں بھی ڈیڑھ لاکھ ووٹوں کی تصدیق نہیں ہوئی اور صرف 57 ہزار ووٹوں کی تصدیق ہوئی جس سے ہمارے مؤقف کی ایک بار پھر تائید ہوئی، ہم پہلے دن سے حلقے کھولنے کا مطالبہ کررہے تھے اب تو چاروں حلقوں میں دھاندلی ثابت ہوگئی اگر اس وقت حلقے کھول دیئے جاتے تو ہم دھرنا ہی کیوں دیتے۔ انہوں نے کہا کہ 2013 کا الیکشن تاریخ میں سب سے بڑا فراڈ تھا جس میں الیکشن کمیشن بھی ملا ہوا تھا، حکمران اقتدار میں صرف پیسہ بنانے کے لیے آتے ہیں اور پھر خود کو کرپشن کیسز سے بچاتے ہیں جس کے لیے لوگوں کو رشوت دیتے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: وزیراعظم کا مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پرواضح بیان نہ آنا شرمناک ہے، عمران خان
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کرتے ہوئے چیرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ کشمیریوں پربھارت کی جانب سے ظلم کیا جارہا ہے اور ان پر بیلیٹ گن کا استعمال کیا جارہا ہے، یہ پاک بھارت معاملہ نہیں انسانی حقوق کا معاملہ ہے جو پاکستان صحیح طریقے سے اجاگر نہیں کرسکا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف کے بھارت میں کاروباری مفادات ہیں اس لیے مسئلہ کشمیر پر مؤثر آواز نہیں اٹھائی گئی۔
دوسری جانب عمران خان کی پریس کانفرنس کے دوران خیبرپختونخوا سے آئی ہوئی ایجوکیشن آفیسر عذرا آفریدی نامی خاتون نے احتجاج کیا، تحریک انصاف کے رہ نما خاتون کو سمجھاتے رہے لیکن وہ بضد رہی جس پر عمران خان پریس کانفرنس چھوڑ کرچلے گئے۔ خاتون کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں گھوسٹ ملازمین کے خلاف رپورٹ تیارکرنے پر مجھے سزا دی گئی، اعلیٰ افسران نے مجھے ہراساں کیا اور مجھے میرے عہدے سے ہٹایا گیا جب کہ میرا تبادلہ ہری پور سے صوابی کردیا گیا اور میرے بچوں کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی۔ خاتون افسر نے تحریک انصاف کے وزیرتعلیم اورخیبرپختونخوا کے عہدیداروں پربھی کرپشن کے الزامات عائد کیے۔