ڈرون حملے میں القاعدہ لیڈر ہلاک محسود قبائل کو وانا چھوڑنے کا الٹی میٹم

امریکی طیارے نے شین ورسک میں 2 میزائل داغے،عبدالرحمان الیمنی ہلاک، اس کی گاڑی تباہ ہوگئی، مکان کوبھی نقصان پہنچا، حکام

شرپسند سمیت محسودمتاثرین کو5دسمبر تک احمد زئی وزیرقبائل کی حدود سے نکلنے کاآخری موقع ہوگا، گرینڈ جرگہ کا فیصلہ۔ فوٹو: فائل

جنوبی وزیرستان کے علاقے شین ورسک میں ڈرون حملے میں القاعدہ کا سینئر لیڈر عبدالرحمن الیمنی سمیت 3افرادہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے۔

ڈرون طیارے نے دومیزائل داغے اور ایک مکان اوراس کے باہرموجود ایک غیرملکی کونشانہ بنایا گیا۔ حکام کے مطابق حملے میں القاعدہ لیڈرعبدالرحمان الیمنی ہلاک اور اس کی گاڑی تباہ جبکہ مکان کو بھی نقصان پہنچا۔دریں اثنا احمد زئی وزیر قبائل اور وانا امن کمیٹی کے مشترکہ گرینڈ جرگے نیمحسود قبائل کو4 روز میں 5دسمبر تک واناچھوڑنے کاالیٹی میٹم دے دیا اور تمام احمد زئی وزیرقبائل کومتنبہ کیا گیا کہ 5 دسمبر کے بعد بھی کسی فرد کے ساتھ محسود متاثرین یاکوئی شرپسند پکڑاگیا تووہ قوم کا مجرم قرار پائے گااوراسے 10 لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا ہوگا جبکہ اس کا گھر بھی مسمار کردیا جائے گا۔



مقامی انتظامیہ کے مطابق ڈرون حملہ ہفتے کو وانا بازار سے 12 کلو میٹر دور تحصیل ورمل کے علاقے شین ورسک میں ہوا۔ ثنا نیوز کے مطابق اس علاقے میں دودن میں یہ دوسرا ڈرون حملہ ہے۔ حملے کے بعد علاقے میں خوف وہراس پھیل گیااورلوگ گھروں سے باہرنکل آئے۔ذرائع نے بتایا کہ یہ علاقہ اس جگہ سے قریب ترہے جہاں جمعرات کو ڈرون حملے میں ایک عرب شہری سمیت تین افراد ہلاک اورایک زخمی ہو گیا تھا۔


ڈرون طیاروں کے حملے پاکستان میں عوامی اور حکومتی سطح پر انتہائی غیر مقبول ہیں۔ امریکی حکام ڈرون حملوں کودہشت گردی کیخلاف جنگ میں اہم ہتھیار قرار دیتے ہیں اورکہتے ہیں کہ سلسلہ ترک نہیں کیا جاسکتا۔پاکستان کا موقف ہے کہ یہ حملے اس کی سالمیت اور خود مختاری کے خلاف ہیں اور عوام میں امریکا مخالف جذبات کوہوا دے رہے ہیں۔



علاوہ ازیں ہفتے کو وانا رستم بازار میں احمد زئی وزیر قبائل بشمول وانا امن کمیٹی کا گرینڈ جرگہ ہوا۔ جس میں امن کمیٹی کے 120 ارکان سمیت علمائے کرام اور قبائلی عمائدین نے شرکت کی۔ جرگے میں متفقہ طور پراحمد زئی وزیر قبائل اوروانا امن کمیٹی نے فیصلہ سنایا کہ احمد زئی وزیرقبائل کی حدود یعنی تحصیل برمل، تحصیل شکئی ، تحصیل توئی خلد اور تحصیل وانا سے 5 دسمبر تک شرپسند سمیت محسود متاثرین نکل جائیں اور یہ اب ان لوگوں کے لیے آخری موقع ہوگا ۔

سرکاری حکام نے جرگے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر قوم احمد زئی کو اس صورتحال میں کوئی مشکلات درپیش ہوںگی تو حکومت ہر قسم کا تعاون دینے کے لیے تیارہے۔ آئی این پی کے مطابق مہمند ایجنسی کی تحصیل حلیم زئی میںامن کمیٹی کے رضاکار رسدگل کو قتل کرکے لاش ویران جگہ پرچھوڑ دی گئی، سیکیورٹی فورسزنے علاقے میں سرچ آپریشن کرکے 7 افراد کو گرفتار کر انھیں کیک مہمند رائفلزکیمپ منتقل کردیا۔ کالعدم تحریک طالبان نے قتل کی ذمے داری قبول کر لی۔ترجمان احسان اللہ احسان نے نامعلوم مقام سے ذرائع ابلاغ کو بتایاکہ حکومت کے حمایت یافتہ اورامن کمیٹی کے رضا کاران کے ٹارگٹ ہیں۔
Load Next Story