مقبوضہ کشمیر میں مظالم کشمیریوں کو خاموش کرانے کی ناکام کوشش ہے دفتر خارجہ
عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے، ترجمان دفترخارجہ
دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ کشمیری اپنے حق خودارادیت کی جنگ لڑ رہے ہیں اور قابض فوج کی جانب سے مظالم کشمیریوں کو خاموش کرانے کی کوشش ہے۔
ترجمان دفترخارجہ نفیس ذکریا نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کا سلسلہ جاری ہے جہاں ایک ماہ کے دوران 60 بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا گیا جب کہ کشمیری اپنے حق خودارادیت کی جنگ لڑ رہے ہیں جہاں انہیں مظالم کے ذریعے خاموش کرانے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی نے کشمیریوں کے قتل عام پر تحفظات کا اظہار کیا ہے جب کہ بہت سے ممالک مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں اس لئے عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ماضی میں دہشت گردوں کے خلاف کافی کامیاب آپریشن کیے اور آپریشنز میں 60 ہزار سے زائد قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا جب کہ 6 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے،اتحادی سپورٹ فنڈ پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مددگار ہے۔ نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ باہمی سطح پر تمام سارک ممالک سے کشمیر کا معاملہ اٹھایا ہے، سارک وزرائے داخلہ کانفرنس میں شرکت کرنے والے بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ کی پاکستانی حکام سے کوئی ملاقات طے نہیں جب کہ انہوں نے بھارت میں ہی کہہ دیا تھا کہ وہ کسی سے نہیں ملیں گے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ طورخم بارڈر پر گیٹ کی تعمیرغیر دوستانہ اقدام نہیں جب کہ طورخم پر گیٹ پاکستانی حدود کے اندر تعمیر کیا جا رہا ہے، گیٹ کی تعمیر دہشت گردوں کی آمد و رفت کو روکنے کے لیے ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ہونے والی سفیروں کی کانفرنس میں سفیروں نے اہم واقعات پر بریفنگ دی جس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سعودی عرب میں میں پھنسے پاکستانیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارتخانہ پاکستانیوں کی مدد کر رہا ہے جب کہ سعودیہ میں تعینات سفیر نے خود وہاں کا دورہ کیا اور پاکستانیوں سے ملے، امید ہے کہ پریشانی کا سامنا کرنے والے پاکستانیوں کا ازالہ کیا جائے گا۔
دوسری جانب سرکاری نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی تنازعہ ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے، کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق خودارادیت دینا چاہیے جس کا وعدہ بھارتی قیادت اور عالمی برادری نے کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ تمام مسائل پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتا ہے، پاک چین اقتصادی راہداری پاکستان کی کامیاب خارجہ پالیسی کا نتیجہ ہے، اقتصادی راہداری سے خطے میں معاشی سرگرمیوں کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔
ترجمان دفترخارجہ نفیس ذکریا نے ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم و ستم کا سلسلہ جاری ہے جہاں ایک ماہ کے دوران 60 بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا گیا جب کہ کشمیری اپنے حق خودارادیت کی جنگ لڑ رہے ہیں جہاں انہیں مظالم کے ذریعے خاموش کرانے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ترکی نے کشمیریوں کے قتل عام پر تحفظات کا اظہار کیا ہے جب کہ بہت سے ممالک مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں اس لئے عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لے۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان نے ماضی میں دہشت گردوں کے خلاف کافی کامیاب آپریشن کیے اور آپریشنز میں 60 ہزار سے زائد قیمتی جانوں کا ضیاع ہوا جب کہ 6 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکار شہید ہوئے،اتحادی سپورٹ فنڈ پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مددگار ہے۔ نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ باہمی سطح پر تمام سارک ممالک سے کشمیر کا معاملہ اٹھایا ہے، سارک وزرائے داخلہ کانفرنس میں شرکت کرنے والے بھارتی وزیرداخلہ راج ناتھ سنگھ کی پاکستانی حکام سے کوئی ملاقات طے نہیں جب کہ انہوں نے بھارت میں ہی کہہ دیا تھا کہ وہ کسی سے نہیں ملیں گے۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ طورخم بارڈر پر گیٹ کی تعمیرغیر دوستانہ اقدام نہیں جب کہ طورخم پر گیٹ پاکستانی حدود کے اندر تعمیر کیا جا رہا ہے، گیٹ کی تعمیر دہشت گردوں کی آمد و رفت کو روکنے کے لیے ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ اسلام آباد میں ہونے والی سفیروں کی کانفرنس میں سفیروں نے اہم واقعات پر بریفنگ دی جس پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
سعودی عرب میں میں پھنسے پاکستانیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے نفیس ذکریا کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارتخانہ پاکستانیوں کی مدد کر رہا ہے جب کہ سعودیہ میں تعینات سفیر نے خود وہاں کا دورہ کیا اور پاکستانیوں سے ملے، امید ہے کہ پریشانی کا سامنا کرنے والے پاکستانیوں کا ازالہ کیا جائے گا۔
دوسری جانب سرکاری نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی تنازعہ ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جانا چاہیے، کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق خودارادیت دینا چاہیے جس کا وعدہ بھارتی قیادت اور عالمی برادری نے کیا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ پاکستان ہمسایہ ممالک کے ساتھ تمام مسائل پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتا ہے، پاک چین اقتصادی راہداری پاکستان کی کامیاب خارجہ پالیسی کا نتیجہ ہے، اقتصادی راہداری سے خطے میں معاشی سرگرمیوں کے ایک نئے دور کا آغاز ہوگا۔