جیلوں میں طالبان قیدیوں کی موجودگی سیکیورٹی رسک ہے منظور وسان

پولیس پیرول پر چھوڑے گئے 35 قیدیوں کو گرفتار کر کے ہمیں واپس کریں، گفتگو۔


INP December 02, 2012
کالا باغ ڈیم نہ بننے دیا نہ اب بننے دینگے، انتخابات میں ہم جیتیں گے اسے خواب نہ سمجھا جائے۔ فوٹو: فائل

سندھ کے وزیر جیل خا نہ جات منظور وسان نے کہا ہے کہ سندھ کی جیلوں میں طالبان قیدیوں کی موجودگی یقیناً سیکیورٹی رسک ہے۔

طالبان کراچی جیل سے حیدرآباد جیل منتقل ہو چکے ہیں،ان کی سیکیورٹی مزید بہتربنانے کے احکامات دے دیے ہیں۔وہ ہفتے کوسکھر ایئرپورٹ پر میڈیا سے بات چیت کررہے تھے،انھوں نے کہا کہ صوبے بھر میں26جیلیں ہیں ان جیلوںمیں13ہزار8سوقیدی ہیں،ہماری کوشش ہے کہ جیل مینیوئل میں تبدیلی لائی جائے۔

17

پی پی پی کا منشور رہا ہے کہ جیلوں میں قیدیوں کی اصلاح اورتربیت کی جائے،شہبازشریف کی جیل سے رہائی کے حوالے سے سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ پیرول پر اکثر قیدی چھوڑے جا تے ہیں1997کے بعد 2003اور2005میں پیرول پر قیدی چھوڑے گئے, میں خود قیدی تھا تب بھی میرے والدکے انتقال پرپیرول پرمجھے رہا کیا گیا تھا 24گھنٹوں کے لیے پھرواپس لے لیاگیامگر35قیدی ایسے ہیں جوپیرول پر رہائی کے بعد واپس نہیں آئے۔

18

ان قیدیوں کی واپسی کے لیے پولیس کو لکھ دیا ہے کہ وہ قیدی ہمیں واپس کرواور یہ اب پولیس کا کام ہے کہ وہ ان کوگرفتار کریں،کالا باغ ڈیم پاکستان پیپلز پارٹی کی زندگی اور موت کا سوال ہے نہ ہم نے پہلے بننے دیا نہ اب بننے دیں گے اوراس کے لیے سندھ اسمبلی کے 6دسمبر کے اجلاس میں قرارداد پیش کریں گے، انتخابات میں ہم ہی جیتیں گے اس بات کو خواب نہ سمجھا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں