انتظارکی گھڑیاں ختم کھیلوں کا سب سے بڑا میلہ ریواولمپکس آج شروع ہوگا

دہشت گردی کے خطرے کو دیکھتے ہوئے سیکیورٹی کے غیرمعمولی انتظامات


Abdul Aziz August 05, 2016
ڈوپنگ اسکینڈل کے سائے بھی مقابلوں پر ہوں گے، روس کے بیشتر ایتھلیٹس اس بار ایکشن میں دکھائی نہیں دیں گے، یوسین بولٹ شائقین کی توجہ کا مرکز ۔ فوٹو : فائل

دنیا برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں شیڈول اولمپکس کے سحر میں کھونے کیلیے تیار ہے، جنوبی امریکا کا کوئی ملک پہلی بار ان عالمی گیمز کی میزبانی کا اعزاز حاصل کررہا ہے،21 اگست تک جاری رہنے والے کھیلوں کے ان مقابلوں میں دنیا کے206 ممالک کے 10500 سے زائد ایتھلیٹس حصہ لے رہے ہیں۔

' اے نیو ورلڈ ' سلوگن کے ساتھ شروع ہونے والے اولمپکس گیمز کے 28 اسپورٹس ایونٹس میں 306 میڈلز ایونٹ ہوں گے، افتتاحی اور اختتامی تقاریب شہر کے تاریخی ماریکانا اسٹیڈیم میں منعقد ہوں گی جس کیلیے تمام تیاریاں مکمل ہوچکی ہیں،کوسوو اور جنوبی سوڈان کے ممالک پہلی بار اولمپکس گیمز کا حصہ بننے جارہے ہیں، رگبی سیونز اور گالف کو نئے کھیل کے طور پر اس بار اولمپکس میں شامل کیاگیا، تمام اسپورٹس ایونٹس ریو شہر کے مختلف 33 وینیوز کے ساتھ برازیل کے دیگر پانچ شہروں بیلو ہوریزینٹ، سیلواڈور، برازیلیا اور میناس میں ہوں گے۔

دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے عالمی خطرے کے پیش نظر برازیل میں منتظمین نے بھی سیکیورٹی کے غیرمعمولی اقدامات کیے ہیں، گذشتہ برس پیرس اور حالیہ دنوں میں نیس کے ساحلی علاقے میں پیش آنے والے واقعات اور اس سے قبل بیلجیئم ایئرپورٹ پر حملوں نے دنیا کو چوکس کررکھا ہے، برازیل کو بھی پیرس واقعے کے بعد نشانے بنانے کی دھمکی ملی تھی لیکن جنوبی امریکی ملک نے اس حوالے سے فرنچ حکام سے مشاورت کرتے ہوئے حفاظتی انتظامات کوبہتر بنالیا ہے، گذشتہ دنوں برازیل کے مختلف علاقوں سے دہشت گردی کے مبینہ منصوبے بنانے کے الزام میں 10 افراد کو حراست میں بھی لیا جاچکا ہے۔

برازیل کی میزبانی کا وقت قریب آتے آتے ملک میں سیاسی بحران بھی شدت اختیار کرچکا ہے، عوام بھی معاشی بدحالی کے سبب حکمرانوں سے نالاں ہیں، بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ برازیل اپنی موجودہ معاشی صورتحال کے پیش نظراولمپکس جیسے مہنگے اسپورٹس ایونٹ کی میزبانی کیلیے موزوں نہیں تھا، معطل صدر ڈیلماروسیف اس وقت عوام کے غیظ و غضب کا نشانہ بنی ہوئی ہیں، ان کے مواخذے کا فیصلہ ملکی سینیٹ میں اولمپکس کے اختتام پر متوقع ہے۔

برازیل میں صحت کے مسائل اور خاص طور پر زیکا وائرس کی وجہ سے بھی بہت سے ایتھلیٹس نے ریو اولمپکس سے دستبرداری اختیار کرلی ہے، اس میں عالمی نمبرون گالفر آسٹریلیا کے جیسن ڈے اور آئرش اسٹار رورے میکلروئے نمایاں ہیں جبکہ کئی معروف ٹینس پلیئرز سیمونا ہالیپ، ٹوماس بریڈیچ، میلوس راؤنک، امریکی برائن برادرز باب اور مائیک بھی صحت کو اہمیت دیتے ہوئے گیمز میں شرکت سے انکار کرچکے ہیں۔

امریکی چیمپئن ٹینس اسٹارز برائن برادرز نے صحت کے مسائل کو جواز بناتے ہوئے اس بار اولمپکس مینز ڈبلز ٹینس گولڈ میڈل کا دفاع نہ کرنے کا فیصلہ کیا، امریکی پلیئرز نے اگرچہ صاف طور پر زیکا وائرس کو اپنی ریو نہ جانے کی وجہ قرار دینے سے گریز کیا،سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں امریکی ٹینس اسٹارز کا کہنا تھا کہ ہم نے کافی سوچ بچارکے بعد ریو اولمپکس میں نہ جانے کا فیصلہ کیا، ہم دوبارہ اولمپکس میں جانے کو پسندکرتے ہیں لیکن بطور شوہر اور والد ہماری فیملی کیلیے صحت ہماری اولین ترجیح ہے۔ان کے علاوہ سوئس ٹینس پلیئرز راجرفیڈرر، اسٹینسلس واورنیکا اور ان کی ہموطن خاتون کھلاڑی بیلینڈا بینسک انجری مسائل کے سبب ریو گیمز کا حصہ نہیں بن پائے۔

برازیل میں جاری معاشی بحران کے سبب گیمز کی تیاریوں میں پائی جانے والی خامیاں بھی پہلے سے نمایاں ہونا شروع ہوگئی ہیں، اولمپک ولیج میں ناکافی سہولیات پر ایتھلیٹس نے صدائیں بلند کرنا شروع کردی ہیں، اس سلسلے میں آسٹریلین دستے کے بعد بھارتی ہاکی ٹیم کے کوچ رولینٹ اولٹمنز نے بھی اپنے کھلاڑیوں کے لیے ایتھلیٹس ولیج میں قائم اپارٹمنٹس میں بنیادی سہولیات نہ ہونے کا رونا بھی رویا، میڈیامیں آنے والی ایک تصویر میں بھارتی کھلاڑیوں کو اولمپک ولیج کے اپارٹمنٹ میںفرش پر بیٹھے ہوئے دکھایاگیا ہے، اس کے علاوہ روسی ٹینس پلیئر سویٹلانا کزنٹسووا نے بھی ٹینس پریکٹس کورٹس کو نامکمل قرار دیتے ہوئے شدید برہمی کا اظہار کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ ٹینس کورٹس نامکمل اور گندے ہیں، مجھے یہاں پریکٹس کرتے ہوئے ایسا محسوس ہورہا ہے جیسے میں کسی نوتعمیر بلڈنگ کی سائٹ پر موجود ہوں۔

ڈوپنگ اسکینڈل کے سائے بھی ریو اولمپکس پر ہوں گے، اس کی وجہ سے روس کے بیشتر ایتھلیٹس اس بار ایکشن میں دکھائی نہیں دیں گے، گذشتہ سال نومبر سے ڈوپنگ اسکینڈل نے دنیائے ایتھلیٹکس کو ہلاکر رکھا ہوا ہے، واڈا کے غیرجانبدار کمیشن کی رپورٹ منظرعام پر آنے کے بعد سے روس پر پابندی عائد ہے، گذشتہ دنوں آئی او سی نے بھی عالمی دباؤ کے باوجود اولمپکس میں روس کے لیے مکمل دروازے بند نہیں کیے، ڈوپنگ میں ملوث یا مشتبہ پلیئرز کو گیمز سے باہر کرنے کا اختیار انفرادی کھیلوں کی فیڈریشنز کو سونپ دیا گیا تھا لیکن بڑھتے ہوئے عالمی دباؤ کے پیش نظر اختتامی لمحات میں آئی او سی نے روسی ایتھلیٹس کی اولمپکس گیمز میں شرکت کا حتمی فیصلہ کرنے کیلیے تین رکنی کمیشن قائم کردیا ہے۔

آئی او سی کے ترجمان مارک ایڈمز نے اس کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ پینل ہر کیس کا انفرادی طور پر جائزہ لینے کے بعد روسی ایتھلیٹ کی شرکت پر حتمی فیصلہ دیگا، واڈا کی جاری کردہ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ روس میں حکومتی سرپرستی میں ڈوپنگ ہوتی رہی ہے، آئی او سی نے کہاکہ اب یہ تین رکنی پینل پر منحصر ہے کہ وہ حتمی تجویز کو قبول کرے یا مسترد کر دے، تین رکنی پینل میں ورلڈ آرچری کے صدر یوگر ایرڈینر ، آئی او سی ایتھلیٹس کمیشن کی کلاڈیا بوکیل اور آئی او سی کے اسپینش ممبر جوآن انتونیو سمارینارچ شامل ہیں۔

جمیکن ایتھلیٹ یوسین بولٹ 100 اور 200 میٹر ریس ایونٹ میں لگاتار تیسری بار گولڈ میڈل جیتنے کا عزم لے کر برازیل پہنچے ہیں، انھوں نے چار برس قبل لندن گیمز میں 100 میٹر کا فاصلہ 9.63 سیکنڈز میں انجام دے کر اولمپکس کا ریکارڈ اپنے نام کررکھا ہے، اسی طرح 200 میٹر میں بھی انھوں نے بیجنگ گیمز میں 19.30 سیکنڈز کی پرفارمنس دیکر ریکارڈ اپنے نام کیا تھا، ویمنز ایتھلیٹس میں ان کی ہموطن شیلی این فریزر بھی اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کریں گی، برطانوی ہیپاتھلون ایتھلیٹ جیسیکا اینس ہل بھی اعزاز کا دفاع کرنے کیلیے پُراعتماد ہیں، امریکا اسٹار تیراک مائیکل فلپس اس بار تین انفرادی ایونٹس میں حصہ لیں گے، انھیں افتتاحی تقریب میںملکی پرچم تھامنے کا اعزاز ملے گا، وہ اب تک 18 گولڈ میڈلز سمیت 22 اولمپکس میڈلزجیتنے کا اعزاز حاصل کر چک ہیں، وہ پانچویں بار اولمپکس مقابلوں کا حصہ بننے جارہے ہیں، مائیکل فلپس نے 2008 کے بیجنگ گیمز میں 8 گولڈ میڈلز جیت کر تاریخ بنائی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں