مسلم لیگ ن کا عمران خان اور جہانگیر ترین کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ

(ن) لیگ کی بوکھلاہٹ ثابت کرتی ہے کہ وزیر اعظم احتساب سے بھاگنا چاہتے ہیں، ترجمان تحریک انصاف

(ن) لیگ کی بوکھلاہٹ ثابت کرتی ہے کہ وزیر اعظم احتساب سے بھاگنا چاہتے ہیں، ترجمان تحریک انصاف، فوٹو؛ فائل

پاكستان مسلم لیگ (ن) نے عمران خان اور جہانگیر ترین كے خلاف نااہلی كا ریفرنس دائر كرنے كا فیصلہ كیا ہے جو آج ہی دائر کیے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع كا كہنا ہے كہ پاكستان مسلم لیگ (ن) كے اراکین قومی اسمبلی نے عمران خان كے خلاف الیكشن كمیشن میں ریفرنس دائر كرنے كی تیاری كر لی ہے اور اس حوالے سے (ن) لیگ كے قانونی ماہرین نے عمران خان كے اثاثوں كے حوالے سے معلومات بھی اكٹھی كر لی ہیں۔ ذرائع کے مطابق ریفرنس میں 8 نكات اٹھائے گئے ہیں، جس میں عمران خان كی جانب سے الیكشن كمیشن سے چھپائے جانے والے شاہراہ دستور اسلام آباد پر میسز گرینڈ حایت میں خریدے جانے والے لگژری اپارٹمنٹ كا معاملہ بھی اٹھایا گیا ہے۔

ریفرنس میں 2000 كی ایمنسٹی اسكیم كے غلط استعمال كا معاملہ بھی اٹھایا گیا ہے، عمران خان كی جانب سے مبینہ طور پر ایس ای سی پی اور ایف بی آر سے چھپائی جانے والی آف شور كمپنی كا معاملہ بھی اٹھایا جارہا ہے، غیر ملكی ترسیلات زر كو غیر ملكی ذرائع آمدن ظاہر كرنے كا معاملہ بھی ریفرنس میں اٹھایا گیا ہے، طلاق كے بعد جمائما خان كی جانب سے عمران خان كو تحفہ میں دیئے جانے والے 300 كینال كے رقبہ پر مشتمل بنگلے كا معاملہ بھی اٹھایا گیا ہے كیونكہ گفٹ لاء كے مطابق طلاق كے بعد كوئی عورت اپنے سابق شوہر كو تحفہ نہیں دے سكتی۔

مجوزہ ریفرنس میں كہا گیا ہے كہ عمران خان نے شاہراہ دستور پر واقع گرینڈ حایت میں لگژری اپارٹمنٹ خریدنے كیلئے 29 لاكھ 70 ہزار روپے ڈاؤن پیمنٹ كی مد میں ادا كیے مگر الیكشن كمیشن سے یہ سرمایہ كاری چھپائی گئی ہے۔ اسی طرح مجوزہ ریفرنس میں یہ بھی كہا گیا ہے كہ عمران خان آج كل ایمنسٹی اسكیم كے خلاف باتیں كررہے ہیں جب كہ حكومت نے 2000 میں ایمنسٹی اسكیم كا اعلان كیا تھااس وقت عمران خان نے لندن میں خریدے جانے والے فلیٹس كا كالادھن سفید كروایا تھا۔ مجوزہ ریفرنس میں بتایا گیا ہے كہ ایمنسٹی اسكیم كے وقت عمران خان نے كہا تھا كہ لندن كے یہ فلیٹ ان كی ملكیت ہیں جب كہ اب عمران خان یہ كہتے ہیں کہ فلیٹس میسز نیازی سروسز لمیٹڈ جرسی چینل آئس لینڈ كے نام سے قائم ان كی آف شور كمپنی كے زیر ملكیت ہیں اورعمران خان یہ اقدام ٹیكس اتھارٹیز كو دھوكا دہی كے مترداف ہے۔

ریفرنس میں مزید كہا گیا ہے كہ عمراں خان نے 22 جون 2014 كو اپنی بیوی جمائمہ خان طلاق دی مگر اس كے بعد 29 ستمبر 2005 كوجمائمہ نے 300 كینال پانچ مرلے پر مشتمل اسلام آباد میں واقع گھر عمران خان كو تحفہ دیا، بادی النظر میں عمران خان كا یہ اقدام ٹیكسوں سے بچنے كیلیے كیا گیا ہے۔ مجوزہ ریفرنس میں كہا گیا ہے كہ جمائمہ خان كی جانب سے تحفہ كے نام پر عمران خان كو ٹرانسفر كی جانے والی زمین كی اس وقت مالیت تقریباً ایك ارب روپے بنتی ہے اسی طرح عمران خان نے بنی گالہ میں اپنے گھر كی جزوی طور پر تعمیر كی جس پر تقریباً ساڑھے 3 كروڑ روپے لاگت آئی ہے یہ رقم كہاں سے آئی اسے بھی ظاہر نہیں كیا گیا ہے اور ٹیكس اتھارٹیز سے چھپایا گیا ہے۔


خان کی موہڑہ نور میں واقع ساڑھے 4 كروڑ روپے مالیت كی 45 كینال كی زمین كا معاملہ بھی ریفرنس كا حصہ بنایا گیا ہے جو عمران خان نے پہلے 2001:02 میں جمائمہ خان كو تحفہ میں دی اور پھر واپس لے لی، اسی طرح جمائمہ نے وہڑہ نُور میں ہی كروڑ69 لاكھ 75ہزار روپے مالیت كی 255 كینال زمین خریدی مگر جمائمہ جب تك پاكستان میں رہیں بطور پاكستانی شہری انہوں انكم ٹیكس ریٹرن جمع نہیں كرائے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے كہ جمائمہ اپنے شوہركے زیر كفالت تھیں اور بطور شوہر عمران خان كو اس وقت اپنے ٹیكس گوشواروں میں اسے ظاہر كرنا چاہیئے تھا مگرعمران خان نے ایسا نہیں كیا جو كہ خلاف قانون ہے۔ پاكستان مسلم لیگ (ن) كی جانب سے تیار كیے جانے والے ریفرنس میں ٹھوس شواہد بھی فراہم كیے گئے ہیں۔

ایکسیرس نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی نے اثاثے غلط بتانے اور آف شور کمپنیز چھپانے پر چیرمین تحریک انصاف عمران خان اور پی ٹی آئی رہنما جہانگیر ترین کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کیا ہے جو آج قومی اسمبلی میں دائر کیا جائے گا۔ ذرائع کے مطابق ریفرنس میں 8 نکات اٹھائے گئے ہیں جس میں کہا گیا کہ عمران خان نے اسلام آباد میں خریدے جانیوالے لگژری اپارٹمنٹ کو الیکشن کمیشن سے چھپایا جب کہ بنی گالہ میں ساڑھے 3 کروڑ روپے کی لاگت سے بنے گھر پر اخراجات کے ذرائع آمدن چھپانے کو بھی ریفرنس کا حصہ بنایا گیا ہے۔

مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی کی جانب سے ریفرنس میں عمران خان کی جانب سے ٹیکس سے مُستثنٰی زرعی آمدنی ظاہر کرنے، ریفرنس میں 2000 میں حکومت کی اعلان کردہ ایمنسٹی اسکیم کا عمران خان کی جانب سے غلط استعمال اور ایس ای سی پی اور ایف بی آر سے چھپائی جانیوالی آف شور کمپنی کا معاملہ بھی اٹھایا جائے گا۔ ریفرنس میں شاہراہ دستور اسلام آبا پر میسز گرینڈ حایت میں خریدے جانیوالے لگژری اپارٹمنٹ کا معاملہ بھی اٹھایا گیا ہے جب کہ غیر ملکی ترسیلات زر کو غیر ملکی ذرائع آمدن ظاہر کرنے کا معاملہ بھی ریفرنس میں اٹھایا گیا ہے۔

دوسری جانب تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے عمران خان کے خلاف ریفرنس کی دھمکی انتہائی شرمناک ہے، بلیک میلنگ اور گھٹیا حربوں سے وزیر اعظم کو آسودہ کرنے کی ہر کوشش ناکام ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کی بوکھلاہٹ ثابت کرتی ہے کہ وزیر اعظم احتساب سے بھاگنا چاہتے ہیں لیکن ہم وزیر اعظم کو بھاگنے دیں گے نہ قومی دولت ہضم کرنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ چیئرمین عمران خان پہلے سے ہی خود کو احتساب کے لیے پیش کر چکے ہیں اور وزیر اعظم اور ان کی حکومت میں اخلاقی جرات ہوتی تو بلیک میلنگ کی بجائے کارروائی کرتے، حکومتوں کا کام بلیک میلنگ کرنا نہیں قانون شکنی پر کارروائی کرنا ہے۔

Load Next Story