پراسرار بیماری سے مزید 6 مور ہلاک 2 افسر معطل
وائلڈ لائف حکام کا مختلف دیہات کا دورہ، ڈاکٹروں کی ٹیم فوری بھیجنے کا اعلان
تھرپارکر کے مختلف دیہات میں پراسرار بیماری سے مزید 6مور ہلاک ہوگئے، ایک ہفتے میں ہلاک ہونیوالے موروں کی تعداد 46ہوگئی ہے، تھرپارکر میںمور کی جان کو شدیدخطرات سے دوچار کرنیوالی پراسرار بیماری پر تاحال قابو نہیںپایاجاسکا ، متعلقہ وزیر نے غفلت کے مرتکب وائلڈ لائف کے 2 افسران کو معطل کر دیا ہے۔
تھرپارکر میں بڑی تعداد میں مور مرنے کی میڈیا میں رپورٹیں آنے کے بعد محکمہ وائلڈ لائف کے کنزویٹر سعید اختر بلوچ نے تھرپارکر کے مختلف گائوں کا دورہ کیا اور مور مرنے کے حوالے سے تفصیلات معلوم کیں۔ دیہاتیوں انہیں بتایا کہ بڑی تعداد میں مور بیماری میں مبتلا ہیں ، سعید اخبر بلوچ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مقامی اسسٹنٹ کنزویٹر لجپت شرما اور گیم آفیسر اشفاق احمد میمن نے غیر ذمے داری کا مظاہرہ کیا جس پر ان دونوں کومتعلقہ وزیر نے معطل کردیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ موروں میں رانی کھیت نامی بیماری پھیلی ہے جو گرمی اور وٹامن اے کی کمی سے پیدا ہوتی ہے، اس کا علاج ممکن ہے انھوں نے اعلان کیا کہ کل سے تھرپارکر کے ضلعی ہیڈ کوارٹر مٹھی میں پولٹری ڈاکٹروں کی ٹیم بھیج رہے ہیں، وہ ٹیمیںمختلف گائوں میں جاکر موروں کا علاج کریں گی۔ انھوں نے بتایا کہ ایک مرے مورکا ڈھانچہ بھی ساتھ لے جارہے ہیں جس کا لیبارٹری ٹیسٹ کروایا جائے گا ، موروں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ دریں اثنا علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ مرغیوں میں بھی رانی کھیت کی بیماری پائی جارہی ہے اور بڑی تعداد میں مرغیاں مررہی ہیں۔
تھرپارکر میں بڑی تعداد میں مور مرنے کی میڈیا میں رپورٹیں آنے کے بعد محکمہ وائلڈ لائف کے کنزویٹر سعید اختر بلوچ نے تھرپارکر کے مختلف گائوں کا دورہ کیا اور مور مرنے کے حوالے سے تفصیلات معلوم کیں۔ دیہاتیوں انہیں بتایا کہ بڑی تعداد میں مور بیماری میں مبتلا ہیں ، سعید اخبر بلوچ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مقامی اسسٹنٹ کنزویٹر لجپت شرما اور گیم آفیسر اشفاق احمد میمن نے غیر ذمے داری کا مظاہرہ کیا جس پر ان دونوں کومتعلقہ وزیر نے معطل کردیا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ موروں میں رانی کھیت نامی بیماری پھیلی ہے جو گرمی اور وٹامن اے کی کمی سے پیدا ہوتی ہے، اس کا علاج ممکن ہے انھوں نے اعلان کیا کہ کل سے تھرپارکر کے ضلعی ہیڈ کوارٹر مٹھی میں پولٹری ڈاکٹروں کی ٹیم بھیج رہے ہیں، وہ ٹیمیںمختلف گائوں میں جاکر موروں کا علاج کریں گی۔ انھوں نے بتایا کہ ایک مرے مورکا ڈھانچہ بھی ساتھ لے جارہے ہیں جس کا لیبارٹری ٹیسٹ کروایا جائے گا ، موروں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ دریں اثنا علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ مرغیوں میں بھی رانی کھیت کی بیماری پائی جارہی ہے اور بڑی تعداد میں مرغیاں مررہی ہیں۔