کاربن ڈائی آکسائیڈ سے بجلی بنانے میں اہم پیش رفت

کاربن ڈائی آکسائیڈ سے بجلی بنانے والے سیل کو گاڑیوں اور بسوں میں بھی نصب کیا جاسکتا ہے، ماہرین


ویب ڈیسک August 07, 2016
کاربن ڈائی آکسائیڈ سے بجلی بنانے والے سیل کو گاڑیوں اور بسوں میں بھی نصب کیا جاسکتا ہے، ماہرین، فوٹو؛ فائل

ISLAMABAD: کورنیل یونیورسٹی کے سائنسدانوں نے ماحول دشمن کاربن ڈائی آکسائیڈ کو ختم کرنے کا ایک نیا طریقہ دریافت کیا ہے جس میں گرین ہاؤس اثر کی ایک بڑی وجہ اس گیس سے بجلی بنائی جاسکتی ہے۔

ماہرین نے آکسیجن پر مبنی المونیم کاربن ڈائی آکسائیڈ سیل بنایا ہے جو اس گیس کو استعمال کرتے ہوئے بجلی تیار کرتا ہے۔



تحقیق کے مطابق اس میں المونیم کو بطور اینوڈ اور کاربن ڈائی آکسائیڈ اور آکسیجن کے ملغوبے کو بطور کیتھوڈ استعمال کیا گیا ہے۔ اس عمل میں بجلی بنتی ہے اور بائی پروڈکٹ کے طور پر آکسیلیٹ پیدا ہوتی ہے۔ تحقیقی گروپ نے مسام دار کاربن سے 13 ایمپیئر گھنٹہ فی گرام توانائی حاصل کی ہے جو 1.4 وولٹ کے برابر ہے۔ اس سے قبل بھی کاربن ڈائی آکسائیڈ سے بجلی بنانے کے کئی تجربات کیے گئے ہیں لیکن اس سے جو بجلی بنتی ہے اس کی 25 فیصد مقدار اسے بنانے میں صرف ہوجاتی ہے۔ اس لحاظ سے یہ سیل بہت مؤثر انداز میں کاربن ڈائی آکسائیڈ سے بجلی بناتا ہے۔

ماہرین نے کہا کہ کاربن ڈائی آکسائیڈ سے بجلی بنانے والے سیل کو گاڑیوں اور بسوں میں بھی نصب کیا جاسکتا ہے۔ ایک جانب تو گاڑی کے کاربن ڈائی آکسائیڈ سے بجلی بنائے گی تو دوسری جانب اس کی بجلی خود گاڑی کےکام آئے گی۔ اس طرح کاربن ڈائی آکسائیڈ جذب کرنے اور بجلی بنانے کا کام ہاتھوں ہاتھ ہوجائے گا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں