دمشق سے باغی پسپا حلب پر بشارالاسد کی گرفت کمزور 3 شہروں پر کردوں کا قبضہ

امریکانے مداخلت کی تیاریاں شروع کردیں،سی آئی اے کیمیائی ہتھیاروں کی تلاش کیلیے سرگرم،ملائیشیا نے سفارت خانہ بندکردیا

شام کے سرکاری ٹی وی پر نشر ہونے والی فوٹیج جس میں سیکیورٹی فورسز کو دمشق کی گلیوں میں باغیوں کے خلاف آپریشن کرتے ہوئے دکھایا جارہا ہے۔ فوٹو ایکسپریس

شام میں سرکاری فوج نے دارالحکومت دمشق کے ضلع باریز میں باغیوں کے خلاف بڑی کارروائی کرتے ہوئے انھیں پسپاہونے پرمجبورکردیا۔اتوارکوفوجی اہلکار اور ٹینک باغیوں کے قبضے والے علاقے میں داخل ہوچکے تھے جبکہ ہیلی کاپٹرز کے ذریعے اہداف کو نشانہ بنایا جا رہا تھا۔

دارالحکومت کے ایک اور علاقے المزہ میں بھی فوجی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔دوسری طرف ملک کے دوسرے بڑے شہرحلب میں قبائلی سرداروں کی بغاوت کے بعدباغیوں کی پوزیشن مضبوط جبکہ صدربشار الاسدکی پوزیشن کمزورہوگئی ۔ شہرکی گلی گلی میں لڑائی جاری ہے۔ صدربشارالاسدکے والد حافظ الاسدکے شہرمیں نصب مجسمے کوتوڑدیا گیا ہے۔باغی توحید بٹالین نے ویڈیو بیان میں کہا کہ حلب کو آزاد کرانے کی جنگ کا آغاز ہوچکا ہے۔ ادھر سرکاری فوج کے ایک مزیدجنرل منحرف ہوکرترکی پہنچ گئے ہیں۔

اس طرح اب تک منحرف ہونے والے جنرلوں کی تعداد 25 ہوگئی۔ شام میں ڈیڑھ سال کی شورش کے دوران اب تک ہلاکتوں کی تعداد19 ہزارسے بڑھ گئی ہے۔ملائیشیانے شام میں اپنا سفارتخانہ بندکرنے کا اعلان کرتے ہوئے اپنے شہریوں کونکالناشروع کردیاہے۔ 50 شہریوں کا پہلا گروپ منگل کوکولالمپورپہنچے گا۔ وہاں پھنسے ہوئے 130 طلبہ کوبھی نکالاجارہاہے۔ برطانوی اخبارٹیلی گراف کے مطابق امریکا نے شام میں براہ راست مداخلت کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔


حکومت مخالف فوجیوں کے دمشق میں داخل ہونے کے بعدامریکی سی آئی اے بھی اس آپریشن میں شامل ہوگئی ہے اورشام کے کیمیائی وحیاتیاتی ہتھیاروں کوتلاش کرنے کی کوشش کررہی ہے کیونکہ سی آئی اے چاہتی ہے کہ کھیں اس کام میں دیرنہ ہوجائے۔اس کام کیلیے سی آئی اے منحرف فوجیوں کی مدد لے رہی ہے۔منحرف فوجیوں نے ان ہتھیاروں کواپنی تحویل میں لینے کیلیے الگ یونٹ تشکیل دیدیاہے۔ باغیوں نے حلب کے شمال میں ترکی کی سرحد کے ساتھ باب السلام کے مقام پر ایک اور چوکی پر قبضہ کر لیا ہے۔

دریں اثناء شام میں سرگرم کرد باغیوں نے ملک کے تین شہروںدیریک، کوبانی، عامودا پرقبضہ کرلیاہے جبکہ عامودا کی طرف پیشقدمی کررہے ہیں۔ کرد باغی فری سیرین آرمی کے ساتھ مل کرکارروائی کررہے ہیں اورسرکاری فوج ان شہروں سے پسپائی پرمجبورہوگئی ہے۔

سعودی عرب کے فرمانروا شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز نے اردن کے شاہ عبداللہ دوئم سے ٹیلی فون پر بات چیت کی۔جس میں شام کی صورتحال پربھی تبادلہ خیال کیاگیا۔فرانسیسی وزیر خارجہ لورن فابیوس نے شامی اپوزیشن پرفوری طوراپنے اختلافات ختم کرکے قومی عبوری حکومت قائم کرنے پرزوردیاہے۔ایرانی وزیرخارجہ علی اکبرصلاحی نے کہاہے کہ شام کی صورتحال پرسکون ہے ،وہاں سے ایرانی شہریوں کونکالنے کی کوئی ضرورت نہیں۔
Load Next Story