سندھ کابینہ میں مزید 9 وزرا اور 10 معاونین شامل

سینیٹر رحمان ملک اور سید نوید قمر کے بیٹوں کو بھی سندھ کابینہ کا حصہ بنایا گیا ہے۔


ویب ڈیسک August 07, 2016
سندھ کابینہ کے مجموعی اراکین کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔ فوٹو: بشکریہ گورنر سندھ فیس بک پیج

KARACHI: سندھ کابینہ میں مزید 9 وزرا اور 11 معاونین کو شامل کر لیا گیا ہے جس کے بعد صوبائی کابینہ کے اراکین کی تعداد 36 ہو گئی ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق سندھ کابینہ میں 19 اراکین کو شامل کر لیا گیا ہے جس میں 9 وزرا اور 11 معاونین شامل ہیں۔ گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے صوبائی وزرا سے حلف لیا۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ بھی موجود تھے۔

سندھ کابینہ میں آج جن وزرا نے حلف اٹھایا ان میں محمد علی ملکانی، ممتاز جاکھرانی، ناصر حسین شاہ ، محمد بخش مہر اور جام اکرام شامل ہیں۔ صوبائی کابینہ کے ارکان میں 28 سالہ محمد بخش مہر سب سے کم عمر وزیر ہیں جب کہ کابینہ کا حصہ بننے والے معاون خصوصی میں ریحانہ لغاری، نادر خواجہ، برہان چانڈیو، عابد بھائی، تیمورتالپور، سید قاسم نوید، عمر رحمان ملک، بابرآفندی، ذوالفقار ریحان، شاہد تہیم اور نوید انتھونی شامل ہیں، سینیٹر رحمان ملک کے 27 سالہ بیٹے عمر رحمان کم عمر ترین معاون خصوصی ہیں جب کہ سید قاسم نوید پیپلز پارٹی کے سابق وزیر نوید قمر کے بیٹے اور برہان چانڈیو، مولا بخش چانڈیو کے بھتیجے ہیں۔

نئے وزرا کی تقریب حلف برداری کے بعد کابینہ کے ارکان نے وزیر اعلیٰ کی سربراہی مزار قائد پر حاضری دی۔ اس موقع پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ کابینہ اسمبلی کے ارکان سے ہوتی ہے، یہ کہیں سے لائے نہیں جاتے، کابینہ میں جہاں کئی تجربے کار لوگ ہیں وہیں نئے لوگ بھی شامل کئے گئے ہیں اور عوام کو ساری کابینہ کام کرتے ہوئے نظر آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں سندھیوں کی حکومت ہے اور سندھ میں رہنے والے سب سندھی ہیں، ہر کسی کو آزادی ہے کوئی کسی کو نہیں روک سکتا لیکن سندھ کی تقسیم کی بات کرنے والے احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں۔

بعد ازاں وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کابینہ ارکان کے ہمراہ بلاول ہاؤس پہنچ گئے جہاں انہوں نے پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے ملاقات کی۔ اس موقع پر بلاول بھٹو زرداری نے کابینہ میں شامل ہونے والے وزرا اور معاونین کو مبارک باد دی۔

واضح رہے کہ 30 جولائی کو سندھ کابینہ میں 9 وزرا، 4 مشیر اور 4 معاونین خصوصی کو شامل کیا گیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں