جرائم کیخلاف ٹیکنالوجی کے استعمال سے مربوط نظام بنائینگے گورنر سندھ

صوبے بھر میں پٹرول پمپس اور ہائی ویز پر بھی نگراں کیمرے نصب کیے جائیں


Staff Reporter December 03, 2012
گورنر سندھ نے متعلقہ حکام پر واضح کیا کہ اس جدید نظام کے ذریعے نشاندہی ہوجانے والے جرائم اور مجرموں پر فوری گرفت کو بھی یقینی بنایا جائے. فوٹو: فائل

گورنرسندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے کہا ہے کہ سندھ میں جرائم کے خلاف جدید ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے مربوط نظام بنایا جائے گا۔

کراچی میں شروع کیے جانیوالے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹرز اور سرویلنس نظام کو مستحکم کرنے کے ساتھ اسے صوبے بھر میں وسعت دی جائے گی، وہ گورنر ہائوس میں منعقدہ اعلیٰ سطح کے اجلاس کی صدارت کررہے تھے جس میں کمانڈ اینڈ کنٹرول نظام کے سلسلے میں جاری پیش رفت کا جائزہ لیا گیا، گورنر سندھ نے متعلقہ حکام پر واضح کیا کہ اس جدید نظام کے ذریعے نشاندہی ہوجانے والے جرائم اور مجرموں پر فوری گرفت کو بھی یقینی بنایا جائے، اس نظام کو کامیابی سے ہمکنار کرنے کیلیے اے آئی جی سطح کے افسر کی سربراہی میں پولیس فورس میں علیحدہ ٹیکنیکل کیڈر متعارف کروانے کی ہدایت کی۔

صوبے بھر میں پٹرول پمپس اور ہائی ویز پر بھی نگراں کیمرے نصب کیے جائیں ، کراچی کے ساتھ صوبے کے دیگر شہروں کے داخلی اور خارجی راستوں پر بھی نگرانی کے جدید نظام کو نصب کیا جائے، اجلاس میں کراچی میں کمانڈ اینڈ کنٹرول سسٹم کو مستحکم کرنے کیلیے کمشنر کراچی کو فوکل پرسن مقرر کرتے ہوئے کام کرنے کا فیصلہ کیا گیا، گورنر سندھ نے کے ایم سی کے تحت قائم کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر اور پولیس ہیڈ آفس میں قائم سینٹر کے درمیان مربوط رابطے قائم کرنے کی بھی ہدایت کی۔

کے پی ٹی ، پورٹ قاسم، اسٹیل ملز، سول ایوی ایشن اور دیگر اداروں کے ساتھ بھی ربط قائم کرنے اور نگہبانی کے تمام مراکز اور نظاموں کو مربوط کرنے کی بھی ہدایت کی،شہر کے کاروباری اور صنعتی علاقوں کو ابتدائی طور پر 8 زونز میں تقسیم کرتے ہوئے کمیونٹی پولیسنگ اور نگہبانی کے نظام کو اختیار کرنے کی بھی ہدایت ، ڈی سی سائوتھ اور چیف سی پی ایل سی کو ہدایت کی کہ اولڈ سٹی ایریا میں طے شدہ وقت کے اندرتمام سیکیورٹی انتظامات کو یقینی بنایا جائے، گورنر نے واضح کیا کہ سیکیورٹی کے لیے اختیار کردہ اس جدید نظام کے ذریعے نہ صرف جرائم پر قابو پایا جاسکے گا بلکہ تجاوزات اور ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی وغیرہ کی بھی روک تھام ہوسکے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں