وزیراعظم اور سیاسی رہنماؤں کی جانب سے بلوچستان میں خون کی ہولی کھیلنے کی مذمت
بلوچستان میں عوام اورفورسزکی قربانیوں کے بعد امن بحال ہوا،کسی کوصوبے کاامن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے،وزیراعظم
وزیراعظم نواز شریف، وفاقی وزیرداخلہ، اپوزیشن لیڈر اور وزیراعلی بلوچستان سمیت دیگر رہنماؤں کی جانب سے بلوچستان بار کونسل کے صدر کے قتل اور سول اسپتال دھماکے کی شدید مذمت کی گئی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے سول اسپتال کوئٹہ میں دھماکے کی سخت مذمت اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں عوام ، فورسز اور پولیس کی بے پناہ قربانیوں کے بعد امن بحال ہوا، کسی کو بلوچستان کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ وزیراعظم نے وکلاء برادری اور سول سوسائٹی کی سکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حملے میں زخمی ہونے والوں کو علاج کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے سول اسپتال کوئٹہ میں دھماکے کی سخت مذمت کرتے ہوئے انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے بلال انور کاسی کے قتل اور سول اسپتال میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی جب کہ وزیراعلی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا واقعہ بزدلانہ واقعہ ہے ،ملوث افراد کو معاف نہیں کیا جائے گا۔
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے سول اسپتال کوئٹہ دھماکے میں بڑی تعداد میں بے گناہ جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم دہائیوں سے بد ترین دہشت گردی کا شکار ہیں، شیطانی عمل کے پیچھے ہمارے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کا ہاتھ ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بار کونسل کے صدر بلال اکبر کاسی کا قتل اور دھماکہ ایک ہی منصوبے کا حصہ تھے، وفاقی حکومت دہشت گردی سے بھاری جانی نقصان کے باوجود ایسے واقعات پر توجہ نہیں دے رہی، پاکستان کی سلامتی اور مستقبل کی فکر کی جائے، مذید تاخیر یا مصلحت انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے سول اسپتال کوئٹہ میں دہشت گردوں کے حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد اس طرح کی کارروائیوں سے قوم کو ڈرا نہیں سکتے، دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے، آپریشن ضرب عضب نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
دوسری جانب دہشت گردی کی کارروائی کے بعد بلوچستان کی کوئٹہ برادری نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا جب کہ کراچی بار ایسوسی ایشن نے بھی عدالتی کارروائی سے فوری ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔پاکستان بار کونسل نے واقعے کے خلاف تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وکلا اور شہریوں کی سیکیورٹی کے لئے مناسب اقدامات کئے جائیں جب کہ مرکزی انجمن تاجران بلوچستان اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے کل صوبے بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیراعظم نواز شریف نے سول اسپتال کوئٹہ میں دھماکے کی سخت مذمت اور قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں عوام ، فورسز اور پولیس کی بے پناہ قربانیوں کے بعد امن بحال ہوا، کسی کو بلوچستان کا امن تباہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ وزیراعظم نے وکلاء برادری اور سول سوسائٹی کی سکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے حملے میں زخمی ہونے والوں کو علاج کی بہترین سہولیات فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔ وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے سول اسپتال کوئٹہ میں دھماکے کی سخت مذمت کرتے ہوئے انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثنااللہ زہری نے بلال انور کاسی کے قتل اور سول اسپتال میں دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی جب کہ وزیراعلی کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کا واقعہ بزدلانہ واقعہ ہے ،ملوث افراد کو معاف نہیں کیا جائے گا۔
اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے سول اسپتال کوئٹہ دھماکے میں بڑی تعداد میں بے گناہ جانوں کے ضیاع پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم دہائیوں سے بد ترین دہشت گردی کا شکار ہیں، شیطانی عمل کے پیچھے ہمارے اندرونی اور بیرونی دشمنوں کا ہاتھ ہے۔
عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ اسفند یار ولی نے بلوچستان میں دہشت گردی کی کارروائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان بار کونسل کے صدر بلال اکبر کاسی کا قتل اور دھماکہ ایک ہی منصوبے کا حصہ تھے، وفاقی حکومت دہشت گردی سے بھاری جانی نقصان کے باوجود ایسے واقعات پر توجہ نہیں دے رہی، پاکستان کی سلامتی اور مستقبل کی فکر کی جائے، مذید تاخیر یا مصلحت انتہائی خطرناک ثابت ہو سکتی ہے۔
گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد خان نے سول اسپتال کوئٹہ میں دہشت گردوں کے حملے میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد اس طرح کی کارروائیوں سے قوم کو ڈرا نہیں سکتے، دہشت گردی کے خلاف پوری قوم متحد ہے، آپریشن ضرب عضب نے دہشت گردوں کی کمر توڑ دی ہے، آخری دہشت گرد کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔
دوسری جانب دہشت گردی کی کارروائی کے بعد بلوچستان کی کوئٹہ برادری نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا جب کہ کراچی بار ایسوسی ایشن نے بھی عدالتی کارروائی سے فوری ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔پاکستان بار کونسل نے واقعے کے خلاف تین روزہ سوگ کا اعلان کرتے ہوئے وفاقی و صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وکلا اور شہریوں کی سیکیورٹی کے لئے مناسب اقدامات کئے جائیں جب کہ مرکزی انجمن تاجران بلوچستان اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے کل صوبے بھر میں شٹر ڈاؤن ہڑتال کا اعلان کیا ہے۔