رواں سال فورسز کی کارروائیوں اور دہشتگردی کے واقعات پر ایک نظر
رواں برس اب تک ملک بھر میں مختلف کارروائیوں میں 578 دہشت گرد ہلاک ہوئے ہیں، رپورٹ
دہشت گردی نے کئی برسوں سے ملک میں پنجے گاڑھ رکھے ہیں جس سے چھٹکارے کے لئے پاک فوج نے آپریشن ضرب عضب شروع کررکھا ہے اور صرف 2016 میں 578 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ ملک میں دہشت گردی کے 120 واقعات میں 365 افراد جاں بحق ہوچکے ہیں جن میں سیکیورٹی فورسز کے 87 اہلکار بھی شامل ہیں۔
دہشت گردی کے واقعات کا ریکارڈمرتب کرنے والے ادارے ساؤتھ ایشیا ٹیررازم پورٹل کے مطابق رواں برس سب سے پہلی کارروائی 6 جنوری کو ہوئی جب کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں پولیس مقابلے کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 5 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا۔ اس سے اگلے روز یعنی 7 جنوری کو سوات میں دہشت گردوں نے قبائلی رہنماؤں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ملک ولی خان سمیت 4 افرادجاں بحق ہوگئے۔ 8 جنوری کو فضائی کارروائی میں 38 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا اس سے اگلے دن دہشت گردوں نے خیبرایجنسی کی کارخانہ مارکیٹ کو ٹارگٹ کیا اس میں 4 سیکیورٹی فورسز کے اہل کاروں سمیت 11 افرادجاں بحق ہوگئے جبکہ ایک دہشت گرد ماراگیا۔ 20 جنوری کو پشاورکی باچاخان یونیورسٹی میں قیامت بپا کی گئی، خودکش حملے میں 21 افرادشہید ہوگئے۔
فروری کے دوران ملک میں امن وامان کی صورتحال خاصی بہتر رہی تاہم اس مہینے ایک بڑا واقعہ 6 فروری کوئٹہ کے ملتان چوک میں پیش آیا، خودکش دھماکہ میں 4 سیکیورٹی اہل کاروں سمیت 16 افرادجاں بحق ہوگئے۔ 7 مارچ کو کورٹ کمپلیکس شب قدرمیں حملہ کیا گیا جس میں 6 خواتین سمیت 17 افرادجاں بحق ہوئے ۔9 مارچ کو سیکیورٹی فورسز نے شوال میں فضائی کارروائی کے دوران 21 دہشت گردوں کو واصل جہنم کیا۔اسی روز سبی بلوچستان میں بلوچ لبریشن آرمی کے 9 دہشت گردمارے گئے۔ 15 مارچ کو دہشت گردوں نے سول سیکریٹریٹ کی بس کو نشانہ بنایا سنہری مسجد پشاورکے قریب اس حملے میں 15 افرادجاں بحق ہوئے۔
اس سال کا سب سے بڑا اورافسوسناک واقعہ 27 مارچ کو لاہورمیں پیش آیا جہاں دہشت گردوں نے گلشن اقبال پارک میں آنے والے معصوم بچوں اورخواتین کو نشانہ بنایا۔ دہشت گردی کے اس واقعے میں 74 افراد جاں بحق ہوئے جن میں خواتین اوربچے بھی شامل تھے۔
6اپریل کو سیکیورٹی فورسزنے قلات کے علاقے میں کارروائی کی جس میں 15 دہشت گردمارے گئے۔ اس سے اگلے روز مینگورہ میں کارروائی کے دوران 18 دہشت گرد ہلاک ہوئے، 9 اپریل کو قلات میں کے علاقے میں ہی ایک اور کارروائی کے دوران 34 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا جبکہ 11 اپریل کو شمالی وزیرستان میں فضائی کارروائی کے دوران 9 دہشت گردمارے گئے۔
23 اپریل کو پاک افغان بارڈرکے قریب کارروائی میں 12 دہشت گردہلاک ہوئے ،18 مئی کو نواب پورملتان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی میں القاعدہ کے 8 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا، 20 مئی کو بھی سی ٹی ڈی نے مظفرگڑھ میں 6 دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔ 23 مئی کو بلوچستان میں دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے 5افرادکو شہید کردیا۔ 30 مئی سی ٹی ڈی نے لیہ کے علاقے میں 6 دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔
3 جون کو مستونگ کے علاقے میں 4 دہشت گردمارے گئے13 جولائی کو اوکاڑہ میں 6 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا۔ 18 جولائی کو اپردیرمیں ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں 7 افرادجاں بحق ہوگئے جبکہ 31 جولائی کو شیخوپورہ میں کالعدم لشکرجھنگوی کے 7 دہشت گردہلاک ہوئے۔
دہشت گردی کے واقعات کا ریکارڈمرتب کرنے والے ادارے ساؤتھ ایشیا ٹیررازم پورٹل کے مطابق رواں برس سب سے پہلی کارروائی 6 جنوری کو ہوئی جب کراچی کے علاقے سہراب گوٹھ میں پولیس مقابلے کے دوران کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے 5 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا۔ اس سے اگلے روز یعنی 7 جنوری کو سوات میں دہشت گردوں نے قبائلی رہنماؤں کو نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں ملک ولی خان سمیت 4 افرادجاں بحق ہوگئے۔ 8 جنوری کو فضائی کارروائی میں 38 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا گیا اس سے اگلے دن دہشت گردوں نے خیبرایجنسی کی کارخانہ مارکیٹ کو ٹارگٹ کیا اس میں 4 سیکیورٹی فورسز کے اہل کاروں سمیت 11 افرادجاں بحق ہوگئے جبکہ ایک دہشت گرد ماراگیا۔ 20 جنوری کو پشاورکی باچاخان یونیورسٹی میں قیامت بپا کی گئی، خودکش حملے میں 21 افرادشہید ہوگئے۔
فروری کے دوران ملک میں امن وامان کی صورتحال خاصی بہتر رہی تاہم اس مہینے ایک بڑا واقعہ 6 فروری کوئٹہ کے ملتان چوک میں پیش آیا، خودکش دھماکہ میں 4 سیکیورٹی اہل کاروں سمیت 16 افرادجاں بحق ہوگئے۔ 7 مارچ کو کورٹ کمپلیکس شب قدرمیں حملہ کیا گیا جس میں 6 خواتین سمیت 17 افرادجاں بحق ہوئے ۔9 مارچ کو سیکیورٹی فورسز نے شوال میں فضائی کارروائی کے دوران 21 دہشت گردوں کو واصل جہنم کیا۔اسی روز سبی بلوچستان میں بلوچ لبریشن آرمی کے 9 دہشت گردمارے گئے۔ 15 مارچ کو دہشت گردوں نے سول سیکریٹریٹ کی بس کو نشانہ بنایا سنہری مسجد پشاورکے قریب اس حملے میں 15 افرادجاں بحق ہوئے۔
اس سال کا سب سے بڑا اورافسوسناک واقعہ 27 مارچ کو لاہورمیں پیش آیا جہاں دہشت گردوں نے گلشن اقبال پارک میں آنے والے معصوم بچوں اورخواتین کو نشانہ بنایا۔ دہشت گردی کے اس واقعے میں 74 افراد جاں بحق ہوئے جن میں خواتین اوربچے بھی شامل تھے۔
6اپریل کو سیکیورٹی فورسزنے قلات کے علاقے میں کارروائی کی جس میں 15 دہشت گردمارے گئے۔ اس سے اگلے روز مینگورہ میں کارروائی کے دوران 18 دہشت گرد ہلاک ہوئے، 9 اپریل کو قلات میں کے علاقے میں ہی ایک اور کارروائی کے دوران 34 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا جبکہ 11 اپریل کو شمالی وزیرستان میں فضائی کارروائی کے دوران 9 دہشت گردمارے گئے۔
23 اپریل کو پاک افغان بارڈرکے قریب کارروائی میں 12 دہشت گردہلاک ہوئے ،18 مئی کو نواب پورملتان میں سی ٹی ڈی کی کارروائی میں القاعدہ کے 8 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا، 20 مئی کو بھی سی ٹی ڈی نے مظفرگڑھ میں 6 دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔ 23 مئی کو بلوچستان میں دہشت گردوں نے فائرنگ کرکے 5افرادکو شہید کردیا۔ 30 مئی سی ٹی ڈی نے لیہ کے علاقے میں 6 دہشت گردوں کو ہلاک کیا۔
3 جون کو مستونگ کے علاقے میں 4 دہشت گردمارے گئے13 جولائی کو اوکاڑہ میں 6 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا۔ 18 جولائی کو اپردیرمیں ریموٹ کنٹرول بم دھماکے میں 7 افرادجاں بحق ہوگئے جبکہ 31 جولائی کو شیخوپورہ میں کالعدم لشکرجھنگوی کے 7 دہشت گردہلاک ہوئے۔