وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ تمام ریاستی ادارے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے پوری قوت سے اس کا جواب دیں۔
گورنر ہاؤس کوئٹہ میں وزیراعظم نوازشریف کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں گورنر محمد خان اچکزئی، وزیراعلیٰ بلوچستان ثنااللہ زہری، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، کمانڈر سدرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل عامر ریاض، وزیر اطلاعات پرویز رشید، وزیراعظم کے مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ، ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ اور ڈی جی ایم او سمیت ڈی جی ایم آئی نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں کوئٹہ دھماکے کے بعد کی صورتحال کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: سول اسپتال کوئٹہ میں خودکش دھماکا
اجلاس میں وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ دہشت گرد معصوم لوگوں کو نشانہ بنارہے ہیں، آج کا سانحہ عوام کے عزم کو کمزور نہیں کرسکتا جب کہ اس طرح کے واقعات سے ہمارے عزم کو متزلزل نہیں کیا جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد نت نئے طریقوں سے آسان اہداف کو نشانہ بنارہے ہیں، تمام ریاستی ادارے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے پوری قوت سے اس کا جواب دیں۔
وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ گزشتہ 3 سالوں میں بلوچستان میں امن کی بحالی میں بہتری آئی ہم دہشت گردی کے خاتمے کے لیے تمام وسائل استعمال کریں گے، ایف سی اور سی ٹی ٹی کی صلاحیت بڑھانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، دہشت گردی کے خلاف صوبائی حکومت کو ہر ممکن وسائل دیں گے اور دہشت گردوں کو مربوط طریقہ کار سے موثر جواب دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ امن کے لیے ذمہ دار اداروں پر مشتمل میکنزم بنائیں گے اور وزیراعلیٰ میکنزم سے متعلق جامع رپورٹ پیش کریں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں: آرمی چیف کا ملک بھر میں کومبنگ آپریشن شروع کرنے کا حکم
وزیراعظم کا کہنا تھا اس میں کوئی شک نہیں کہ دشمن سی پیک منصوبے کے درپے ہیں، پاکستان کے دشمن راہداری منصوبے کے خلاف ہیں، حکومت پاک چین اقتصادی راہداری کے خلاف عالمی سازشوں سے آگاہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کی قیادت میں سی پیک کو درپیش مشکلات سےنمٹا جارہا ہے، پاک فوج اقتصادی راہداری کو محفوظ بنانے کے لیے شاندار کردار ادا کررہی ہے۔