فواد ’’زندگی کتنی حسین ہے‘‘ کیلیے پہلا انتخاب تھےعبدالخالق

پروڈیوسرزکے آمادہ نہ ہونے پرفیروز خان میں فلم کا مرکزی کردار نظرآیا،’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو


نمرہ ملک August 09, 2016
پروڈیوسرزکے آمادہ نہ ہونے پرفیروز خان میں فلم کا مرکزی کردار نظرآیا،’’ایکسپریس‘‘ سے گفتگو، فوٹو؛ فائل

فواد خان، فلم "زندگی کتنی حسین ہے" کے لیے پہلا انتخاب تھا لیکن پروڈیوسرز فواد خان پر پیسہ لگانے کے لیے تیار نہ تھے جس کے بعد فلم بننے میں تاخیر ہوئی لیکن فیروز خان سے ملاقات کے بعد مجھے اپنی فلم کا مرکزی کردار ''زین احمد'' فیروز میں نظر آیا اور اگر یوں کہوں تو غلط نہ ہوگا کہ مجھے فیروز خان میں مستقبل کا بڑا اداکار دکھائی دیا، ان خیالات کا اظہار فلم نگار مصنف عبدالخالق نے فلم کے سیٹ پر ایکسپریس سے خصوصی گفتگوکرتے ہوئے کیا۔






نمائندہ ایکسپریس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے نئی آنے والی فلم'' زندگی کتنی حسین ہے'' کے اسکرپٹ رائٹر عبدالخالق نے کہا کہ ایکشن، ڈرامہ اور رومانس کے رنگوں سے بھرپور فلم ''زندگی کتنی حسین ہے'' میں ٹی وی ڈراموں کی مقبول جوڑی سجل علی اور فیروز خان پہلی بار فلم کے پردے پر نظر آئیں گے جب کہ دیگر اداکاروں میںراشد فاروقی، نیر اعجاز، شفقت چیمہ، علی خان، نبیل زبیری شامل ہیں۔

عبدالخالق نے کہا کہ فواد خان اس فلم کے لیے پہلا انتخاب تھے لیکن پروڈیوسرز اداکار پر اعتماد کا اظہار نہ کیا جس کے باعث فلم بننے میں تاخیر ہوئی لیکن فیروز خان سے ملاقات کے بعد مجھے اپنی فلم کا مرکزی کردار ''زین احمد'' فیروز میں نظر آیا اور اگر فیروز خان کو مستقبل کا بڑا اداکار کہا جائے تو غلط نہ ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ فلم کے ہدایتکار "ماہ میر" جیسی بہترین اور کامیاب فلم بنانے والے انجم شہزاد ہیں جب کہ اس کی کہانی 2013 میں لکھی تھی اور اسکرپٹ سنانے پر فواد نے فوراً حامی بھرلی تھی تاہم پروڈیوسرز کے انکار کے بعد اسکرپٹ کو حتمی شکل دینے کے لیے سرمایہ نہ تھا جس کے بعد ذاتی کوششیں کرکے گزشتہ سال فلم کی عکس بندی کا آغاز کردیا، فلم عید الاضحیٰ پر ملک بھر کے سینما گھروں کی زینت بنے گی۔

فلم کی کہانی سے متعلق عبدالخالق کا کہنا ہے کہ فلم میں نئی نسل کے مسائل و الجھنوں کو موضوع بنایا ہے جس پر کئی بار بات کی جاتی ہے لیکن نشاندہی کوئی نہیں کرتا، فلم کی کہانی ایک نوجوان شادی شدہ جوڑے کی جو اپنے خواب پانے کیلئے جدوجہد کرتا دکھائی دیتا ہے۔ یہاں ماہرہ ( سجل علی ) زین احمد (فیروز خان ) کی بیوی ہے جو فلم بنانا چاہتا ہے لیکن پھر ان کے خواب ہی اس شادی شدہ جوڑے کی محبت میں دراڑ ڈال دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نئی نسل پیشہ وارانہ اورذاتی زندگی کے درمیان متوازن قائم نہیں کرپاتے، یہ ایک عالمگیریت موضوع ہے۔

عبداالخالق کا کہنا تھا کہ اگر یہ فلم کامیاب ہوتی ہے تو اگلی فلم رومان اور مزاح پر مبنی ہوگی کیونکہ میں لوگوں کو تفریح فراہم کرنے پر یقین رکھتا ہوں اور اگر کبھی کسی شخصیت پر فلم بنانے کا موقع ملا تو عبدالستار ایدھی پر فلم بنانا چاہوں گا۔

فلم کی کہانی کے مصنف عبدالخالق خان نے 1998 میں سعدیہ امام کے ساتھ ٹیلی فلم"مس وائے" کے ساتھ اداکاری کے میدان سے شوبزنس میں قدم رکھا۔ جس کے بعد ڈرامہ نگار کے طور پر خود کو منوایا، ان کے کریڈٹ پر ڈرامہ"کافر" اور"کاش میں تیری بیٹی نہ ہوتی" ہے۔ اس کے علاوہ وہ 2007 میں بالی وڈ فلم "قافلہ" کی ٹیم کا حصہ تھے جس مں سنی ڈیول، پاکستانی اداکارہ ثنا نواز شامل تھے۔

دوسری جانب فلم کے پروڈیوسر رفیق چوہدری کا کہنا ہے کہ لوگوں کا دباﺅ لینا ہی نہیں چاہیئے، پہلی بار پاکستان کی فلم انڈسٹری تین بڑی فلمیں ایک ساتھ عید الاضحی پر ریلیز کرنے جارہی ہے جو کہ ہر لحاظ سے ایک دوسرے سے مختلف ہیں، جو لوگوں کو مجبور کردیں گی کہ وہ تینوں فلمیں دیکھیں۔ فلم کی موسیقی کے حوالے سے فلم کی کہانی کے مصنف اور پروڈیوسر نے کہا ہےکہ "زندگی کتنی حسین ہے" کی موسیقی پاکستانی فلم انڈسٹری میں نئی تاریخ رقم کردے گی، فلم کے تمام گیت ہی مسحور کن اور باکمال ہیں، جس سے متعلق بغیر کسی شبہ کے یہ کہہ سکتے ہیں کہ یہ فلم کی موسیقی کو نئی تعریف دے گی۔ فلم میں مصطفیٰ زاہد، بلال سعید، فرحان شاہ، عدنان ڈھول، مومنا مستحسن و دیگر نے آواز کا جادو جگایا ہے جب کہ بھارت کے معروف گلوکار سکھویندر سنگھ نے آواز کا جادو جگایا ہے۔





تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں